ناکام نس بندی آپریشن - چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے رپورٹ طلب کی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-13

ناکام نس بندی آپریشن - چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے رپورٹ طلب کی

بلاس پور
پی ٹی آئی
چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے آج ضلع بلاس پور میں ناکام نس بندی آپریشن کے دوران11کواتین کی اموات کا از خود نوٹ لیتے ہوئے ریاستی حکومت سے اندرون دس یوم تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ۔ اس واقعہ میں کئی خواتین بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور ان کی حالت نازک ہے۔ عدالت نے دو وکلاء سلیم قاضی اور سنیتا جین کو اس معاملہ میں مدد کے لئے رفیق عدالت مقرر کیا ہے ۔ ایڈوکیٹ قاضی نے بتایا کہ جسٹس کے پی شرما اور جسٹس اندرس نگھ ابو ویجا پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے موضع پیداری میں ایک سرکاری زیر انتظام نس بندی کیمپ میں آپریشن کے دوران گیارہ خواتین کی اموت کی اخباری اطلاعات کا سنگین نوٹ لیا۔ بنچ نے ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ ایسے واقعات کیوں بار بار پیش آرہے ہیں اور حکومت سے کہا کہ وہ اندورن دس یوم نس بندی واقعہ پر ایک تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کرے ۔ عدالت نے حکومت کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ مختلف ہاسپٹلس میں شریک خواتین کو ممکنہ طور پر بہترین علاج فراہم کرے اور ان کے رشتہ داروں کا بھی خیال رکھے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ رفیق عدالت کو روز مرہ کی اساس پر واقعات سے واقف کرائے تاکہ وہ عدالت کو باخبر رکھ سکیں ۔ واضح رہے کہ8نومبر کو تخت پور بلاک کے موضع پینداری میں نیمی چند جین کینسر اینڈ ریسرچ سینٹر میں ایک نس بندی کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جہاں تقریباً83خواتین کے آپریشن کئے گئے ۔ بعد ازاں ان میں تقریباً تمام کو مابعد آپریشن پیچیدگیاں پیدا ہونے پر ہاسپٹل میں شریک کرانا پڑا ۔ان خواتین کی عمر32سال سے کم تھی۔ گزشتہ دو دن کے دوران گیارہ خواتین کی موت ہوچکی ہے ،69علیل ہیں جب کہ بعض کی حالت نازک ہے ۔ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جب کہ اس سلسلہ میں چار عہدیداروں بشمول دو سینئر ڈاکٹروں کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈائرکٹر بلاس پور آر کے بھنگے ، لیپر اسکوپک سرجن ڈاکٹر آرکے گپتا ، خاندانی منصوبہ بندی کے ریاستی پروگرام کنوینر ڈاکٹر کے سی یو راؤ اور تخت پور کے بلاک میدیکل آفیسر ڈاکٹر پرمود تیواری کو معطل کردیا گیا ہے ۔ سرجن کے خلاف جن کی نگرانی میں نس بندی کیمپ منعقد ہوا تھا، ایک ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے ۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سپریم کورٹ نے آج چھتیس گڑھ کے بلاس پور علاقہ میں نس بندی آپریشن کے دوران مبینہ طبی لاپرواہی کی وجہ سے گیارہ خواتین کی موت سے متعلق اخباری اطلاعات کا از خود نوٹ لینے سے انکار کردیا ۔ ایک وکیل نے جب اخباری اطلاع کا حوالہ دیا اور معاملہ میں عدالتی مداخلت کی خواہش کی تو چیف جسٹس ایچ ایل دتو کی زیر صدارت بنچ نے کہا کہ چیف منسٹر نے اس مسئلہ کو وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا ہے ہم از خود نوٹ نہیں لے سکتے ۔ بنچ نے جس میں جسٹس مدن لوکر اور جسٹس اے کے سیکری بھی شامل تھے کہا کہ اخبارات کے بجائے آپ کو مناسب درخواست داخل کرنی چاہئے تھی۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ چھتیس گڑھ کے بلاس پور میں ایک سرکاری زیر انتظام کیمپ میں ناکام نس بندی آپریشن کی وجہ سے گیارہ خواتین کی موت ہوگئی اور دیگر49کو ہاسپٹل میں شریک کرادیا گیا جس کی وجہ سے حکومت کو چار ڈاکٹروں کو معطل اور ڈائرکٹر آف ہیلتھ سرویس کا تبادلہ کرنا پڑا۔

رائے پور سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بلاس پور میں سرکای کیمپ میں نس بندی آپریشن کیمپ میں آپریشن کے دوران کم از کم بارہ خواتین کی موت کے خلاف کانگریس نے آج چھتیس گڑھ میں بند کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجہ میں عام زندگی مفلوج ہوگئی۔ ریاستی دارالحکومت اور دیگر مقامات پر اسکول بند رہے اور ٹریفک کم رہی ۔، دیگر مقامات پر کانگریس چھتیس گڑھ یونٹ کے کارکنوں نے ٹریفک میں خلل ڈالا جس کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوگئی ۔، ضلع بلاس پور میں بھی بند کا اثر دیکھا گیا جہاں خواتین کا آپریشن کیا گیا تھا۔ ضلع میں بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے ۔ پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر بھوپیش باگھل نے کہا کہ بارہ خواتین کی موت سنگین معاملہ ہے۔ بی جے پی حکومت عوام کو جوابدہ ہے ۔

Bilaspur sterilisation tragedy: HC takes suo motu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں