ہندوستان کے لئے سیکولرازم ایک لازمی ضرورت - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-18

ہندوستان کے لئے سیکولرازم ایک لازمی ضرورت - سونیا گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے پنڈت جواہر لال نہرو کے تہذیبی و نظریاتی ورثہ کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے آج کہا ہے کہ نہرو کے نظریات کو’’ غلط نمائندگی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کئے جانے کے اقدامات‘‘ سے خطرہ لاحق ہے۔ سونیا گاندھی نے اس طرح بی جے پی پر در پردہ تنقید کی اور سیکولرازم کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا ۔ اس طرح غیر این ڈی اے جماعتوں تک کانگریس کی رسائی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ۔ پنڈت نہرو کے125ویں یوم پیدائش کے موقع پر کانگریس کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس میں ممتا بنرجی(ترنمول کانگریس)، پرکاش کرت اور سیتا رام یچوری( مارکسی پارٹی) ایچ ڈی دیوے گوڑا( سابق وزیر اعظم و صدر جنتادل ایس)، شرد یادو( صدر جنتادل یو)، ڈی راجہ( سی پی آئی)،اور ڈی پی ترپاٹھی(جنرل سکریٹری این سی پی) نے شرکت کی ۔ تاہم سماجوادی اپرٹی ، بی ایس پی ، ڈی ایم کے، نیشنل کانفرنس اور پی ٹی پی کے ارکان موجود نہیں تھے ۔ لالوپرساد یادو (قائد آر ج ڈی) اگرچہ موجود نہیں تھے تاہم ان کی نمائندگی پارٹی ایم پی جئے پرکاش نارائن یادو نے کی۔، کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے صدر کانگریس نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ملک میں پنڈت نہرو کی زندگی اور ان کی خدمات کے بارے میں لوگوں کی معلومات میں کمی ہوئی ہے ، اور پنڈت نہرو کے کارناموں کی’’غلط نمائندگی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے‘‘ کے اقدامات سے بیخ کنی کی گئی ہے ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ سیکولر ازم ، مذہب کے معاملات میں غیر جانبداری ، تمام عقائد کا مساویانہ احترام ، نہرو کے عقیدہ کا لازمی جز تھا ۔
انہوں نے کہا کہ ’’سیکولرازم کے بغیر ہندوستانیت یا کوئی ہندوستان نہیں ہوسکتا ۔سیکولرازم ایک نظریہ سے کہیں زیادہ اہم تھا ، ہے اور رہے گا۔ ہندوستان جیسے متنوع ملک کے لئے سیکولرازم ایک لازمی ضرورت ہے ۔‘‘ صدر کانگریس نے کہا کہ نہرو کا یہ عقیدہ کہ صرف پارلیمانی جمہوریت اور سیکولر مملکت ہی ایک ہمہ نسلی ، ہمہ مذہبی ، ہمہ لسانی اور ہمہ علاقائی معاشرہ میں ملک کو متحد رکھ سکتی ہے ، صحیح ثابت ہوا ہے ۔یہاں یہ بات بتا دی جائے کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں بد ترین شکست کے بعد کانگریس کی جانب سے یہ پہلی بڑی کانفرنس یعنی جواہر لال نہرو یادگار انٹر نیشنل کانفرنس منعقد کی گئی ہے ۔ کانگریس نے اس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر بی جے پی قائدین کو مدعو نہیں کیا ہے ۔ سونیا گاندھی نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ نہرو کے کارنامے صرف ماضی تک محدود نہیں رہے بلکہ اس کے ثمر، مسلسل ملتے جارہے ہیں ۔ یہ کانفرنس’’ نہرو کے125ویں یوم پیدائش کی نہ صرف یادگار کانفرنس ہے بلکہ نہرو کے ورثہ کی ہمہ گیر یت اور مناسبت کو منوانے کا موقع ہے ۔‘‘ مجھے امید ہے کہ یہ کانفرنس اس مقصدکی خاطر خواہ تکمیل کرے گی ۔‘‘صدر کانگریس نے بتایا کہ ایک جمہوریت میں ہم کس طرح کامیاب ہونا اور وقار کے ساتھ کس طرح شکست قبول کرنا جانتے ہیں ۔‘‘ جن لوگوں نے شکست کھائی ہے وہ مایوس نہ ہوں ، جیتنے یا ہارنے کا انداز، نتیجہ سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔‘‘ غلط طریقہ سے کامیابی حاصل کرنے کے مقابلہ میں سیدھے راستہ یا راہ حق پرچلتے ہوئے شکست کھانا بہتر ہے ۔‘‘ مذکورہ بین الاقوامی کانفرنس میں بیرونی قائدین حامد کرزئی( افغانستان) ، جان کفور( گھانا) ، جنرل اوباما سانجو(نائیجیریا)، مادھو۔ کے نیپال( سابق وزیر اعظم نیپال) ڈورجی وانگمو وانگ چک ، کوئن مدر(بھوٹان)اسما جہانگیر(پاکستان کی حقوق کارکن)، احمد کترادا( جنوبی افریقہ کے سینئر مجاہد آزادی)اور دنیا بھر سے11سیاسی جماعتوں کے قائدین کے وفودنے شرکت کی ۔ یہ دوروزہ کانفرنس18نومبر کو اختتام کو پہنچے گی ۔

Secularism essential for India: Sonia Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں