اسلامی ریاست کے خلاف امریکہ کی فوجی مہم سنجیدہ نہیں - ایران - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-07

اسلامی ریاست کے خلاف امریکہ کی فوجی مہم سنجیدہ نہیں - ایران

اسلام آباد
یو این آئی
ایران نے عراق اور شام میں سر گرم جنگجو تنظیم اسلامی ریاست (آئی ایس) کے خلاف امریکہ کی قیادت میں جاری مشترکہ فوجی مہم کو سیاسی تماشہ بازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ لڑائی سنجیدگی سے نہیں لڑ رہا ہے ۔ پاکستانی اخبار دی ڈان کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ مجلس کے اسپیکر علی لاریجانی نے کل یہاں سینئر پاکستانی حکام سے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں آئی ایس کے خلاف جاری مہم ایک پروپیگنڈہ ہے ۔ انہوں نے ایران اور امریکہ کی جانب سے مشترکہ طور پر عراق میں آئی ایس کے ٹھکانوں پر ہوائی حملے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے مشترکہ طور پر یا اکیلے بھی ایسا کوئی حملہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی حملہ کرنا دہشت گردی سے لڑنے کا ہتھیار نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ برطانوی روز نامہ دی گارجین نے ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایران نے عراق میں آئی ایس کے ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کیا ہے ۔ ایران کے وزیر کے مطابق انہوں نے عراق میں اپنے دوستوں کو بچانے کے لئے حملہ کیا۔ ایران کے مطابق عراق کی حکومت اور وہاں کے خود مختار کرد علاقے کے حکمراں اس کے دوست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں امریکہ کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے ۔ ہم نے صرف عراقی حکومت کی مدد کی ہے ۔ عراق میں کوئی بھی فوجی مہم تب چلائی جاتی ہے جب وہ ہم سے اس کی درخواست کرتے ہیں ۔
لندن سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایران نے کہا کہ اس نے عراق کی انتہا پسند تنظیم دولت اسلامیہ (آئی ایس) کے خلاف فضائی حملے کئے ہیں۔ اس سے قبل ایران نے آئی ایس کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے سے انکار کیا تھا جب کہ امریکہ کا کہنا تھا کہ اس نے آئی ایس کے خلاف لڑائی میں حصہ لیا ہے ۔ برطانوی روز نامہ دی گارجین نے ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحٰم پور کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایران نے عراق میں آئی ایس کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے ۔ ایرانی وزیر کے مطابق انہوں نے عراق میں اپنے دوستوں کو بچانے کے لئے حملہ کیا۔ ایران کے مطابق عراقی حکومت اور وہاں کے خود مختار کرد علاقہ کے حکمراں اس کے دوست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں امریکہ کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہے۔ عراق میں بھی کوئی فوجی کارروائی اس وقت کی جاتی ہے جب وہ ہم سے درخواست کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران عراق کو شام جیسی صورتحال میں پہنچنے سے روکے گا ۔ ہم عراق کی حالت شام جیسی نہیں ہونے دے سکتے ۔ یہ صورتحال غیر ملکی طاقتوں نے پیدا کی ہے جس سے نمٹنے کے لئے ہم شام کے مقابلے عراق کو زیادہ مدد کرسکتے ہیں ۔ کیونکہ عراق ہمارے ملک کے نزدیک ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں