چھتیس گڑھ نکسلائٹ قیادت کیڈر کی خودسپردگی اور گرفتاری سے پریشان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-03

چھتیس گڑھ نکسلائٹ قیادت کیڈر کی خودسپردگی اور گرفتاری سے پریشان

رائے پور
پی ٹی آئی
چھتیس گڑھ کے ضلع سکما میں ماوسٹوں کے ساتھ ہلاکت خیز تصادم جس میں سی آر پی ایف کے چودہ جوان ہلاک ہوگئے ، کی منصوبہ بندی اور نگرانی مقامی نکسل قائدین نے کی تھی ۔ جو گزشتہ چند دن سے مبینہ طور پر جنوبی بستر علاقہ میں مقیم تھے ۔ ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ مخالف نکسلائٹس کارروائیوں میں شامل ایک سینئر پولیس عہدیدار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ہمی کئی ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ڈنڈا کرنیا علاقہ کے خطرناک ماوسٹ قائدین جنوبی بستر کے ضلع سکما ، بیجاپور اور نارائن پور میں میٹنگیں منعقد کررہے ہیں اور گزشتہ چند ماہ کے دوران ان کے زیادہ سے زیادہ کیڈروں کی خود سپردگی اور گرفتاری پر پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شبہ ہے کہ یہ حملہ منصوبہ بند تھا اور اسی گروپ کے قائدین نے اسے روبہ عمل لایا ہے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مقامی کارکنوں کی مد د حاصل کی تھی ۔ عہدیداروں نے تاہم اس علاقہ کے سرکردہ ماوسٹ لیڈر اور ماوسٹوں کی خصوصی ڈنڈا کرنیا زونل کمیٹی کے سکریٹری رمنا کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ کسل پ اڑہ اور ایلما گوڑہ جنگلات کے تینوں طرف تقریباً150مسلح باغیوں کو تعینات کیا گیا تھا اور مقامی دیہاتوں کے تقریبا100ملیشیا سنگھم حامیوں نے ان کی مدد کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ماوسٹوں کو یقیناًیہ اطلاع مل چکی تھی کہ سیکوریٹی فورس کے جوان تین روزہ تلاشی مہم کے بعد کس راستے سے واپس ہوں گے اور شاید نے انہوں نے بہت مختصر سے وقت میں اس گھات لگا کر کئے گئے حملے کا انتظام کیا تھا۔ بادی النظر میں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کیڈرس نے جو ہلکی مشین گنیں استعمال کی تھیں ان سے سیکوریٹی عملہ کو کافی نقصان پہنچا ۔

انکاؤنٹر کے بعد نکسلائٹس نے 3یوبی جی ایل بندوقیں، اے کے47رائفلیں، ایک انساس رائفل، ایک بلٹ پروف جیکٹ ، ایک جی پی ایس، ایک دوربین، اے کے47کے کئی میگزینس لوٹ لیے اور گھنے جنگلات میں فرار ہوگئے ۔ عہدیدار نے بتایا کہ انٹلی جنس کی کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے اس علاقہ میں غلبہ پانے کی سر گرمیوں میں شدت پید اکی گئی تھی ۔ یہ کارروائیاں کسی مخصوص اطلاع پر مبنی نہیں تھیں۔ اسی دوران موصولہ ایک اور اطلاع کے مطابق ایک تخمینی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بندوقوں کی لڑائی کے دوران سی آر پی ایف کی ٹیم تقریباً10اے کے47،56رائفلوں ، ایک سیلف لوڈنگ رائفل ، ایک انساس رائفل اور تقریباً400راؤنڈس سے محروم ہوگئی ۔ تین اے کے رائفلیں انتہائی عصری تھیں ۔ جن کے ساتھ طاقتوں انڈر بیارل گرینیڈ لانچرس نصب تھے ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ زائد از4گھنٹوں تک جاری اس لڑائی میں سی آر پی ایف کی223ویں بٹالین کی پوری کمانڈ ہلاک ہوگئی جس میں ڈپٹی کمانڈنٹس ایس ایس ورما، اسسٹنٹ کمانڈنٹ راجیش کپور یہ اور سب انسپکٹر ایچ آر شرما شامل ہیں۔ اس یونٹ کا ایک سب انسپکٹر بھی بری طرح زخمی ہوا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں