تعلقات کو معمول پرلانا پڑوسی ملک پر منحصر - ارون جیٹلی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-06

تعلقات کو معمول پرلانا پڑوسی ملک پر منحصر - ارون جیٹلی کا خطاب

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع ارون جیٹلی نے آج کہا کہ پاکستان کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ آیا وہ حکومت ہندسے بات کرنا چاہتا ہے یا ان لوگوں سے جوہندوستان کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ وہ اس سلسلہ میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے جس کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے اور تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے تیار ہے لیکن اس میں کچھ رکاوٹیں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماحول بناتے ہیں اور معتمدین خارجہ کی سطح پر بات چیت مقررکرتے ہیں ۔ ہمارے معتمد خارجہ پاکستان جانے والے ہوتے ہیں اور اس سے چند گھنٹے پہلے(وہ)پاکستان اپنے ہائی کمیشن میں علیحدگی پسندوں کو بات چیت کے لئے مدعو کرتا ہے۔ انہوں نے یہاں انڈیا اکنامک سمٹ میں کہا کہ اسی لئے میرے خیال میں پاکستان میں ایک نئی سرخ لکیر کھینچی جانی چاہئے ۔ تاکہ یہ فیصلہ کیاجاسکے کہ وہ کس سے بات کرنا چاہتا ہے ۔ کیا وہ حکومت ہند سے بات کرنا چاہتے ہیں یا پھر ہندوستان کو توڑنے کی خواہش رکھنے ولوں سے بات کرنا چاہتے ہیں۔جب تک پاکستان کوئی سوچا سمجھا فیصلہ نہیں کرتا اس کے ساتھ بات چیت ممکن ہیں ۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ہندوستان نے اگست میں پاکستان کے ساتھ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت اس وقت ختم کردی تھی جب پاکستانی ہائی کمشنر نے بات چیت سے عین قبل علیحدگی پسندوں سے ملاقات کی تھی ۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے خطہ قبضہ پر لڑائی بندی کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں پر فائرنگ کرنے یا گاؤں کوتباہ کرنے جیسی حرکتوں کی پاکستان کو ناقابل برداشت قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔ ارون جیٹلی نے جو وزیر فینانس بھی کہا کہ نئی دہلی نے پاکستان کو تین پیام دیے ہیں۔ پہلا یہ کہ ہم بات چیت کرنا چاہتے ہیں ۔ دوسرا یہ کہ ہم معتمد خارجہ سے بات کرنا چاہتے ہیں یا ان لوگوں سے جو ہندوستان کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ تیسرا پیام یہ ہے کہ بین الاقوامی سرحدپر اس طرح کی صورتحال برقرار نہیں رہ سکتی ۔ بات چیت کے لئے ایسا ماحول نہیں ہوتا۔ ہندوستان تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے لیکن پاکستان ایسا چاہتا ہے یا نہیں یہ پاکستان پر منحصر ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں