مسلم نوجوانوں سے مکوکا ہٹانے عدالت کا فیصلہ - ہائیکورٹ سے رجوع ہونے ممبئی پولیس کی تیاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-30

مسلم نوجوانوں سے مکوکا ہٹانے عدالت کا فیصلہ - ہائیکورٹ سے رجوع ہونے ممبئی پولیس کی تیاری

ممبئی
یو این آئی
ریاست مہاراشٹر میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار 23مسلم نوجوانوں پر عائد ، مکوکا قانون کو ختم کئے جانے والے خصوصی عدالت کے فیصلہ کے خلاف ممبئی پولیس نے اپیل دائر کرنے کے عمل کا آغاز کردیا ہے اور اس سلسلہ میں آج ممبئی کرائم برانچ نے عدالت کے فیصلہ کی نقلول حاصل کرلی ہے ۔ ممبئی پولیس کے اپیل میں جانے کے فیصلہ کے بعد ان ملزمین کی اکثریت کو قانونی امداد فراہم کرنیو الی تنظیم نے بھی خصوصی عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھنے اور ممبئی پولیس کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیل کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے بھی ممبئی پولیس کی جانب سے فیصلہ نقول حاصل کرنے کے فوری بعد عدالت سے فیصلہ کی نقول حاصل کی ہے ۔ اس سلسلہ میں قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزا ر اعظمی نے بتایا کہ آج ہی ہمیں عدالت کے فیصلہ کی نقول حاصل ہوئی ہیں ۔ اور اب کمیٹی ماہر وکلاء کی مدد سے اس فیصلہ کو برقرا رکھنے کے لئے عرضداشت داخل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں انڈین مجاہدین نامی معاملہ میں گرفتار23مسلم نوجوانوں پر عائد مکوکا کو خصوصی عدالت نے ختم کردیا تھا اور ان کے مقدمہ کو سیشن عدالت میں منتقل کئے جانے کا حکم جاری کیا تھا ۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ ممبئی کی خصوصی عدالت نے اپنا یہ فیصلہ 2008ء میں مالیگاؤں بم دھماکہ، ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ اور اورنگ آباد اسلحۃ ضبطی معاملے میں43گرفتار مسلم نوجوانوں پر عائد مکوکا کے خلاف سپریم کورٹ میں ڈائر کی گئی ایک اپیل کے مطابق دیا جس میں 2011ء میں سپریم کورٹ نے درخواست پر اپنا کوئی حتمی فیصلہ ظاہر کرنے سے معذوری کا اظہار کیا تھا البتہ جن عدالتوں میں مقدمات کی سماعت ہورہی تھی ان عدالتوں کو حکم جاری کیا تھا کہ اگر وہ عدالتیں چاہیں تو ملزمین پر عائد مکوکا قانون کو ختم کرکے ان کے مقدمات کو دیگر عدالتوں میں منتقل کریں ۔ کمیٹی کے مطابق متذکرہ معاملے میں مسلم نوجوانوں پر عائد مکوکا کے خاتمہ کے لئے خصوصی عدالت کے روبرو سپریم کورٹ کی ہدایتوں کا تذکرہ کیا گیا تھا جس کے بعد عدالت اس نتیجہ پر پہنچی کہ ملزمین کا مقدمہ خصوصی عدالت میں نہیں چلایاجا سکتا ہے اور اسے سیشن عدالت میں منتقل کردیاجائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں