آسام میں انتہا پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-25

آسام میں انتہا پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کا آغاز

نئی دہلی
پی ٹی آئی
آسام کے دو اضلاع میں انتہا پسندوں کے ہاتھوں زائد از50افراد کی ہلاکت کے پیش نظر پولیس، نیم فوجی فورسس اور فوج این ڈی ایف پی کے انتہا پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائی شروع کریں گی۔ یہ فیصلہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کی اگیا جس میں وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور نیم فوجی فورسس کے سرکردہ عہدیداروں نے شرکت کی ۔ سنگھ نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ دہشت گردی کی حرکت تھی اور ہم اسی کے مطابق نمٹیں گے ۔ جو بھی کارروائی درکار ہے ہم اسے روبہ عمل لائیں گے۔ این ڈی ایف بی ایس گروپ کی جانب سے آدی واسی دیہاتیوں پر حملہ کو انتہائی بد بختانہ اور بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیم فوجی فورسس کی50کمپنیاں( ۵؍ہزار جوان) آسام بھیجی گئی ہیں تاکہ ضلع سونیت پور اور کوکرا جھار میں تشدد سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی مدد کرسکیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ فوج کو این ڈی ایف بی انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی کے لئے اپنے جوانوں کو حرکت میں لانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ فوج کی چار کارپس کا ضلع سونیت پور میں ہیڈ کوارٹر ہے ۔
گوہاٹی سے پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے آج ریاست میں آدی واسیوں پر این ڈی ایف بی(ایس) کے سلسلہ وار حملوں کو انتہائی شرمناک، بزدلانہ اور بربیت آمیز قرار دیتے ہوئے مذمت کی اورکہا کہ حکومت انتہا پسند تنظیم سے سختی کے ساتھ نمٹے گی ۔ گوگوئی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے گزارش کریں گے کہ فوج ، نیم فوجی فورسس اور آسام پولیس کی مشترکہ کارروائی شروع کی جائے تاکہ عسکریت پسندوں کو نکال باہر کیاجاسکے ۔ موجودہ صورتحال کو انتہائی نازک اور سنگین قرار دیتے ہوئے گوگوئی نے کہا کہ ان طاقتوں کو کچلنا ہوگا اور ایسے تشدد کو جاری رہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ ہم این ڈی ایف بی ایس کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے ۔ گوگوئی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور راج ناتھ نے ان سے بات چیت کی ہے اور صورت حال سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد کا تیقن دیا ہے ۔ مرکز، نیم فوجی فورسس کی55کمپنیاں اضافی روانہ کررہا ہے جن کے منجملہ20 آئندہ دو دن میں یہاں پہنچ جائیں گی۔ مرکزی وزیر داخلہ سے درخواست کی گئی ہے کہ و ہ فوجی کارروائی شروع کرنے کے بارے میں بات چیت کریں۔ آسام میں آج تشدد میں اضافہ ہوا جہاں کل این ڈی ایف بی ایس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد65تک پہنچ گئی جس کے جواب مین آدی واسیوں نے مکانات کو آگ لگاتے ہوئے اور ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرتے ہوئے جوابی وار کیا ۔ یہ واقعہ آج ایک احتجاجی مظاہرہ کے دوران پیش آیا اور پولیس کی مبینہ فائرنگ میں3افراد ہلاک ہوگئے ۔ انتہا پسند آسام میں تشدد برپا کرنے کے بعد بھوٹان، میانمار اور بنگلہ دیش کو فرار ہورہے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ ارونا چل پردیش یا ناگالینڈ بھی منتقل ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے آسام پولیس کے لئے ان کی گرفتاری دشوار ہوجاتی ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا این ڈی ایف بی ایس کے خلاف مشترکہ کارروائی شروع کی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ انتہا پسند ملک کے اندر اور باہر دونوں جگہ پناہ لیتے ہیں ۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج آسام میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بے قصور افراد کی ہلاکتوں کی سخت مذمت کی ہے ۔ پارٹی صدر سونیا گاندھی نے وحشیانہ اور بے مقصد قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سونت پور اور کوکرا جھار میں بے قصور افراد کا قتل بزلانہ عمل اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے ۔

Assam violence: Centre orders all-out operations against NDFB militants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں