مسلمانوں کے تحفظات برقرار رکھنے کا تیقن - چیف منسٹر مہاراشٹرا فڈنویس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-19

مسلمانوں کے تحفظات برقرار رکھنے کا تیقن - چیف منسٹر مہاراشٹرا فڈنویس

ناگپور
یو این آئی
چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈ نویس نے آج اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ مسلم تحفظات کو قائم رکھنے کے لئے ریاستی حکومت مثبت کارروائی کرے گی اور ضڑورت پڑی تو جاری سرمائی اجلاس کے دوران ہی ایک بل پیش کر کے اسے باقاعدہ قانونی شکل دی جائے گی تاکہ عدالت کی جانب سے اس کے نفاذ میں کوئی مشکلات نہ پیش آئے ۔ یہ یقین دہانی آج چیف منسٹر نے مسلم اراکین اسمبلی کے ایک وفد کو دی جنہوں نے چیف منسٹر کی توجہ سابقہ کانگریس حکومت کی جانب سے مسلمانوں اور مراٹھا سماج کو دئیے گئے تحفظات پر ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے عارضی روک لگائے جانے پر دلوائی ۔ چیف منسٹر نے مسلم اراکین کو بتایا کہ انہیں اس سلسلے میں اٹارنی جنرل کی قانونی صلاح کا انتظار ہے ۔ چیف منسٹر نے وعدہ کیا کہ وہ مراٹھا سماج کے ساتھ ساتھ مسلمانو ں کو بھی تحفظات کے حق میں رہے گی اور دونوں معاملات کو یکساں دیکھے گی ۔ اس وفد میں امین پٹیل ، آصف شیخ ، اسلم شیخ ، حسنہ خلقے (ایم ایل سی) مظفر حسین ، (ایم ایل سی ) شریک تھے ۔ آصف شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ سابقہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعہ مراٹھا و مسلم تحفظات کا اعلان کیا تھا جس کی قانونی حیثیت چھ ماہ کی ہی ہوتی ہے اس لئے ہم نے چیف منسٹر سے کہا کہ اس سلسلے میں باقاعدہ بل پیش کر کے اسمبلی میں منظور کرایاجائے ۔
دوران گفتگو چیف منسٹر نے مزید کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ اپنے فیصلے میں مراٹھا تحف؍رات کے جواز کو مسترد کردیا ہے اور مسلمانوں کو صرف تعلیم کے شعبے میں تحفظات دینے کو جائز ٹھہرایا ہے ۔ اس مدعا پر قانونی لڑائی لڑنے کے لئے آل پارٹیز کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ، جو اپنا کام کررہی ہے۔ حکومت کو موقع ملا تو ناگپور میں جاری اسمبلی اجلاس میں ہی بل پیش کردیاجائے گا ۔ اور تاخیر ہوگئی تو باقاعدہ جی آر نکال کرمسلم تحفظات کی مراعات کو بحال رکھاجائے گا ۔ واضح رہے کہ اس سلسلہ میں گزشتہ دنوں سابق اقلیتی وزیر وسینئر کانگریس رکن اسمبلی محمد عارف نسیم خان نے چیف منسٹر سمیت موجودہ اقلیتی امور وزیر ایکناتھ کھڑ سے اور محکمہ قانون کے سکریٹری سید سے طویل گفتگو کی تھی اور یہ مطالبہ کیا تھا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے مسلمانوں کو تعلیمی معاملات میں تحفظات دئیے جانے کی تو اجازت دی ہے لیکن سرکاری محکموں میں جائداد کے معاملہ میں روک لگا دی ہے لہذا حکومت اس سلسلہ میں سرمائی اجلاس میں بل کے ذریعہ اسے قانونی شکل دے اور سپریم کورٹ میں مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے جو اپیل دائر کی جانے والی ہے اس میں مسلم ریزرویشن کو بھی شامل کیا جائے اور ماہر وکلاء کی خدمات حاصل کر کے مسلمانوں کے ریزرویشن کو یقینی بنایاجائے ۔

Muslims reservations assured Chief Minister Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں