ایر سل ماکسز مقدمہ - چدمبرم کا بیان ریکارڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

ایر سل ماکسز مقدمہ - چدمبرم کا بیان ریکارڈ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سابقہ مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے بیرون سرمایہ کاری فروغ بورڈ(ایف آئی پی بی) کے تعلق سے اپنا وضاحتی بیان درج کرادیا جس کے تحت ان کی حکومت نے2006میں35ہزار کروڑ ایر سل ماکسز معاہدہ کی اجازت دی ۔ سی بی آئی ذرائع نے کہا کہ چدمبرم سے حال میں اس مقدمہ کے تئیں اس دلیل کے ساتھ بیان درج کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ وزیر فینانس صرف600کروڑ روپے تک کی منظوری کے مجاز تھے اور ایر سل ماکسز معاہدہ اس حد سے بہت زیادہ متجاوز ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملہ کو اقتصادی امور کی کابینی کمیٹی( سی سی ای اے) سے رجوع کیاجانا چاہئے کیونکہ600کروڑ سے زائد بیرونی سرمایہ کاری معاہدہکی منظوری کے لئے وزیر اعظم کی قیادت میں منعقدہ سی سی ای اے کے ذریعہ ہی کی جاسکتی ہے ۔ ایجنسی نے خصوصی سی بی آئی عدالت کو اس بات سے واقف کیا کہ دی گئی منظوری کے سلسلہ میں تحقیقات جاری ہیں۔ سی بی آئی وکیل استغاثہ کے کے گوئیل نے عدالت سے کہا کہ’’ہم نے اس نقطہ نظر سے تحقیقات کا دروازہ بند نہیں کیا ہے ۔‘‘چدمبرم سے جب ا س ضمن میں ربط کیا گیا تو انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’سی بی آئی نے مجھ سے ایف آئی پی بی منظوری کے تئیں تفصیلی بیان لے لیا ہے ۔ میں نے اس سے قبل پریس بیان میں ذکر کردہ بیان کو دہرادیا ہے ۔ اور اس سے زائد کوئی بات نہیں ہے ۔‘‘
خیال رہے کہ چدمبرم نے ستمبر میں ایک بیان جاری کیا تھا کہ اس مقدمہ سے متعلق فائیل کو عہدیداروں کے ذریعہ میرے سامنے رکھا گیا اور میں نے اس کو عام امور کے اعتبار سے لیتے ہوئے منظوری دے دی۔ ایر سل ماکسز کیس میں ایف آئی پی بی نے مرکزی وزیر فینانس سے قوانین کے مطابق منظوری کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس کیس کو ایڈیشنل سکریٹری اور سکریٹری ڈی ای اے کے توسط سے پیش کیا گیا تھا ۔ دونوں نے اس کی منظوری کی سفارش کی تھی۔ وزیر فینانس ہونے کی حیثیت سے میں نے عام امور کے حساب میں اس کو منظوری دے دی ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملہ سے نمٹنے والے آئی پی بی کے عہدیداروں نے سی بی آئی کو اس بات کی وضاحت کی ہے کہ قوانین کے تحت ہی وزیر فینانس کی جانب سے منظوری دی گئی ہے ۔

CBI examines former finance minister P Chidambaram in Aircel-Maxis case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں