جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اردو اخبارات کو اشتہارات کی بھرپور فراہمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-08

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اردو اخبارات کو اشتہارات کی بھرپور فراہمی

سری نگر
پی ٹی آئی
اسمبلی انتخابات زوروں پر ہیں ایسے میں دیسی زبانوں کے اخبارات میں اشتہارات کی بھرمار ہے ، امید وار اور سیاسی جماعتیں، رائے دہی کے مابقی مرحلوں میں رائے دہندوں کی بڑی تعداد تک پہنچنے کے لئے ان کا سہارا لے رہی ہیں۔ سری نگر سے شائع ہونے والے روزناموں پر سرسری نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ سیاسی جماعتیں پرنٹ میڈیا میں اپنے اشتہارات کے لئے اردو زبان کے اخبارات کو انگریزی روزناموں پر ترجیح دے رہی ہیں ۔ اخبارات کے تفصیلی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ اردو روزناموں کو الیکشن سے متعلق اشتہارات زیادہ مل رہے ہیں جن سے ان اخبارات کو حالیہ سیلاب سے پہنچے نقصانات کی تلافی میں مدد مل رہی ہے ۔ وادی کے ایک سرکردہ اردو روزنامہ ’’کشمیر عظمیٰ‘ کو ہفتہ کے دن18انتخابی اشتہارات ملے ہیں جب کہ اس کے صدر اخبار’’گریٹر کشمیر‘‘ کو جو وادی کا سرکردہ انگریزی روزنامہ ہے صرف4اشتہار ملے ہیں ۔ گریٹر کشمیر میں شائع ایک سب سے بڑا اشتہار وزیر فینانس ونیشنل کانفرنس امید وار حلقہ چرار شریف عبدالرحیم راتھر کا جاری کردہ ہے ۔ تاہم انہوں نے انگریزی روزنامہ میں شائع اس اشتہار کے لئے اردو زبان کا استعمال کیا ہے ۔ ایک اور سرکردہ اردو روزنامہ’’آفتاب‘‘ میں امید وار وں اور سیاسی جماعتوں کے جاری کردہ17اشتہارات شائع ہوئے ہیں ۔ سری نگر سے شائع ہونے والے بیشتر انگریزی روزناموں میں ہفتہ کے دن چار سے زیادہ اشتہارات شائع نہیں ہوئے ۔
ایک نیوز پیپر گروپ کے ایڈیٹر راجہ محی الدین نے کہا ہے کہ اردو روز ناموں کو ترجیح اس حقیقت کے مد نظر دی جارہی ہے کہ کشمیر کے بیشتر لوگ انہیں پڑھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کی تعلیم ترک کرنے والے سے لے کر ایک اسکالر تک کشمیر میں ہر کوئی اردو پڑھ اور سمجھ سکتا ہے ۔ یہی وجہ یہ کہ سیاسی جماعتیں اردو اخبارات کو ترجیح دے رہی ہیں ۔ بعض امیدواروں کا کہنا ہے کہ وادی میں اردو اخبارات کی پہنچ زیادہ ہے ۔ علاوہ ازیں ان خبارات میں اشتہارات شائع کروانا انگریزی اخبارات کی نسبت سستا ہے۔ ضلع باندی پورہ کے ایک آزاد امیدوار نے کہا کہ ہم ووٹ حاصل کرنے کے لئے رائے دہندوں تک پہنچنا چاہتے ہیں ۔ یہ سب ایک ہی پس منظر کے لوگ نہیں ہیں ۔ ان میں اعلیٰ تعلیمی یافتہ لوگ ہیں ، معمولی پڑھے لکھے اور ناخواندہ بھی ہیں۔ انتخابی اشتہارات کے لئے اردو، انگریزی سے کہیں زیادہ اثر دار ہے ۔ محی الدین نے کہا کہ انتخابات سے متعلق اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کم از کم ہمارا گروپ سیلاب کے بعد پہنچنے والے نقصان پر قابو پاچکا ہے ۔87رکنی جموں و کشمیر اسمبلی کے لئے رائے دہی5مرحلوں میں ہورہی ہے ۔ پہلا مرحلہ25نومبر کو اور دوسرا2دسمبر کو ہوچکا ہے ۔ جب کہ تیسرا مرحلہ9دسمبر، چوتھا14دسمبر اور پانچواں20دسمبر کو ہوگا ۔ ووٹوں کی گنتی23دسمبر کو ہوگی ۔

Candidates in Kashmir prefer Urdu newspapers for poll advertisements

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں