مسلم دنیا میں امن و استحکام کے لئے میڈیا کے اتحاد کا نعرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-03

مسلم دنیا میں امن و استحکام کے لئے میڈیا کے اتحاد کا نعرہ

دنیا اور بالخصوص عالم اسلام کو درپیش موجودہ حالات میں امن و استحکام کی برقراری کے لئے ذرائع ابلاغ اور میڈیا کی سطح پر باہمی اتحاد کے طریقہ کار پر غوروخوض کے لئے اسلامی ممالک کے وزرائے اطلاعات و نشریات کا 10واں 2روزہ اجلاس کل سے شروع ہورہا ہے ۔ اسلامی ملکوں کے وزرائے اطلاعات و نشریات کا یہ اجلاس یہاں ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب مشرق وسطیٰ کا علاقہ خاص طور پر اور پوری دنیا عام طور پر بے شمار مسائل دہشت گردی اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات اور داعش جیسے خطرناک گروہوں کے سنگین خطرات سے دوچار ہے ۔ ان حالات میں اسلامی ملکوں کے وزرائے اطلاعات و نشریات عالم اسلام میں امن و استحکام کی برقراری کے لئے ذرائع ابلاغ کی سطح پر آپس میں اتحاد پید اکرنے کے طریقہ کار پر غوروخوض کریں گے۔ یہاں ذرائع نے بتایا کہ ماہرین اور محکمہ اطلاعات و نشریات کے سکریٹریوں کا اجلاس پیر کو شروع ہوگیا اور وزرائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چہار شنبہ اور جمعرات کو ہوگا ۔ امن و استحکام کے لئے میڈیا کا اتحاد ، اس اجلاس کا نعرہ ہے ۔ یہ اجلاس اسلامی ملکوں کی سرکاری زبانوں یعنی عربی ، فارسی، انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں ہوگا اور تقریروں کا بیک وقت ترجمہ بھی مختلف زبانوں میں حاضرین کے لئے ہوگا ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسلامی ملکوں کے پاس اس وقت طاقتور میڈیا ہے اور اگر اسلامی ملکوں کے ذرائع ابلاغ ایک آواز ہوجائیں تو علاقے میں امن وا ستحکام کے لئے خطرہ بننے والی طاقتوں اور عناصر کے مقابلے میں ایک مضبوط قلعہ ثابت ہوسکتے ہیں ۔ دراصل تہران میں اسلامی ملکوں کے وزرائے اطلاعات و نشریات کی بھرپور اور موثر موجودگی مسلم رائے عامہ کو حقائق سے باخبر کرنے اور عالم اسلام کے واقعات سے آگاہ کرنے کے تعلق سے وسیع تر تعاون کا راستہ فراہم کرسکتی ہے ۔ ذرائع ابلاغ اور میڈیا ان مسائل اور خطرات سے لوگوں کو با خبر کرنے کے سلسلے میں جن سے آج عالم اسلام دوچار ہے اہم رول ادا کرسکتے ہیں ۔ اس لحاظ سے تہران اجلاس ان خطرات اور مسائل کو سمجھنے کا بہترین پلیٹ فارم بھی ثابت ہوسکتا ہے ۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مغربی ملکوں کے ذریعے صرف اپنے مفاد کی راہ میں میڈیا اور انٹر نیٹ پر اجارہ داری بنائے رکھنے اور ترقی پذیر ملکوں کے عوام میں حقائق سے عدم آگاہی اور اسی طرح جدید ٹکنالوجی تک ترقی پذیر ملکوں کی محدود یا عدم رسائی کی وجہ سے عالمی رائے عامہ دنیائے اسلام کی ہی عینک سے دیکھتی ہے اور زیادہ تر لوگ اسی کو صحیح سمجھتے ہیں جو مغربی ذرائع ابلاغ کہتے ہیں۔ اس ماحول میں عالم اسلام کے ذرائع ابلاغ اپنی توانائیوں سے استفادہ کرتے ہوئے دشمن کے جھوٹے پروپیگنڈوں کو پوری طرح ناکام اور ان کے مقابلے میں ایک آہنی دیوار بن سکتے ہیں۔ اسی لئے ماہرین کا کہنا ہے کہ تہران اجلاس بہتر موقع ہے کہ علاقے میں پائیدار امن کے لئے اطلاع رسانی کی ضرورت کا جائزہ لیاجائے اور اجلاس میں شریک وزرائے اطلاعات و نشریات ہر دور سے زیادہ اپنے موثر اور جامع پروگرام اور منصوبے اسلامی ملکوں کو پیش کریں ۔

The convergence of media to establish peace and stability in the Islamic world, 10th meeting of the Information Ministers of the Islamic countries

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں