جمعیت علمائے اسلام سندھ کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو جاں بحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-30

جمعیت علمائے اسلام سندھ کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو جاں بحق

سکھر(پاکستان)
یو این آئی
پاکستان میں صوبہ سندھ کے ضلع سکھر کے ایک نواحی علاقے میں مسلح افراد کے حملے میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ سندھ کے سیکریٹری جنرل اور سابق سینٹیر خالد محمود سومرو جاں بحق ہوگئے ۔ ڈان نیوز کے مطابق سکھر کے کھوسہ گوٹھ میں مسلح افراد نے ایک مدرسے پر حملہ کرکے جے یو آئی سندھ کے سکریٹری جنرل خالد محمود سومرو کو قتل کردیا۔ مسلح افراد نے اس وقت خالد محمود سومرو پر حملہ کیا جب وہ مدرسے میں فجر کی نماز پڑھارہے تھے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں ہسپتال منتقل کیاجارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے ۔ واقعے کے بعد حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ جے یو آئی( ف) کے سکرٰٹری جنرل سندھ کے ہلاک ہونے کی خبر شہر میں پھیلتے ہی کارکنوں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی، ہسپتال میں خالد محمود سومرو کا پوسٹ مارٹم کیاجائے گا جس کے بعد میت کو لاڑکانہ منتقل کیاجائے گا۔ خالد محمود سومرو کے قتل کے بعد سکھر میں جے یو آئی(ف) کی مقامی قیادت کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ خالد محمود سومرو کا تعلق لاڑکانہ سے تھااور ان پر پہلے بھی قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں ۔ وہ گزشتہ روز پیغام امن کانفرنس میں شرکت کے لئے سکھر آئے تھے۔ افغانستان پر امریکی حملہ کے بعد سندھ کے علاقے شکار پور سے بھی مدارس کے طالب افغانستان جہاد کے لئے گئے تھے ۔ خالد محمود سومرو نے تصدیق کی تھی کہ ان کی جماعت نے ملا عمر کو مدد کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے اس کو قبول نہیں کیا ۔ سندھ میں ارباب غلام رحیم کے دور حکومت میں ان کی مدد سے متحدہ مجلس عمل کی نشستیں کم ہونے کے باوجود وہ سینٹیر منتخب ہونے میں کامیاب رہے تھے ۔ خالد محمود سومرو پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے مد مقابل امید وار رہے ۔ وہ سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف اتحادوں کا بھی حصہ رہے۔ انہوں نے سندھ میں ایک ایسے مولانا کے طور پر شناخت حاصل کی جس کے قوم پرستوں کے ساتھ قریبی مراسم تھے۔ انہوں نے کالا باغ ڈیم، قومی مالیاتی ایوارڈ اور سندھ کی تقیسم کے نعرے پر وہ ہی موقف اختیار کیا جو قوم پرست جماعتوں کا تھا۔

JUI-F leader Khalid Soomro shot dead in Sukkur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں