آر ٹی آئی کے تحت دینی مدارس اپنا نصاب طے کرنے کے لئے آزاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-08

آر ٹی آئی کے تحت دینی مدارس اپنا نصاب طے کرنے کے لئے آزاد

نئی دہلی
ایجنسیاں
حکومت مدارس اور مکاتب جیسے مذہبی اداروں میں معیاری تعلیم دینے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے اکیم 2پرووائیڈ کوالٹی ایجوکیشن ان مدرسہ( اس پی کیو ای ایم) کے توسط سے مالی مدد دیتی ہے۔ حالانکہ مدارس کی جدید کاری کا عمل اختیاری ہے ۔ حکومت نے یہ بھی بتایا کہ ابھی یہ منصوبہ کچھ تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے ۔ حقوق اطلاعات ( آر ٹی آئی) کے تحت وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے اسکولی تعلیم اور خواندگی محکمہ سے ملی اطلاع کے مطابق ایس پی کیو ای ایم کے تحت مختلف ریاستوں میں14,859مدارس کو18.27کروڑ روپے جاری کئے گئے۔ محکمہ نے بتایا کہ مرکزی حکومت اس منصوبہ کے توسط سے مدارس اور مکاتب کو ان کے نصاب میں سائنس، حساب ، سماجی سائنس ، ہندی اور انگریزی شامل کرنے کے لئے مالی مدد دیتی ہے ۔ حالانکہ مدارس کی جدید کاری اور نصاب میں جدید مضامین کی شمولیت کا عمل پورے طور پر اختیاری ہے ۔ آر ٹی آئی کا رکن گوپال پرساد نے حکومت سے مدارس میں تعلیم کی جدید جاری سے متعلق اطلاع مانگی تھی جس پر مذکورہ اطلاع فراہم کرائی گئی ۔
حق اطلاعات( آر ٹی آئی) کے تحت فروغ انسانی وسائل ترقیات وزارت کے اعلیٰ تعلیم محکمہ سے حاصل معلومات کے مطابق قومی تعلیمی پالیسی1986ء تعلیم کے شعبے میں مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے لئے رہنما دستاویزات رہے ہیں۔ محکمہ نے بتایاکہ گزشتہ 20برسوں میں تعلیم کے پس منظر میں پرائمری تعلیم کے حقوق پر مبنی نظریہ ثانوی تعلیم کے تئیں آسانی فراہم کرنے کی کوشش جیسے متعددتعلیمی موضوع سامنے آنے سے اہم تبدیلی سامنے آئی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ حکومت نئی تعلیمی پالیسی تیار کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے ، جس کا مقصد معیار، تحقیق اور جدت کی کمی کی وجہ سے ہمارے تعلیمی اداروں کو پیش آرہے چیلنجوں کا سامنا کرنا ہے ۔آرٹی آئی کے تحت تعلیم کے حقوق کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزارت کے اسکول کی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ نے کہا کہ آئین کے86ویں ترمیم ایکٹ نے آئین میں ایک شق قائم کی ہے جس کے تحت6سے14سال تک کا ہر بچہ ابتدائی تعلیم مکمل ہونے تک قریبی اسکول میں مفت اور لازمی تعلیم حاصل کرسکے ۔ دہلی میں واقع آر ٹی آئی کارکن گوپال پرساد نے حکومت سے تعلیم کے میدان میں موجودہ وقت میں پیش آرہے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کی جارہی پہل کے بارے میں معلومات مانگی تھی ۔ فروغ انسانی وسائل ترقیات وزارت کے اسکول کے تعلیم محکمہ نے بتایا کہ حقوق تعلیم ایکٹ2009کو نافذ کرنے میں سروشکشا ابھیان ،اہم رول ادا کرتا ہے ۔ یہ مکمل ملک میں سطحی بنیادی تعلیم کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ضروری قدم ہے ، ساتھ ہی اس پروگرام کے ذریعے کمیونتی ملکیت نظام اور سطحی تعلیمی نظام کے تحت تمام بچوں میں انسانی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ایک کوشش بھی ہے۔ محکمہ نے بتایا کہ تعلیم کے حقوق ایکٹ کی دفعہ(1)12(گ)کے مطابق کوئی اسکول اپنے یہاں پہلی جماعت میں آس پاس کے کمزور اور محروم طبقہ کے بچوں کو اس کلاس کی کل تعداد کے کم سے کم25فیصد کی حد تک داخلے دے گا اور مفت اور لازمی پرائمری تعلیم مکمل ہونے تک فراہم کرے گا۔

Under RTI Madrasas free to decide its curriculum

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں