تلنگانہ - کے سی آر کابینہ میں توسیع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

تلنگانہ - کے سی آر کابینہ میں توسیع

حیدرآباد
آئی اے این ایس/پی ٹی آئی
تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج اپنی کابینہ میں توسیع عمل میں لاتے ہوئے چھ نئے وزراء کو شامل کیا جن میں تین ایسے ہیں جنہوں نے دیگر پارٹیوں سے انحراف کرکے حکمراں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ کے چندر شیکھر راؤ کے اس اقدام سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو ان علاقوں میں مستحکم کرنا چاہتے ہیں جہاں وہ نسبتاً کمزور ہیں ۔ انحراف کرنے والے قائدین میں ٹی سرینواس یادو، ٹی ناگیشور راؤ اور اے اندرا کرن ریڈی شامل ہیں ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے انہیں وزارت عطا کرتے ہوئے ایک طرح سے انحراف کا انعام دیا ۔ سرینواس یادو اور ٹی ناگیشور راؤ ، تلگو دیشم چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شامل ہوئے جنہیں وزارتیں حاصل ہوئیں ۔ راج بھون میں آج ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے چھ نئے وزرا اے اندرا کرن ریڈی، جوپلی کرشنا راؤ ، سی لکشما ریڈی، اے چندو لال ، ٹی سرینواس یاد و اور ٹی ناگیشور راؤ کو عہدہ و رازداری کا حلف دلایا ۔ سرینواس یادو، حیدرآباد میں تلگو دیشم پارٹی کے ایک اہم قائد سمجھے جاتے تھے ۔ انہوں نے حلف برداری سے کچھ گھنٹے قبل تلنگانہ اسمبلی اور تلگو دیشم پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سرینواس یادو کی کابینہ میں شمولیت مجوزہ گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات میں پارٹی کے امکانات کو تقویت بخشنے ٹی آڑ ایس سربراہ کی کوششوں کا ایک حصہ سمجھاجارہا ہے ۔ ٹی آر ایس ، شہر میں اپنے بازو پھیلانا چاہتی ہے جہاں بی جے پی اور تلگو دیشم اتحاد کافی طاقتور ہے۔ ناگیشور راؤ نے اگست میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ وہ ضلع کھمم میں انتہائی طاقتور قائد سمجھے جاتے ہیں جہاں ٹی آر ایس کا موقف بے حد کمزور ہے ۔ پورے ضلع میں پارٹی کا صرف ایک رکن اسمبلی ہے ۔سرینواس یادو اور ناگیشور راؤ دونوں غیر منقسم آندھرا پردیش میں این چندرا بابو نائیڈو کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے وفاداریاں تبدیل کرنے پر اے اندراکرن ریڈی کو بھی صلہ عطا کرتے ہوئے انہیں وزیر بنادیا ۔65سالہ قائد بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر حلقہ نرمل سے تلنگانہ اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے چند ہفتوں میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ اندرا کرن ریڈی ضلع عادل آباد کے ایک اہم قائد ہیں اور کانگریس کے پہلے رکن اسمبلی ہیں جنہوں نے علیحدہ تلنگانہ کے لئے آواز بلند کی تھی۔ اندرا کرن ریڈی دو مرتبہ لوک سبھا کے لئے بھی منتخب ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے سے قبل تلگو دیشم پارٹی کے ساتھ اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا تھا ۔ وہ مختصر عرصہ کے لئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے بھی وابستہ رہے ۔ جوپلی کرشنا راؤ، غیر منقسم آندھرا پردیش میں ریاستی وزیر تھے ۔ انہوں نے تشکیل تلنگانہ میں تاخیر پر احتجاج کرتے ہوئے 2011میں وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کے سی آر نے انہیں بھی اپنی کابینہ میں شامل کرلیا ہے ۔ وہ ضلع محبوب نگر کے ممتاز و مقبول قائد ہیں ، اور وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے علاوہ کرن کمار ریڈی کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
اپریل میں منعقدہ انتخابات میں انہں نے ٹی آر آایس امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کیا اور تلنگانہ اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے۔ ضلع ورنگل کے ایک قبائلی قائد اجمیر اچندو لال ، این ٹی راما راؤ کی کابینہ میں وزیر رہ چکے ہیں ۔ وہ بھی لوک سبھا کے لئے دو مرتبہ منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے2005میں تلگو دیشم چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ سی لکشما ریڈی، ضلع محبوب نگر کے حلقہ اسمبلی جڑ چرلہ کے ٹی آر ایس ایم ایل اے ہیں ۔ وہ اسمبلی کے لئے دو مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔ وہ ڈاکٹر سے سیاستداں بن جانے والے قائد ہیں ۔ تلنگانہ حکومت کی کابینہ میں پہلی توسیع کے بعد وزرا کی تعداد18تک پہنچ چکی ہے ۔ اس کابینہ میں ایک بھی خاتون وزیر نہیں ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے اپنے گیارہ وزراء کے ہمراہ2جون کو حلف لیا تھا جبکہ اسی تاریخ کو تلنگانہ ملک کی29ویں ریاست بن گیا تھا ۔ اپریل میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو اسمبلی کی65نشستیں حاصل ہوئی تھیں ۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کی جملہ119نشستیں ہیں ۔

منصف نیوز بیورو کے بموجب اگرچیکہ قلمدانوں کی تفویض کے کوئی سرکاری احکام جاری نہیں ہوئے ۔ کابینہ میں شامل نئے وزراء جنہوں نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے آج صبح حلف لیا کو اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں شاید اطلاع ہے ۔ دفتر چیف منسٹر کے ذرائع کاکہنا ہے کہ اندرا کرن ریڈی کو ہاؤزنگ، قانون ، بہبودی خوتین و اطفال۔ ٹی سرینواس یادو کو کمرشیل ٹیکس، سنیما ٹو گرافی ۔ اے چند و لال کو گریجن ویلفیر و انڈومنٹ ، ٹی ناگیشور راؤ کو عمارات و شوارع ۔ جوپلی کرشنا راؤ کو صنعتیں ، لکشماریڈی کو برقی(توانائی) کے قلمدان دیا گیا ہے۔ جوگی رامنا کو بہبودی پسماندہ طبقات کا اضافی چارج دیا گیا ہے ۔ جو ایکسائز کی ذمہ داری رکھتے ہیں ۔ انہیں پٹسن اور برآمدات کی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ذڑائع نے مزید بتایا کہ کابینہ نے بعض فیصلے کئے ہیں ، جس میں تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ کے چیرمین کا تقرر، اسٹیٹ الیکشن کمیشن کا جلد از جلد قیام، کاروباری اداروں اور دیگر سرکاری و خانگی ایجنسیوں کے بورڈس کی تبدیلی، امتیازی نشان میں لفظ تلنگانہ کی شمولیت ۔ نااہلی کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور پیشن کی ادائیگی میں راحت شامل ہیں ۔

Telangana CM K Chandrasekhar Rao expands Cabinet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں