پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات حساس مسئلہ - وزیر دفاع منوہر پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-11

پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات حساس مسئلہ - وزیر دفاع منوہر پاریکر

لکھنو
پی ٹی آئی
نئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج یہ بتاتے ہوئے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات ایک حساس مسئلہ ہے ، کہا کہ وہ ملک کو دشمنوں کے خلاف بے حفاظت نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے یہاں راجیہ سبھا انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد کہا کہ وزیر دفاع آج صحافت کے خلاف بے یارومددگار ہے لیکن میں ملک کو دشمنوں کے خلاف بے حفاظت ہونے نہیں دوں گا ۔ انہوں نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور اس کے پڑوسی ممالک کے درمیں تعلقات ایک حساس مسئلہ ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں وزیر دفاع بنا ہوں جس کی اطلاع مجھے رات تقریباً11:35بجے دی گئی۔ مجھے کچھ وقت دیں اور جائزہ لینے کا موقع دیں ۔ ہندوستان اور اس کے پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات ایک حساس مسئلہ ہے ۔ پاریکر نے کہا کہ نئی وزارت سے واقفیت حاصل کرنے انہیں کچھ وقت درکار ہوگا ۔‘‘ میرا کام ہندوستان کی دفاعی افواج کو مضبوط بنانے اپنے کام کو مقررہ مدت میں مکمل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معلومات کے فقدان کی وجہ سے کیوں میں گوا کا چیف منسٹر تھا، اب تک مجھے وزیر دفاع نہیں بنایا گیا تھا ۔ میں مرکز میں بھی نہیں تھا ، اسی لئے مجھے تمام چیزوں کو سمجھنے ایک ہفتہ دیں ۔ میں وزیر اعظم سے بات کروں گا اور اس کے بعد جواب دوں گا ۔ جب تک میں اپنے شعبہ کا مناسب جائزہ نہیں لے لیتا ، جس میں زیادہ وقت نہیں لگے گا ، میں کوئی جواب نہیں دوں گا۔‘‘ انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ راجیہ سبھا میں اتر پردیش کی نمائندگی کرنے کا موقع حاصل ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ریاست سے راجیہ سبھا کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد مجھے فخر کااحساس ہورہا ہے ،۔ مجھے ایسی ریاست کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا ہے جس نے کئی بڑے قائدین دیے ہیں اور جو رام و کرشنا کی سرزمین رہی ہے ،۔ انہوں نے کہا کہ وہ ارکان اسمبلی، پارٹی اور یوپی کے عوام کے شکر گزار ہیں ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق انہوں نے ہتھیاروں کے حصول کے عمل میں شفافیت پیدا کرنے ، اور تیزی لانے کا وعدہ کیا، تاہم اندرون ملک دفاعی آلات کی تیاری کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار نظر آئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں