برطانوی اپوزیشن کے طرز پر کانگریس کی شیڈو کمیٹی کا قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-08

برطانوی اپوزیشن کے طرز پر کانگریس کی شیڈو کمیٹی کا قیام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے سوشیل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے یوری سیکٹر میں دہشت گردوں کے حملے ، پنجاب میں آنکھوں کے کیمپ میں غلط آپریشن ، عدم سرمایہ کاری ، آئی آئی ٹی میں اساتذہ کی کمی، اور دیگر مسائل پر نریندر مودی حکومت پر تنقیدیں کررہی ہیں۔ ٹوئٹر پر مختلف ٹوئٹس نشر کرتے ہوئے اہم سرخیوں جیسے’’مودی ترقی کے لئے ماحولیات کے قوانین کو صاف کررہے ہیں ۔‘‘ یا ’’ترقی کس قیمت پر‘‘ جیسی خبروں پر مودی حکومت پر تنقید کررہی ہے ۔ پارٹی کو یقین ہے کہ مودی کی میڈیا مہم نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران خاص طور پر کانگریس کو زبردست نقصان پہنچایاتھا ۔ با اثر اپوزیشن پارٹی کے طور پر کانگریس ٹوئیٹر کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کے کام کاج کے نقائص کو آشکارا کرے گی ۔ پارلیمنٹ کے سرمایہ اجلاس کے دوران اور اس کے بعد مودی حکومت کے فیصلوں اور وزراء کے طریقہ کار پر نظر رکھنے اور ان کا جواب دینے کے لئے ایک شیڈو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کانگریس کے ٹوئٹر پر جاری کردہ چند خبروں کی سرخیوں میں ماحولیات کی قیمت پر ترقی ،پنجاب میں آنکھوں کے علاج کے کیمپ میں آپریشن کے بعد مریضوں کی بینائی چلے جانا، اری حملہ ، آئی آئی ٹیز میں اساتذہ کی37فیصد جائیدادوں کا مخلوعہ ہونا، ریل، اسکول بس حادثہ میں بچوں کی ہلاکت وغیرہ پر تبصرے کئے گئے ہیں۔
اپنے ارکان کی تعداد44تک گھٹ جانے کے بعد کانگریس اپنی صلاحیتوں کو پارلیمنٹ میں ثابت کرنا چاہتی ہے ۔ کانگریس کی اس شیڈو کمیٹی میں سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی ، ایم ویرپا موئیلی، آنند شرما ، آسکر فرنانڈیز اور لوک سبھا میں قائد کانگریس ملیکار جن کھرگے اور راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد اہم ارکان ہیں ۔ فینانس ، خارجی امور ، کامرس ، اطلاع و نشریات پر موئیلی ، شرما اور جیوتر ادیتیہ سندھیا نظر رکھیں گے ۔ دفاع، قانون و انصاف اور داخلی امور کی نگرانی انٹونی ، اشونی کمار اور انڈین یوتھ کانگریس کے صدر راجیو ستوا کریں گے ۔ جب کہ ڈگ وجئے سنگھ ، اشوک چوہان اور نینانگ ارنگ زراعت، پینے کے پانی اور سینی ٹیشن پر نظر رکھیں گے ۔ کھرگے ، آسکر فرنانڈیز اور رنجیتا راجنریلوے اور لیبر مسائل کی نگرانی کریں گے ۔ وزارت صحت اور بہبودی اطفال کی نگرانی غلام نبی آزاد کریں گے جن کی مدد جے ڈی سیل اور کے سریش کریں گے ۔منی شنکر ائیز بالا چندرامنگیکر اور سشما دیو بطور رکن کمیٹی فروغ انسانی وسائل، پنچایت راج اور شمال مشرقی علاقوں کے مسائل کی نگرانی کریں گے ۔ یہ کمیٹی برطانیہ کی اپوزیشن کے طریقہ کار کے مطابق کام کررہی ہیں۔ برطانیہ میں اپوزیشن پارٹی اپنے ارکان کو شیڈووز راء قرار دیتے ہوئے متعلقہ وزارت کی نگرانی کی ذمہ دار قرار دیتی ہے ۔

Congress 'shadow committees' launch attack on Modi govt on Twitter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں