تبدیلی مذہب مسئلہ - وزیر اعظم سے بیان دینے کے مطالبہ پر راجیہ سبھا میں پھر ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-24

تبدیلی مذہب مسئلہ - وزیر اعظم سے بیان دینے کے مطالبہ پر راجیہ سبھا میں پھر ہنگامہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
سرمائی اجلاس کے آخری دن آج راجیہ سبھا کی کارروائی میں ایک بار پھر خلل ڈالا گیا اور اپوزیشن ارکان نے مختلف اٹھائے ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی تبدیلی مذہب کے مسئلہ پر بیان دیں جب کہ سماج وادی پارٹی ارکان نے الزام عائد کیا کہ جو لوگ ان کی ریالی میں شرکت کرنے آئے تھے، انہیں دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ مسئلہ ہندوستان کی سرحدوں کے باہر پہنچ چکا ہے۔ دیگر ممالک ہندوستان میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں بات کررہے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ صرف سیاسی جماعتوں سے نہیں بلکہ ہم ہندوستان کے متنوع کلچر کی نمائندگی کرتے ہیں یعنی ہم عام آدمی کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ یہاں پیش آنے والے واقعات پر عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، میرے بھی وزیر اعظم ہیں ۔ وہ تمام مذاہب کے عوام کے وزیر اعظم ہیں ۔ انہیں ملک کو اس بات کا یقین دلانے کی ضرورت ہے کہ اگر ان کے پارٹی رفقاء بھی عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہیں یہ تیقن دینے کی ضرورت ہے کہ وہ ایسے کسی بیان کی اجازت نہیں دیں گے جس کی وجہ سے امن و ہم آہنگی درہم برہم ہوتی ہو۔ سماج وادی پارٹی قائد نریش اگروال نے دریں اثناء کہا کہ جو لوگ کل جنتر منتر پر جنتا پریوار کی ریالی میں شرکت کے لئے آئے تھے انہیں دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
اگر وال نے کہا کہ عوام سارے ملک سے یہاں آئے تھے انہیں دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ جنتا پریوار ایک مضبوط متبادل ہے، لہذا حکومت نے پولیس کی طاقت استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن کو روکنے کی کوشش کی۔ اگر حکومت اس مسئلہ پر وضاحت نہیں کرتی تو ہم ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دیں گے ۔ بعد ازاں سماج وادی پارٹی کے ارکان صدر نشین کے پوڈیم کے قریب پہنچ گئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے وزیر اعظم سے جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی ہنگامہ کے دوران ایوان کی کارروائی دوپہر تک ملتوی کردی گئی ۔ دوپہر کے بعد ایوان کی کارروائی کے دوبارہ آغاز پر ایسے ہی مناظر دیکھے گئے اور صدر نشین حامد انصاری نے ایوان کی کارروائی دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردی۔ اسی دوران موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب راجیہ سبھا کے ہنگامہ خیز سرمائی اجلاس کا آج اختتام عمل میں آیا لیکن اس سے پہلے12بلوں کو منظوری دی گئی ۔ ایوان بالا کے22روزہ اجلاس کے دوران مختلف مسائل پر گڑ بڑ اور ہنگامہ آرائی کے سبب62گھنٹے ضائع ہوئے ۔ صدر نشین حامد انصاری نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے سے قبل کہا کہ دوسرکاری بلوں کو واپس لیا گیا ہے ، ایک کو متعارف کرایا گیا ہے جب کہ دو کو راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیا گیا ہے۔ اس سیشن کے دوران12بلوں کو منظوری دی گئی ۔ ان میں لیبر قوانین ، ترمیمی بل ، مرچنٹ شپنگ(ترمیمی بل) اور نو آموز کاروں سے متعلق ترمیمی بل شامل ہیں ۔

Conversion controversy washes out Rajya Sabha proceedings

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں