ہندوستان پر حملہ کرنے پاکستانی طالبان کا انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-06

ہندوستان پر حملہ کرنے پاکستانی طالبان کا انتباہ

یو این آئی
پاکستانی نئے گروپ نے جس نے حال ہی میں سرحد پر تباہ کن حملہ خود کش حملہ کی دھمکی دی ہے، آج کہا کہ اس حملہ کا نشانہ زیادہ ہندوستان تھا اور اس کا حملہ ہوسکتا ہے ۔ سرحد کے قریب اتوار کو خود کش بمبار حملہ میں کم از کم57پاکستانی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ۔ اس دھماکہ کامقصد ہندوستان کو بھی نقصان پہنچانا تھا ۔ تحریک طالبان احرار( ٹی ٹی پی۔ جے اے) کے ترجمان اور مشہور عسکریت پسند احسان اللہ احسان نے کہا کہ انہوں نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو انتبادہ دے دیا تھا کہ ہندوستان میں حملے ہونے والے ہیں۔ نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ’’میں نے پہلے ہی مودی سے کہہ دیا تھا کہ اگر ہمارے بمبا رسرحد کے اس جانب حملے کرسکتے ہیں تو وہ سرحد کی دوسری جانب ہندوستان میں بھی با آسانی حملے کرسکتے ہیں، میں نے ان سے کہا کہ ان کے ہاتھ کشمیری مجاہدین اور گجرات کے بے قصور عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ جس کی انہیں قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘ احسان اللہ احسان نے قبل ازیں انگریزی میں ٹویٹ کیا’’تم (مودی) سینکڑوں مسلمانوں کے قاتل ہو، ہم گجرات اور کشمیر کے بے قصور عوام کا انتقام لیں گے ۔‘‘
ہندوستانی انٹلی جنس کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کا اکاؤنٹ حقیقی لگتا ہے ۔ احسان نے یہ بھی کہا کہ اتوار کا حملہ بالخصوس پاکستانی فوج کو نشانہ بناکر کیا گیا جس میں ہم کامیاب رہے ۔ یاد رہے کہ پاکستان میں اصل طالبان ’تحریک طالبان پاکستان‘ اس سال ٹوٹ گئی اور اس سے کئی چھوٹے گروپس بنے جن میں ٹی ٹی پی ۔ جے اے بھی ایک ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اس چھوٹے سے گروپ کا تعلق القاعدہ سے ہے ۔احسان نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے محدود دائرہ کار کے بر خلاف جو افغان سرحد پر قبائلی علاقوں پر مرکوز ہے ، ان کی تنظیم علاقہ کے تمام ممالک میں حملے کرے گی ۔ احسان نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی ساری توجہ صرف پاکستان پر ہے ۔ لیکن ہم جہاد کا بین الاقوامی نظریہ رکھتے ہیں ، جس کی وجہ سے سے ہمارے گروپ میں عرب اور مغرب کے بشمول تمام دنیا کے افراد(لڑاکا) شامل ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق ہندوستان اور پاکستان دونوں کی انٹلی جنس ایجنسیوں کو واگھا سرحد پر مذکورہ حملے کی پہلے سے اطلاعات ملی تھیں اور اس سے بچنے کے لئے سیکوریٹی سخت بندوبست بھی کیا گیا تھا ۔ پاکستانی انٹلی جنس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ خود کش بمبار کا نشانہ وہ حصہ تھا جہاں پاکستان اور ہندوستان کے سرحدی عہدیدار پرچم تقریب میں مشترکہ طور پر جمع تھے لیکن سخت سیکوریٹی کی وجہ سے وہ وہاں تک داخل ہونے میں ناکام ہوگیا ۔ اگر وہ وہاں پہنچ جاتا تو دونوں جانب صورتحال انتہائی خطرناک ہوتی تاہم راکے ایک عہدیدار کے حوالے سے ایجنسی نے کہا کہ سرحد پر دھماکہ کا اصل نشانہ پاکستانی فوج تھی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں