فلم -پی کے- کے خلاف بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کا مختلف شہروں میں احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-30

فلم -پی کے- کے خلاف بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کا مختلف شہروں میں احتجاج

ممبئی؍احمد آباد؍ بھوپال
(ایجنسیاں)
بالی ووڈ کے مشہور اداکار عامر خان کی اداکاری سے بننے والی فلم‘پی کے‘ کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع ہوگیا ہے اور وشو ہند پریشد، بجرنگ دل ، شیو سینا اور راشٹریہ وادی ہند وسینا سمیت کئی ہندو تنظیموں نے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہندو تنظیموں نے یہ الزا م لگاتے ہوئے فلم پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے کہ اس میں ہندو دیوی دیوتاؤں کا مذاق اڑایا گیا ہے جس سے مذہب پسند لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے ممبئی ، مدھیہ پردیش، گجرات اور اتر پردیش میں پی کے فلم کے شو دکھانے والے سنیما گھروں میں کافی توڑ پھوڑ کی ۔ ان ہندو تنظیموں کے علاوہ شاردہ پیٹھ کے شنکر آچاریہ سوامی سوریا پا آنند سروستی اور یوگا گرو، بابا رام دیو سمیت متعدد مذہبی لیڈروں نے بھی اس فلم کو ہندؤں کے جذبات کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔شنکر آچاریہ نے اس فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ اتنے قابل اعتراض مناظر کے ساتھ سنسر پورڈ نے اس فلم کو کس طرح پاس کردیا وہیں بابا رام دیو نے بھی فلم کے تئیں ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس کے بنانے میں شامل تمام لوگوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ۔ احمد آباد میں بجرنگ دل کے سربراہ کی قیادت میں تقریباً بیس کارکنوں نے بورڈ اور شیو تھیٹر کے پوسٹر پھاڑ ڈالے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس مشنر ویرندر سنگھ یادو اور دیگر پولیس اہلکار جائے واقعہ پر پہنچ گئے لیکن ان کے پہنچنے سے پہلے یہ انتہا پسند بھاگ کھڑے ہوئے۔ تاہم بعد میں بجرنگ دل نے اس واقعہ کی ذمہ داری لیتے ہوئے سنیما گھروں کو یہ فلم نہ دکھانے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سنیما گھروں نے پی کے کا شو بند نہیں کیا تو وہ اپنی تحریک کو مزید تیز کرے گی ۔
بالی ووڈ کے معروف کیرکٹربومن ایرانی نے فلم پی کے کے سلسلے میں بڑھتے ہوئے تنازع کے بارے میں کہا کہ لوگوں کو فلم سازوں کے بھی نظریہ کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ بومن ایرانی نے کہا کہ لوگ اتفاق یا اختلاف کرسکتے ہیں ۔ لیکن انہیں پی کے کے نظریہ کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ ہم بھی ان کے نظریات کا احترام کرتے ہیں ۔ فلم پی کے جہاں باکس آفس پر ریکارڈ توڑ کمائی کررہی ہے وہیں لوگوں نے اس کی تنقید بھی کی ہے کہ اس میں ہندو روایات کا مذاق اڑایا گیا ہے ۔ بومن ایرانی نے کہا’’راجکمار ہیرانی کی فلمیں اکثروبیشتر ایسی ہوتی ہیں کہ لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیتی ہیں ۔ آپ فلم کے موضوع سے اتفاق یا اختلاف کرسکتے ہیں ، اسے پسند نا پسند کرسکتے ہیں ، یہ الگ بات ہے ۔ لیکن ان کی فلمیں آپ کو کم از کم سوچنے پر ضرور مجبور کردیتی ہیں ۔

'PK' row: Bajrang Dal and VHP protest against screening of film in several Indian cities

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں