شام سے نوجوان کی واپسی ایک نیا چیلنج - آئی بی ڈائرکٹر آصف ابراہیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-30

شام سے نوجوان کی واپسی ایک نیا چیلنج - آئی بی ڈائرکٹر آصف ابراہیم

گوہاٹی
پی ٹی آئی
لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے پاکستانی دہشت گرد گروپس کو سیکوریٹی کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے انٹلی جینس بیورو کے ڈائرکٹر آصف ابراہیم نے آج کہا کہ عراق اور شام سے جہاد میں حصہ لینے کے خواہاں نوجوان کی واپسی ملک کے لئے ایک نیا چیلنج پیش کرتی ہے ۔ انہوں ںے تمام ریاستوں ، مرکزی زیر انتظام علاقوں کے ڈی جی پیز ، آئی جی پیز اور مرکزی پولیس تنظیموں کے سربراہان کی49ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قائم لشکر طیبہ اور جیش محمد ہنو ز ہماری قومی سلامتی کے لئے ایک مستقل خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ اس کانفرنس کا اہتمام انٹلی جنس بیورو نے کیا تھا ۔ عراق اور شام میں دہشت گردی اور تشدد کاحوالہ دیتے ہوئے ابراہیم نے کہا کہ دونوں ملک جہادی تشدد کے نئے تھیٹرز کے طور پر سامنے آئے ہیں ۔ ان خطوں سے جہاد میں حصہ لینے کے خواہشمند نوجوانوں کی واپسی ہندوستان کے لئے ایک نیا چیلنج ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی کے مضافاتی علاقہ کلیان سے تعلق رکھنے والا نوجوان عارف مجید کل واپس ہوا اور این آئی اے و مہاراشٹرا اے ٹی ایس کی مشترکہ پوچھ گچھ کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔ قبل ازیں یہ سمجھاجارہا تھا کہ شام میں انتہا پسند گروپ آئی ایس آئی ایس کے لئے کام کرتے ہوئے یہ نوجوان ہلاک ہوچکا ہے ۔ آصف ابراہیم نے جموں و کشمیر کے انتخابات کے پہلے مرحلہ میں رائے دہندوں کی کثیر تعداد کے حصہ لینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ عوام کی جانب سے وہاں عسکری گروپس کومسترد کردینے کی علامت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے، حالانکہ2014میں وہاں پیش آنے والے واقعات میں کسی قدر اضافہ ہوا ہے ۔ رائے دہندوں کی کثیر تعداد اس بات کی علامت ہے کہ عوام نے وہاں کے عسکری گروپس کو مسترد کردیا ہے۔ ریاست کے عوام نے ایک بار پھر جمہوریت میں ایقان ظاہر کیا ہے ۔ انٹلیجنس بیورو کے سربراہ نے کہا کہ بہر حال سیکوریٹی فورسس کو عسکریت پسند گروپس سے خطرہ کے پیش نظر سخت چوکسی برتنی پڑ رہی ہے۔ انڈین مجاہدین نے دہشت گرد ماڈیولس تیار کیے ہیں اور شام و عراق کے حالیہ واقعات نے ان میں اضافہ کیا ہے۔ ابراہیم نے کہا کہ سیکوریٹی فورسس کے مستقل دباؤ کی وجہ سے سی پی آئی ماؤسٹ جو سب سے پرتشدد نکسل گروپ ہے سنگین مسائل سے دوچار ہے ۔ اب وقت آچکا ہے کہ اس گروپ کی صلاحیتوں کو ختم کرنے ایک بنیادی حکمت عملی وضع کی جائے۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق آصف ابراہیم نے کہا کہ شمال مشرق میں سیکوریٹی صورتحال انتہائی نازک ہے اور شورش پسند تنظیمیں بحفاظت پڑوسی ممالک میں پناہ لے رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے مسئلہ میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ابراہیم نے پہلی مرتبہ دہلی کے باہر پولیس سربراہان کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ(حکومت کے ساتھ) بات چیت کرنے والے انتہا پسند گروپس کی پر تشدد سر گرمیوں کی وجہ سے شمال مشرق کی صورت حال نازک ہوچکی ہے ۔ پڑوسی ممالک بالخصوص مائنمار میں شورش پسندگروپس کی محٖفوظ پناہ گاہوں نے علاقہ میں سیکوریٹی کی صورت حال کو مزید ابتر کردیا ہے ۔ آئی بی کے ڈائرکٹر نے سیکوریٹی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے بتایا کہ آسام میں این ڈی ایف بی ایک ایسے گروپ کے طور پر ابھری ہے جو85فیصد ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے ۔ میگھالیہ میں جی این ایل سے۔ الفا اتحاد75فیصدہلاکتوں کا ذمہ دار ہے ، جب کہ دیگر انڈر گراؤنڈ گروپس55فیصد ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں ۔

Return of youth from Syria-Iraq a new challenge: IB Director

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں