پی ٹی آئی
کرکٹر سے سیاستداں بن جانے والے عمران خان نے گزشتہ سال کے انتخابات میں کی گئی مبینہ دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے ریٹائرڈ جج کا نام پیش کیا اور کہا کہ اگر ان کے عائد کردہ الزامات غلط ثابت ہوں تو وہ تقریباً تین ماہ طویل احتجاج کو برخواست کردیں گے ۔ خان نے پاکستان سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ دھاندلیوں کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں اور ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج جسٹس نثار اسلم زیدکانام تجویز کیاجوتحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ہوں گے ۔ خان نے کہا کہ کمیشن کو اندرون ایک ماہ تکمیل کرنی ہوگی اور اگر الزامات ثابت نہ ہوں تو ہم احتجاج کوبرخواست کردیں گے اور اگر واقعی درست ہوں تو وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ دیدیں ۔ یہ بات چیر مین پاکستان تحریک انصاف نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ خان وسط اگست سے حکومت کے خلاف احتجاجی ریالیاں منعقد کررہے ہیں تاکہ شریف حکومت مستعفی ہوجائے ۔ اگست میں شریف نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی جانچ کے لئے ایک تین رکنی کمیشن تشکیل دے اور عدالت عظمیٰ نے تا حال کوئی کارروائی نہیں کی ۔ حکومت مخالف احتجاج کے بعد تحریک انصاف اور پی ایم ایل۔ این نے عدالتی کمیشن کے قیام کے شرائط یہ بات چیت کی لیکن کوئی اتفاق رائے نہ ہوسکا جب کہ خان پر یہ دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اپنا احتجاج ختم کردے لیکن وہ اپنے رویہ پر قائم ہیں اور کہا ہے کہ اگر کوئی فیصلہ نہیں ہوا تو پارٹی کارکن30نومبر کو دارالحکومت میں ایک بڑے احتجاج کے لئے تیاری کریں۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں