ایران سے نیوکلیر مذاکرات میں کافی اختلافات - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-11

ایران سے نیوکلیر مذاکرات میں کافی اختلافات - اوباما

واشنگٹن
یو این آئی
امریکہ کے صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مغربی ملکوں کی نیو کلیر بات چیت میں اب بھی کافی اختلافات ہیں اور نیو کلیئر معاہدہ تک پہونچنا فی الحال مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدہ کے لئے یہ یقین کرنا ضروری ہے کہ ایران نیو کلیئر ہتھیار بنانے کی پوزیشن میں نہ رہنے پائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران، امریکہ کے ذریعہ عائد کردہ پابندی کی وجہ سے ہی مذاکرات کی میز پر آیا ہے اور آج مغربی ملک اس کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے نیو کلیئر پروگراموں کی تحقیقات کے دوران یہ یقینی بنانا ہوگا کہ نیو کلیئر ہتھیار بنانے کی اس کی صلاحیت باقی نہیں رہ گئی ہے ۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے کہا ہے کہ عراق میں مزید 1,500امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے اسلامی ریاست کے خلاف جنگ نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ امریکی صدر نے سی بی ایس نیوز کو انٹر ویودیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس یا آئی ایس کے خلاف جنگ اب نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں عراقی حکومت کو جامع اور قابل اعتبار بنانا شامل تھا، جو انہوں نے کردکھایا ہے اور اس کی بجائے کہ ہم صرف آئی ایس کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کرتے ، اب ہم ان کے خلاف حملے کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ اوباما نے کہا کہ اب انہیں عراق کے زمینی دستوں کی ضرورت ہے ، جو آئی ایس کے جنگجوؤں کو پیچھے دھکیلنا شروع کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ ، جوں ہی وہ(عراقی دستے) آئی ایس کے خلاف کارروائی کا آغاز کریں گے ہم انہیں موثر فضائی امداد فراہم کرنا شروع کردیں گے ۔ امریکی صدر نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کے فوجی بذات خوود لڑائی میں حصہ نہیں لیں گے ۔

مسقط سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایران کے ساتھ قطعی نیو کلیئر سمجھوتہ کے لئے اب صرف دو ہفتہ کا قت باقی رہ گیا ہے ۔ اس لئے ایران کے سینئر عہدہ داراختلافات دور کرکے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش میں مصروف ہوگئے ہیں۔ اس سمجھوتہ کی آخری میعاد24نومبر ہے۔ ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی لیڈر علی انور کفایتی نے یہ کہہ کر اپنے ملک کا باقاعدہ موقف واضح کردیا ہے کہ ان کا ملک سمجھوتہ سے متعلق مذاکرات کے تئیں عہد کا پابند ہے ۔ لیکن وہ اپنے نیو کلیئر حق کو کبھی ترک نہیں کرے گا ۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کل امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور یوروپی یونین کی نمائندہ کیتھرین ایشٹن کے ساتھ مسقط کے عمان میں بات چیت کی ۔ یہ بات چیت ایران کی یورانیم کی افزودگی سے متعلق پروگرام کی جانچ پر مرکوز رہی ۔ ایران نیو کلیئر اسلحہ بنانے کے مبینہ خفیہ ایجنڈے کے مغربی ملکوں کے الزام کی اب تک تردید کرتا رہا ہے ۔ تنازعہ کا اہم مرکز نیو کلیئر افزودگی سے متعلق ایران کا پروگرام ہے ۔ مغربی ممالک اسے کم از کم سطح پر لانا چاہتے ہیں ۔ تاکہ وہ نیو کلیئر اسلحہ بنانے کی پوزیشن میں نہ رہ سکے ۔

Obama doubts Iran nuclear deal as Oman talks go into Monday

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں