اسلامک اسٹیٹ امکانی طور پر - ڈرٹی بم - سے مسلح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-02

اسلامک اسٹیٹ امکانی طور پر - ڈرٹی بم - سے مسلح

لندن
آئی اے این ایس
اسلامک اسٹیٹ نامی سنی جہادی تنظیم کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ ممکن ہے کہ اس نے خود کو’’ایک ڈرٹی بم‘‘ سے مسلح کرلیا ہے ۔ میڈیا اطلاع کے بموجب اس تنظیم نے ایک عراقی یونیورسٹی سے40کلو گرام یورانیم کاسرقہ کیا تھا ۔ آئی ایس عسکریت پسندوں نے بم کے تعلق سے سوشل میڈیا پر فخر کا اظہار کیا ہے اور ایک عسکریت پسند نے یہاں تک تبصرہ کیا ہے کہ یہ بم،لندن میں تباہی پھیلائے گا ۔ روزنامہ ڈیلی میل نے کل خبر دی کہ موصل یونیورسٹی(عراق) سے چار ماہ قبل کیمیائی شئے (یورانیم)غائب ہوگئی تھی ۔ ایک انتہا پسند ، برطانوی ماہر دھماکو اشیاء ہمایوں طارق نے مغرب کو آن لائن دھمکیاں دی ہیں ۔ طارق2012میں مشرق وسطیٰ جانے کے لئے برطانیہ میں اپنے گھرسے فرار ہوا تھا ۔ طارق نے مسلم البرطانی کا عرف استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ’’اسلامک اسٹیٹ کے پاس ایک ڈرٹی بم ہے ۔ ہمیں موصل یونیورسٹی سے تابکاری میٹریل ملا ہے ۔‘‘ ڈیلی میل نے اخبار دی مرر کی اطلاع کے حوالہ سے یہ خبر دی ہے ۔ ہمایوں طارق نے لکھا ہے کہ ’’ہم یہ معلوم کریں گے کہ ڈرٹی بم کیا ہیں اور یہ بم کیا کرسکتے ہیں ۔ ہم اس بات پر غور کریں گے کہ کسی عام علاقہ میں اس بم کے پھٹ پڑنے سے کیا ہوسکتا ہے ۔‘‘ طارق نے مزید لکھا ہے کہ ایک تباہ کن ہتھیار کے مقابلہ میں یہ ڈرٹی بم زیادہ نقصان دہ ہوگا ۔ طالبان سے وفاداری کاعہد کرنے کے بعد طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کو آئی ایس جنگجوؤں کی جانب سے بھرتی کیا گیا اور آئی ایس نے شام تک سفر کے لئے اس کے اخراجات برداشت کئے تاکہ وہ آئی ایس میں شامل ہوجائے۔ دیگرجہادیوں نے بھی دعوے کئے ہیں کہ ایک تباہ کن ڈرٹی بم تیار کرلیا گیا ہے ۔ انتہا پسندوں کے ان دعوؤں کے بعد آئی ایس اور دیگر دہشت گر د گروپوں سے لڑنے والے فورسس کی تشویش یقینی طورپر بڑھ گئی ہے ۔ دہشت گرد گروپس عراق اور شام اور دنیا کے دیگر علاقوں میں لڑرہے ہیں ۔ سفیر عراق برائے اقوام متحدہ محمد علی الحکیم نے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون کو بتایا کہ’’ دہشت گرد گروپوں نے ان مقامات پر نیو کلیر میٹریل پر کنٹرول کرلیا ہے جوعلاقے حکومت کے کنٹرول سے نکل گئے ہیں ۔

ISIS claims to have developed dirty bomb – reports

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں