امبالہ ہریانہ کی صدیوں پرانی مقبوضہ مسجد میں نماز کا اہتمام جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-16

امبالہ ہریانہ کی صدیوں پرانی مقبوضہ مسجد میں نماز کا اہتمام جاری

ambala-masjid
انبالہ
بلال بجرولوی/ ایس این بی
مقامی تندورابازار میں واقع عہد قدیم کی صدیوں پرانی مقبوضہ مسجد میں بقائے باہمی کے جذبہ کے تحت برادران وطن اور جمعیت شاہ ولی اللہ کی مساعی جمیلہ سے آج سے پنج وقتہ نماز کی ادائیگی شروع ہوگئی ہے۔ پہلی نماز جمعیت کے رکن برائے ہریانہ مولانا جاوید ندوی اور پر میندر کلونت سنگھ نے تقریبا ایک درجن افراد کی معیت میں ادا کی ۔ واضح ہو کہ یہ مسجد تقسیم وطن کے وقت سے ہی ایک غیر مسلم خاندان کے قبضہ میں تھی، جس کو ملبہ کی رقم دے کر آج خالی کرالیا گیا ہے ۔ اس موقع پر ہرمیندر سنگھ نے کہا کہ مساجد یقیناًخدا کے گھر ہیں، جو عبادت کے لئے بنائی جاتی ہیں، اس لئے ان میں رہائش سمیت کوئی دوسراکام نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انبالہ کا ہندو مسلم بھائی چارہ مثالی ہے اور یہاں آپسی تنازعہ نہیں ہے ۔ مولانا جاوید ندوی نے کہا یہ عجیب اتفاق ہے کہ اس دیار میں کوئی بھی غیر مسلم ہریانہ و پنجاب میں ایسا نہیں ہے جو عبادت گاہ کو لے کر تنازع کی بات کرتا ہو ، یہاں جو لوگ قابض ہیں وہ آپسی سمجھوتہ کے تحت مساجد کو واگزار کرنے میں کوئی اڑچن پید انہیں کرتے ۔ آج کی تقریب میں حاجی اقبال ، شمیم ٹھیکدار ، حافظ ناظم، قاری عمران ، قاری عبدالرحمن وغیرہ نے شرکت کی ۔

haryana ambala tandura bazaar old mosque recover

1 تبصرہ:

  1. ہمارے دادا بھی امبالہ(کوئی جگہ تھی جس کا نام پکہ باغ ہے) میں رہتے تھے تقسیم کے بعد پاکستان چلے آئے۔۔۔۔۔۔ مگر میری لگن اب بھی امبالہ کے ساتھ ہے۔۔۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں