سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر کیس امیت شاہ کی برات - حکومت سی بی آئی پر کانگریس کی نکتہ چینی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-31

سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر کیس امیت شاہ کی برات - حکومت سی بی آئی پر کانگریس کی نکتہ چینی

نئی دہلی
یو این آئی
سی بی آئی کی جانب سے سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر کیس میں صدر بی جے پی امیت شاہ کی براء ت کو’’تعجب خیز اور تشویشناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس نے منگل کے دن یہ الزام عائد کیا کہ مکمل طور پر حکومت کی بندشوں اور دباؤمیں جکڑی ہوئی ایک غیر متحرک تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سی بی آئی کو متعددسنگین سوالات کے جواب دینے ہیں۔ مرکزی حکومت کو بھی بہت سے سنگین سوالات کا سامنا کرناہے۔ یہ ایجنسی حکومت کے لئے مکمل طور پر مقید طوطے کے مانند ہوگئی ہے ۔ کانگریس پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے ٹویٹر پر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر کیس کی سماعت کے دوران مدعا علیہ کے وکلاء نے3دنوں تک بحث کی جب کہ سی بی آئی کے وکیل نے صرف15منٹ ہی میں بحث ختم کردی ۔ ایجنسی نے کیوں اس کیس میں کوئی خصوصی سرکاری وکیل کی خدمات حاصل نہیں کی؟ نیز انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ کیوں ایجنسی کی جانب سے اس مقدمہ میں خصوصی سی بی آئی جج، خصوصی سرکاری وکیل اور ایجنسی کے تفتیشی عہدیداروں کی تبدیلی عمل میں لائی گئی ۔ سنگھوی نے اپنی توئیٹ میں اس بات کا بھی الزام عائد کیا کہ کونسل نے شاہ کو اس مقدمہ کا’’سرغنہ‘‘ قرار دینے والی چارج شیٹ داخل نہیں کی اور نہ ہی سی آر پی سی کی دفعہ164کے تحت درج کردہ بیاناتی گواہاں کا مجسٹریٹ کے روبرو تجزیہ کیا۔ تحقیقات میں اثر انداز ہونے کے خدشہ کے تحت گجرات سے شاہ کو دور رکھنے کے قبل ازیں ایک عدلیہ کے فیصلہ کا ذکر کرتے ہوئے پارٹی کے ایک اور ترجمان اجے کمار نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ اس معاملے میں بھی آپ دیکھیں گے کہ مودی حکومت نے اچانک مکمل طور پر یوٹرن اختیار کرتے ہوئے اپنے ملزم کی براء ت کو یقینی بنانے کے لئے حکومتی اثرورسوخ کا بھرپور ناجائز استعمال کیا ہے اور یہ انتہائی تشویشناک اور تعجب خیز معاملہ ہے۔
یہ کیسا معاملہ ہے کہ ایک مرتبہ پیش کردہ ایک ایسا ثبوت جس کے ذریعہ عدالت شاہ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل سکتی ہے ، اس کے برعکس اس کے فوری بعد ایک ایسا فیصلہ منظر عام پر واردہوتا ہے جو یہ کہتے ہوئے ملزم کوبری قرار دیاجاتا ہے۔ اس سارے ڈرامہ سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ مرکزی حکومت اس ایجنسی کا کس حد تک ناجائز استحصال کرسکتی ہے اور یہی بی جے پی ہے جو یوپی اے حکومت میں سی بی آئی کو حکومت کامقید طوطا قرار دیتی تھی ۔ سنگھوی نے کہا کہ وہ اس مقدمہ کے فیصلہ کا تفصیلی مطالعہ کرنا چاہیں گے ، تاہم میں کہہ سکتاہوں کہ یہ فیصلہ عدلیہ کے ڈھانچہ کو نچلی سطح تک لانے والا قرار پائے گا۔ چونکہ یہ فیصلہ زیریں عدالت کی جانب سے کیاگیا ہے جو حرف آخر نہ ہوگا بلکہ اور بھی عدلیہ کے درجات ہنوز باقی ہیں۔ سہراب الدین کے بھائی رباب الدین شیخ نے کہا کہ وہ اس فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

CBI verdict on Sohrabuddin fake encounter, acquitted of murder charges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں