اسرائیل کے 2 لسانی اسکول میں آتشزنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-01

اسرائیل کے 2 لسانی اسکول میں آتشزنی

یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیل میں یہودیوں اور عرب بچوں کے لئے مخصوص سب سے بڑے2لسانی اسکول کو نامعلوم شر پسندوں اور مشتبہ انتہا پسندوں نے نذر آتش کردیا ۔حماس کے ساتھ50روزہ لڑائی سے پیدا کشیدگی میں اس واقعہ سے مزید اضافہ ہوا ہے ۔ جنوبی یروشلم میں سخت سیکوریٹی انتظامات کے باوجود دونوں برادریوں کے درمیان کشیدگی کا ماحول برقرار ہے اور اس میں کمی کے امکانات نظر نہیں آتے ۔ کل شام اسکول کے پلے گراؤنڈ(کھیل کے میدان) میں آگ بھڑک اٹھی، جس پر آتش فرو عملہ نے جلد ہی قابو پالیا، پولیس اور آتش فرو عملہ نے بتایا کہ مقام واقعہ پر موجود ثبوت و شواہدسے واضح ہوتا ہے کہ آگ لگائی گئی اور یہ آتشزنی کا واقعہ ہے ۔ میکس رین ہینڈ ان ہینڈ یروشلم اسکول ملک میں یہودیوں اور عربوں کا مشترکہ سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ہے ۔ رضا کار تنظیم ہینڈ ان ہینڈ نے یہ اسکول1998میں قائم کیا تھا اور اس کے قیام کے بعد سے اسکول اب تک ایک یہودی اور ایک عرب پرنسپل کے زیر کنٹرول ہے ۔ گزشتہ چند ماہ سے دائیں بازوانتہا پسند اسے مسلسل نشانہ بنارہے ہیں اور پے درپے اس پر کئی حملے ہوچکے ہیں۔ اسکول کی دیواروں پر اکثر عربوں کے خلاف نعرے تحریر کئے جاتے ہیں اور مضحکہ خیز خاکے بنا کر عربوں کو نشانہ مذاق بنایاجاتا ہے ۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دیتے ہوئے ہینڈ ان ہینڈ کے ایگزیکٹیوڈائرکٹر شولی ڈکٹر کے حوالہ سے بتایا کہ اگر شر پسند اسکول کی دیواروں کو ناپاک الفاظ سے گندہ کرنے میں کامیاب ہوبھی جائیں تاہم وہ شہری تعاون سے متعلق ہمارے ادارہ کو کسی عنوان سے نقصان نہیں پہنچا سکتے۔
اس انداز کی کارروائیوں اور ان کی تائید کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے ہم اسرائیلی عوام سے عرب ۔ یہودی سیول شراکت داری کے قیام و استحکام میں تعاون کی درخواست کرتے ہیں ۔ ہم اپنے سماجی اور تعلیمی پراجکٹ کو ترقی دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اس اسکول میں1200سے زائد یہودی اور عرب بچے تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں اور ان کے علم کی پیاس بجھانے پر200اساتذہ مامور ہیں جوپوری تن دہی سے خدمات انجام دیتے ہیں ۔ اس تعلیمی ادارہ سے ہزاروں خاندان وابستہ ہیں ۔ یروشلم کے میئرنیر برکت نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنوں پرستوں اور جرائم پیشہ افراد کو ہماری معمول کی زندگی میں خلل ڈالنے اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی ۔ انتہا پسندی اور انتہا پسندوں کی مذمت کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ یروشلم میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنانے کے لئے ہر قربانی دی جائے گی ۔ یہاں یہ یاددہانی ضروری ہوگی کہ حماس کی جانب سے یروشلم پر راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی افواج کی ظالمانہ کارروائیوں میں2200فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے ، جن میں بیشتر عام شہری شامل تھے ۔ اس کے مقابلہ میں70اسرائیلی ہلاک ہوئے جن میں68فوجی شامل ہیں۔

آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب اسرائیلی سیاستدانوں نے ملک میں سب سے بڑے2لسانی اسکول میں آتش زنی کی مذمت سخت الفاظ میں کی ۔ میکس رین ہینڈ ان ہینڈ اسکول کے بعض کلاس روم کو زبردست نقصان پہنچا ۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر انصاف زپی لیونی کے حوالہ سے بتایا کہ ہمارے درمیان ہنوز بقائے باہم کا ماحول ہے اور ہم انتہا پسندوں کو اسے شعلہ شورش کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے ۔ انتہا پسند اپنے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے ۔ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ حکومت، یروشلم میں امن وامان کی بحالی وبرقراری کی حتی المقدور کوشش کررہی ہے جو2لسانی اسکول پرحملہ سے متاثر نہیں ہوگی ، اسرائیل ایسی تمام حرکتوں کی مذمت کرتا ہے ۔ وزیر تعلیم شائی پیرون نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پر تشدد اور مجرمانہ کاروائی یہودیوں اور عربوں کے درمیان رشتوں کو کمزور کرنے کی کوشش ہے ۔

Police suspect arson as Jewish-Arab school burns in Jerusalem

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں