بی جے پی وزیر کا زہریلا بیان - سادھوی کو برطرف کرنے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-03

بی جے پی وزیر کا زہریلا بیان - سادھوی کو برطرف کرنے کا مطالبہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے متنازعہ ریمارک پر آج پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ برپا ہوگیا ۔ راجیہ سبھا میں آج کی کارروائی مفلوم ہوگئی ۔ وزیر کی جانب سے معافی مانگے جانے کے بعد بھی متحدہ اپوزیشن نے اس وزیر کی برطرفی پر اصرار کیا۔ اپوزیشن صفوں سے ہر طرف سے تنقیدوں میں گھر جانے کے بعد جیوتی نے راجیہ سبھا میں کہا کہ’’اگر میرے بعض الفاظ سے جو ایوان کے باہر میں نے کہے تھے، کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں اور افسوس کا اظہار کرتی ہوں تاہم اگر یہ ایوان ایسا محسوس کرے تو میں معافی مانگنے کے لئے بھی تیار ہوں ۔‘‘ لوک سبھا میں انہوں نے کہا کہ’’میری نیت ، کسی کے جذبات مجروح کرنے کی نہیں تھی۔ ایوان کے باہر میری تقریر سے اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں گہرے افسوس کا اظہار کرتی ہوں اور اس کو قبول کرتی ہوں ۔‘‘تاہم اپوزیشن ارکان سادھوی نرنجن جیوتی کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور کہا کہ’’محض معافی‘‘ کافی نہیں ہوگی۔ انہیں استعفیٰ دینا پڑے گا۔‘‘ آج جیسے ہی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس شروع ہوئے اپوزیشن ارکان نے جیوتی کے مبینہ فرقہ وارانہ ریمارکس پر زبردست شوروغل کیا اور مطالبہ کیا کہ اس وزیر کو برطرف کردیا جائے ۔ اپوزیشن ارکان نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی معافی کا مطالبہ کیا۔ بتایاجاتا ہے کہ جیوتی نے یہاں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ادنیٰ قسم کے ریمارکس کئے تھے ۔ کانگریس، ترنمول کانگریس، سماج وادی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان ، ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ ماقبل لنچ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں کے اجلاس بار بار ملتوی کرنے پڑے۔ چار مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے راجیہ سبھا کا اجلاس جب دوبارہ شروع ہوا تو مارکسی رہنما سیتا رام یچوری نے سپریم کورٹ اور کلکتہ ہائی کورٹ کے احکام بطور نظیر پیش کئے اور اپنا یہ نکتہ ثابت کیا کہ محض معافی ، کافی نہیں ہے ۔ جیوتی کے خلاف ایف آئی آر درج کیاجانا چاہئے اور انہیں برطرف کردیاجانا چاہئے ۔ یچوری کے استدلال کی فوری تائید ٹی ایم سی، کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، جنتادل یو ، اور بائیں بازو کی جماعتوں نے کی ۔ مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے یہ استدلال پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جیوتی نے پہلے ہی معافی مانگ لی ہے اور روایت کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس معاملہ کو ختم کردیاجانا چاہئے لیکن اپوزیشن ارکان اپنے مطالبہ پرڈٹے رہے ۔نائب صدر نشین ایوان پی جے کورین نے اپنی معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریمارکس ایوان کے باہر کئے گئے تھے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے جو قائد راجیہ سبھا بھی ہیں ، کہا کہ جیوتی کے ریمارکس ، نامناسب اور ناقابل قبول ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایوان یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ آیا جیوتی کا عمل مجرمانہ نوعیت کا ہے ۔ اس معاملہ کو ایوان کے باہر کی ایجنسیوں پر چھوڑ دیاجانا چاہئے۔ ایوان میں نظم کی بحالی کے لئے جب کورین کی بارہا اپیلیں رائیگاں گئیں تو انہوں نے اجلاس دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا ۔ صبح سے پانچویں بار اجلاس ملتوی ہوا۔ لوک سبھا میں برہم ارکان کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ ایک’’سنگین معاملہ‘‘ ہے اور متعلقہ وزیر ،ایوان میں اظہار معذرت کرنا چاہتی ہیں۔ کانگریس نے دونوں ایوانوں میں تحریکات التوا پیش کی تھی لیکن ان تحریکات کو مسترد کردیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے دن مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے متنازعہ ریمارکس کو قابل مذمت اور ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی قابل اعتراض بیان بازیاں ناقابل قبول ہیں ۔ نیز انہوں نے پارٹی اراکین اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ ان جیسے افراد سے گریزکریں جو حکومت اور پارٹی دونوں کے نام بگاڑنے کا سبب بنتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے بی جے پی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے اپنے اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ عوامی نوعیت کے ریمارکس کرنے سے احتیاط برتیں ۔ نیز انہوں نے ہدایت دی کہ وہ قوم کو کسی قسم کا بیان نہ دیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کسی کا نام لئے بغیر یہ بات کہی لیکن بعد ازاں وزیر کو اپنے بیان سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔

Ramzade vs Haramzade remark: Parliament protest against Sadhvi Jyoti

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں