جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے لیڈر اظہر الاسلام کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-31

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے لیڈر اظہر الاسلام کو سزائے موت

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے ایک سینئر لیڈر اے ٹی ایم اظہر الاسلام کو سزائے موت سنائی ہے ۔ عدالت نے انہیں پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم ، نسل کشی، قتل، ایذا رسانی اور عصمت ریزی کا مرتکب پایا ۔ ججوں کے سہ رکنی پیانل کے صدر نشین جسٹس عنایت الرحیم نے 158صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا۔ اظہر الاسلام ، عدالت کے کٹہرے میں موجود تھے ۔ جج نے کہا کہ خاطی سزائے موت سے ہٹ کر کسی اور سزا کا مستحق نہیں ہے ۔ خاطی کے خلاف 6کے منجملہ پانچ الزمات شبہ سے بالاتر انداز میں ثابت ہوگئے ہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ بنگلہ دیش کے قانون کے تحت اظہر الاسلام ، خصوصی عدالت کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرسکتے ہیں۔61سالہ ظہر الاسلام پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے رنگ پور میں1225افراد کے قتل عام کے واقعہ میں پیش پیش تھے ۔ انہیں کار میکا ئیل کالج کے پروفیسر اور اس کی اہلیہ کے اغو ا اور قتل کا بھی مرتکب پایا گیا ۔ فیصلہ سنائے جانے سے قبل سخت سیکوریٹی کے بیچ اظہر الاسلام کو ایک مائیرو بس کے ذریعہ ڈھاکہ سنٹرل جیل سے عدالت لایا گیا ۔ وہ کریم کلر کا کوٹ پہنے ہوئے تھے ۔ احاطہ عدالت میں سیکوریٹی انتظامات کی نگرانی کے لئے ڈھاکہ پولیس کمشنر اور دیگر سینئر پولیس عہدیداروں نے احاطہ عدالت کا دورہ کیا تھا ۔ اس احاطہ میں مختلف مقامات پر زائد تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ اظہر اسلام کو اگست 2012میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان کے خلاف چارج شیٹ ، گزشتہ سال12نومبرکو داخل کی گئی تھی ۔وکلائے استغاثہ نے بتایا کہ وہ عدالت کے فیصلہ سے مطمئن ہیں ۔ دوسری جانب وکیل صفائی تاج الاسلام نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’ہم عدالتی فیصلہ سے قطعاً مطمئن نہیں ہیں۔ یہ فیصلہ ، گواہوں کے فرضی شہادتی بیانات پر مبنی ہے ۔ ہم اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔‘‘ یہاں یہ بات بتا دی جائے کہ بنگلہ دیش کے 2خصوصی ٹریبونلس کی جانب سے صادر کردہ یہ15واں فیصلہ تھا ۔ گزشتہ14مقدمات میں ان ٹریبونلس نے15افراد کے خلاف مقدمات کی سماعت کی اور 2افراد کو سزائے موت سنائی۔3افراد کے خلاف ان کے غیاب میں مقدمہ چلا یا گیا کیونکہ وہ انصاف سے بچے کے لئے ملک سے فرار ہوچکے تھے ۔ فیصلوں کے خلاف ایک اپیل میں سپریم کورٹ نے ایک خاطی قائد جماعت اسلامی عبدالقادر ملاّ کی سزائے عمر قید کو بڑھادیا اور اس کو سزائے موت میں تبدیل کردیا۔

Jamaat leader Azhar to die for war crimes in Bangladesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں