اقصائے چین پر چین کا قبضہ ناجائز - ہندوستان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-21

اقصائے چین پر چین کا قبضہ ناجائز - ہندوستان

لیہہ
پی ٹی آئی / یو این آئی
ہندوستان نے آج کہا کہ اس کی سر زمین پر چین کی جانب سے بار بار در اندازی دونوں ملکوں کے درمیان خوشگوار تعلقات کی برقراری کے درمیان ایک رکاوٹ ہے ۔ ہندوستان نے چین پر اقصائے چین کے علاقے پر قبضہ کرنے کا بھی الزام لگایا ہے ۔ یہاں لیہہ میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا 370کی بناء پر اس علاقہ میں کئی ترقیاتی اسکیموں کو لاگو نہیں کیاجاسکا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو وٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں73ویں ترمیم کو متعارف کروائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اقصائی چین پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے جو کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ اس کے تعلقات کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اپنے پڑوسیوں سے خوشگوار تعلقات رکھنا چاہتا ہے لیکن ساتھ ہی وہ اس بات کا خواہش مند بھی ہے کہ اس کا مثبت جواب دیاجائے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر’’ مثبت اقدام اٹھایاجائے اور سرحدی معاملات سمیت دیگر معاملوں کا حل تلاش کیاجائے ‘‘۔ تو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک نئے سطح کو پہنچ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقصائی چین کا علاقہ چین کو’’تحفہ‘‘ میں دے دیا ہے اور ساتھ ہی سابق نیشنل کانفرنس کی حکومت پر بھی تنقید کی کہ اس نے اس معاملہ میں چپی سادھے رکھی۔
یوپی اے حکومت نے لداخ کو صرف ایک سرد صحرا بناکر رکھ دیا ۔ چین آزادی کے وقت جموں و کشمیر میں ہندوستانی سرحد سے متصل نہیں تھا لیکن کانگریس کی غلط پالیسیوں کی بناء پر وہ ہندوستان کا پڑوسی بن گیا۔ اب تبت کا علاقہ دونوں ممالک کے درمیان بفرریاست بنا ہوا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر اور لداخ کو’’اپنے دل کے قریب رکھتی ہے ۔‘‘ اور صرف یوپی اے کی غلط پالیسیوں کی بناء پر ہی ہندوستان کا قیمتی علاقہ چین کے قبضہ میں چلا گیا ہے ۔ وہ بی جے پی کے ایک جلسہ میں شرکت کے لئے آج لیہہ پہونچے تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابقہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس حکومتوں نے ریاست کو نظر انداز کیا اور دفعہ370کی بناء پر بہت ساری اسکیموں کوا دی میں لاگو نہیں کیا جاسکا ۔انہوں نے کہا کہ کچھ پارٹیاں الیکشن کے موقع پر دفعہ370کے موضوع کو اچھال کر ووٹروں میں خوف پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ان پارٹیوں کو خوف کی سیاست کے بجائے ریاست کی ترقی اور گوننس کی بات کرنی چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں