ہندوستان اور آسیان عظیم شراکت دار بن سکتے ہیں - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-13

ہندوستان اور آسیان عظیم شراکت دار بن سکتے ہیں - مودی

نے پائی تاؤ
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں جنوبی ایشیائی پروسی ممالک کے قائدین بشمول سلطان برونی حسن البلقیہ اور وزیرا عظم سنگا پور لی سین لونگ سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے سلطان برونی کو بتایا کہ ہندوستان اور برونی کے درمیان تعلقات بہت قریبی ہیں اور ہندوستان اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک کے ساتھ تعاون کا مزید وسعت دینے تیار ہے ۔ برونی کے حکمراں نے کہا کہ’’ہم ہندوستان کی مسلسل تائید کا خیر مقدم کرتے ہیں مشرق سے متعلق اس کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔، وزیر اعظم کے دفتر کے ٹوئیٹس پیامات میں یہ بات بتائی گئی ۔ سلطان برونی نے مودی کو برونی کا دورہ کرنے کی دعوت دی جس پر وزیرا عظم ہند نے ان کا شکریہ ادا کیا ۔ مودی اور وزیر اعظم سنگا پور لی سین لونگ نے ’’شہری ترقی سے متعلق جامع نظریات پرتبادلہ خیال کیا۔‘‘ مودی نے کہا کہ ’’ہندوستان میں جب ہم شہری ترقی کی بات کرتے ہیں تو سنگا پور ہمیشہ ہی ان مباحث کا اصل موضوع رہتا ہے ۔ ہندوستان اور سنگا پور اپنے باہمی تعلقات کی50ویں سالگرہ منارہے ہیں ،۔ وزیرا عظم ہند نے کہا کہ ہند۔ سنگاپور تعلقات کی گولڈن جوبلی تقاریب کا اصل منشاء نوجوانوں کے شعور کو بیدا کرنا اور اختراعات کی طرف انہیں مائل کرنا ہے۔ دونوں قائدین نے سیاحت کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور نریندر مودی نے ہندوستان میں بدھسٹ سرکٹ کے بارے میں اظہار خیال کیا ۔ قبل ازیں آج صبح وزیر اعظم ہند نے تھائی لینڈ اور ملایشیا کے وزرائے اعظم بالترتیب ، پی چن ، او چا اور نجیب تن رزاق سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی اور آسیان ۔ ہند چوٹی کانفرنس پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔
پی ٹی آئی کے بموجب وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور آسیان ممالک کے تعلقات میں ’’ کوئی رکاوٹیں نہیں ہیں ۔‘‘ انہوں نے دس رکنی آسیان بلاک کو ہندوستان کے ’’ئے‘‘معاشی سفر کا شریک بننے کی دعوت دی ۔ آسیان گروپ نے مودی کے ’’میک ان انڈیا‘‘ مہم کی پرزور تائید کی ۔ مودی نے یہاں گول میز کانفرنس کے موقع پر ہندی میں خطاب کیا اور کہا کہ معاشی اور صنعتی ترقی کے ایک’’ نئے دور‘‘ کا آغاز ہوا ہے ۔ہندوستان کی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے اور آسیان ممالک ایک دوسرے کے ’’عظیم شراکت دار‘‘ بن سکتے ہیں ۔، مودی نے کہا کہ ہندوستان کی’’تیزی سے نظر ڈالو پالیسی‘‘اب تیزی سے قدم اٹھاؤ پالیسی بن گئی ہے ۔ وہ(مودی) اس علاقائی بلاک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات پر ’’جامع شخصی توجہ ‘‘دیں گے ۔ مودی نے ریمارکس ایک ایسے وقت کئے ہیں جب ہندوستان، آسیان بلاک کی چھوٹی اور متوسط معیشتوں کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے سے دلچسپی رکھتا ہے ۔انہوں نے اس بات کا نوٹ لیا کہ ہندوستان اور آسیان ممالک دونوں ہی اس علاقہ میں توازن ، امن اور استحکام کو آگے بڑھانے میں تعاون کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔’’میری حکومت ، گزشتہ چھ ماہ سے بر سر اقتدار ہے اور جس تیز رفتار سے ہم اپنے اقدامات کو آگے بڑھایا ہے وہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہم نے اس علاقہ کو ترجیح دی ہے ۔‘‘ مودی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ زمانہ میں جسمانی ارتباط سے کہیں زیادہ توجہ انفارمیشن ہائی ویز(I-Weys) پر دینے کی ضرورت ہے ۔ مودی کے ٹوٗٹر کے بموجب وزیر اعظم تھائی لینڈ نے ان سے کہا کہ’’ میں میک ان انڈیا مہم کے نظریہ کی ستائش کرتا ہوں اور اس سے مکمل اتفاق کرتا ہوں ۔‘‘
پی ٹی آئی
وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے آج یہاں میانمار کی قائد اپوزیشن نوبل انعام یافتہ آن سان سوچی سے ملاقات کی ۔ موافق جمہوریت لیڈر سے یہ انکی پہلی ملاقات تھی جو یہاں پارک رائل ہوٹل کے صدارتی ہال میں منعقد ہوئی جہاں وزیر اعظم ٹھہرے ہوئے ہیں۔ میانمار میں ان دنوں قومی سطح پر یہ مباحث جاری ہیں کہ آیا نیشنل لیگ برائے ڈیمو کریسی کی صدر نشین و جنرل سکریٹری آن سان سوچی کو2015میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں مقابلہ کرنے کی اجازت دی جائے ۔ میانمار کے دستور کی دفعہ کے تحت، بحالت موجودہ سوچی پر امتناع عائد ہے ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ سوچی نے نومبر2012میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔

India, ASEAN can be 'great partners': Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں