تبدیلئ مذہب پر فی کس 5 لاکھ روپے مصارف دھرم جاگرن منچ صدر کا مکتوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-12

تبدیلئ مذہب پر فی کس 5 لاکھ روپے مصارف دھرم جاگرن منچ صدر کا مکتوب

آگرہ
پی ٹی آئی
جبری تبدیلی مذہب کے سلسلہ میں دھرم جاگرن منچ کے ایک مکتوب کے افشاء کے بعد اس مسئلہ پر اتر پردیش میں سیاسی تلخی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ منچ نے اپنے مکتوب میں تحریر کیا ہے کہ وہ ایسے تبدیلی پروگراموں کے انعقاد پر بھاری رقم صرف کرتا ہے ۔ دھرم جاگرن منچ کے ایریا صدر راجیشور سنگھ نے اپنے ایک مکتوب میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ کسی مسلم کو ہندو بنانے پر5لاکھ روپے فی کس مصارف ہوتے ہیں جب کہ عیسائی کو ہندو بنانے پر صرف2لاکھ روپے کے مصارف ہوتے ہیں ۔ سنگھ نے اپنے مکتوب میں جس پر کوئی تاریخ درج نہیں ہے ۔ کہا کہ آر ایس ایس کی اس ذیلی تنظیم نے ریاست کے20اضلاع میں ’’گھر واپسی‘‘ پروگرام منعقد کیا ہے ۔ جس میں40,000افراد نے شرکت کی ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں کہا کہ ہم ایک لاکھ مسلمانوں اور عیسائیوں کو دوبارہ ہندو بنانے کا نشانہ رکھتے ہیں ۔ راجیشور سنگھ نے کارکنوں سے کہا کہ وہ گھر واپسی پروگرام کے لئے فراخدلانہ عطیے دیں کیونکہ ایسے پروگراموں کے لئے بھاری فنڈس درکار ہیں ۔ اسی دوران کل رات ایک قومی نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے راجیشور سنگھ نے سینئر بی جے پی قائدین مختار عباس نقوی ، شاہنواز حسین، اور نجمہ ہپت اللہ کے لئے مناسب وقت ہے کہ وہ گھر واپسی پروگرام میں شامل ہوجائیں ۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق اتر پردیش کے اقلیتی کمیشن نے گزشتہ اتوار کو57مسلم خاندانوں کو ہندومت میں شامل کرنے کی اطلاعات کے بارے میں ایک رپورٹ طلب کرلی۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کمیشن نے آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ پنکج کمار اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سالب ماتھر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اندرون72گھنٹے اپنی رپورٹ پیش کریں۔ کمیشن نے بہر حال اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو کم از کم57مسلم گھرانوں کو’’ پرکھوں کے گھر واپسی‘‘ کے دوران دوبارہ ہندو بنایا گیاتھا ۔ اس پروگرام کا انعقاد دھرم جاگرن سمنوائے وبھاگ نے کیا تھا جو راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ اور بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والی تنظیم ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں