خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-13

خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
ہندوستان کے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے خواتین کو مختار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین کسی کی محتاج بن کر نہ رہیں بلکہ اپنے بل بوتے پر زندگی گزاریں ۔ صدر جمہوریہ نے جسٹس سنندا بھندارے کے 20ویں یادگاری خطبے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے معاشرے کے رکن ہیں جو تعلیم یافتہ ہے ۔ مردوعورتیں اس معاشرے کا حصہ ہیں جو ایک دوسرے کو اور آپسی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں۔ عورت کو مرد کے برابر کھڑا کرنے کے لئے ضرورت ہے کہ ہم اسے با اختیار بنانے میں حائل رکاوٹو ں کو دور کریں ۔ صدر جمہوریہ ’’خاتون تبدیلی کا ذریعہ‘‘کے موضوع پر گفتگو کررہے تھے ۔ پنچایت کی سطح پر عورت کو33فیصد تحفظ دیا گیا اور اس کا نمایاں فائدہ بھی ہمیں دیکھنے کو ملا اور اس بات کی ضرورت ہے کہ عورت وزیر ، گورنر، سفیر اور جج بنے۔ ہمارے ملک میں عورت کے تعلق سے صنفی عدم مساوات کو دور کرنے کے لئے اس کے تعلیمی ، معاشی اور انتظامی معاملات میں مداخلت کی اشد ضرورت ہے ۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ایسے نظام کو مضبوط کریں جس کے ذریعے عورت اپنا وجود ثابت کرسکے اور یہ ثابت کرے کہ وہ اپنی زندگی کی خود مالک ہے ۔ اس بات کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ عورت سماج پر مثبت تبدیلی لاسکتی ہے ۔ عورت کو بااختیار بنانے کی اس لئے بھی ضرورت ہے کہ اس کے نہ ہونے کی وجہ سے عورت زنا، جنسی زیادتی ، تیزاب حملوں حتی کہ قتل جیسے سنگین جرائم کا شکار ہوسکتی ہے ۔ عورت کے خلاف تشدد کو ختم کرنے کے لئے تمام تر لوگوں کو خاص کر ریاستی پولیس ، حکومت، غیر سرکاری تنظیموں کو ایک جٹ ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ جس سماج میں عورت کا احترام نہیں کیاجاتا اسے مہذب سماج کہنے کا کسی کو حق حاصل نہیں ہے ۔

دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب نیشنل ڈیفنس کالج(این ڈی سی)54ویں این ڈی سی کورس کے عہدیداروں نے اپنی بیویوں کے ساتھ راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر پرنب مکرجی نے عہدیداروں سے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں اس بات پر زیادہ زور دینے کی ضرورت نہیں کہ کسی بھی قوم کی ترقی کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ وہ کس طرح موثر طریقے سے دستیاب وسائل سے استفادہ کرتی ہے، جن میں انسانی وسائل سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے نیشنل ڈیفنس کالج میں مسلح افواج ہی نہیں بلکہ شہری خدمات اور بعض دوست ممالک سے تعلق رکھنے والے افسران کو تعلیم اور انسانی وسائل کے موثر فروغ کی تربیت دی جاتی ہے ۔، صدر جمہوریہ ہند نے آج کہا کہ دفاعی فورسس کو چاہئے کہ انہیں درکار آلات کے لئے بیرونی درآمدات پر انحصار کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ فورسس کو پیچیدہ سیکوریٹی خطرات بشمول بین االاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے عصری آلات کا ضرورت لاحق ہوتی ہے ۔ حالیہ دنوں دفاعی شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری میں26تا49فیصد اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اعلیٰ معیاری دیسی ساختہ فوجی صنعت کی حکمت عملی پر توجہ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج قوم کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے ، اس میں بین الاقوامی دہشت گردی بھی شامل ہے ۔ یہ عناصر بیرون ملک طاقتوں کی تائید، مالیہ کے حصول اور ہتھیاروں کی مدد سے مسائل پیدا کرتے ہیں ۔ نہ صرف ہماری فورس بلکہ دنیا بھر کی امن پسند قومیں بھی اپنے طور پر ان چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں ۔ پیچیدہ سیکوریٹی خطرات سے نمٹنے کے دوران ہماری دفاعی قوتیں کو عصری اور بہترین ہتھیاروں سے لیس ہونا چاہئے ۔
تاہم انہوں ںے فورس کو ہتھیاروں کی بیرونی ممالک سے درآمد پر تاسف کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہماری فورسس کا بیرونی درآمدات پر زیادہ انحصار ہے ۔ آج ہماری اصل ضروریات کا70 فیصد حصہ کا انحصار در آمدات پر ہے لیکن انحصارکی یہ اعلیٰ سطح ہماری فورسس کے لئے خطرناک ہے ۔ ٹکنالوجی کی فراہم سے انکار اور ہنگامی حالات میں ضروری اجزائی کی فراہم ہماری فورسس کے لئے ایک سنگین چیلنج ہے ۔ انحصاسر کی یہ سطح کو کم کرنا چاہئے۔ صدر جمہوریہ ہند جو کہ ملک کے مسلح فورسس کے سپریم کمانڈر بھی ہیں، نے ملک کے مختلف شعبوں میں تال میل پر زور دیا ۔

President of India delivers 20th Justice Sunanda Bhandare Memorial Lecture

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں