ہند آسٹریلیا کے درمیان 5 معاہدوں پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-19

ہند آسٹریلیا کے درمیان 5 معاہدوں پر دستخط

کینبرا
پی ٹی آئی
ہندوستان اور آسٹریلیا نے باہمی سیکوریٹی تعاون کے لئے آج ایک فریم ورک تشکیل دیا جب کہ دونوں ممالک نے علاقائی امن، دہشت گردی کا مقابلہ اور دیگر چیلنجس سے نمٹنے کے لئے اپنے دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے سے اتفاق کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ہم منصب ٹونی ایبٹ نے آج باہمی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور سیکوریٹی باہمی تعاون کے لئے ایک فریم ورک بنانے سے اتفاق کیا ۔ آسٹریلیا نے ہندوستان کو تیقن دیا کہ سیول نیو کلیر معاہدہ کی عمل آوری کے لئے انتظامی امور کی تکمیل تیز رفتاری سے کی جائے گی اور آئندہ سال کے اختتام تک اسے مکمل کرلیاجائے گا ۔ دونوں ممالک نے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلہ اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے بشمول پانچ معاہدات پر دستخط کئے۔ مودی اور ایبٹ کی تفصیلی بات چیت کے بعد ان معاہدوں پر دستخط عمل میں آئے ۔ سیول نیو کلیر معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 5ستمبر کو طئے پایا تھا ۔ دونوں ممالک کے درمیان2012ء کے بعد سے اس معاہدہ پر مذاکرات کے پانچ دور ہوچکے ہیں ۔ آسٹریلیا نے2012ء میں ہندوستان کو نیو کلیر کی فروخت پر ایسی پالیسی کو تبدیل کردیا تھا ۔ یہ پالیسی نیو کلیر اسلحہ کے عدم پھیلاؤ معاہدہ پر دستخط سے ہندوستان کے انکار کی بنیاد پر تھی ۔ دونوں قائدین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ سزا یافتہ قیدیوں کی منتقلی معاہدہ اور انسداد منشیات یادداشت مفاہمت پر دستخط کے ساتھ وہ دہشت گردی اور دیگر بین قومی جرائم سے مل کر مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ انسداد دہشت گردی پر موجودہ مشترکہ ورکنگ گروپ کا نام تبدیل کیاجائے گا تاکہ غیر قانونی نقل مکانی پر جاری باہمی تعاون کے بشمول بین ممالک جرائم کو اس کے دائرہ میں شامل کیاجائے ۔
وزیرا عظم نریندر مودی نے ملبورن میں کہا ہے کہ یہ ہندوستان میں رہنے کا بہترین وقت ہے ۔ انہوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے لئے آسٹریلیا کے کارپوریٹ اداروں کو دعوت دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔مودی نے کہا کہ ہم ٹریڈ انڈسٹری کے لئے سازگار ماحول پیدا کررہے ہیں ۔ ہمیں آپ کی شراکت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے گرین ٹکنالوجی ، ایل این جی، گیس، تعلیم اور سیاحت کے شعبوں کے فروغ کے لئے آسٹریلیائی تاجرین سے تعاون طلب کیا۔
سووا(فیجی) سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی ایک دن کے دورے پر آج رات فیجی پہونچے ۔وہ32برسوں میں اس ملک کادورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیرا عظم ہیں ۔ اس دورے کے دوران وہ اپنے ہم منصب فرینک بینی ماراما کے ساتھ باہمی بات چیت کریں گے۔ مودی انڈین ایر فورس کے خصوصی طیارہ کے ذریعہ ملبورن سے اپنے تین قومی دس روزہ دورہ کے آخری مرحلہ میں یہاں پہونچے ۔ اس سے پہلے انہوں نے آسٹریلیا کا چار دن کا سر گرم دورہ کیا۔

ہندوستان اور آسٹریلیا نے دفاع،سائبرونیزنیز بحری سیکوریٹی اور انسداد دہشت گردی کے میدانوں میں سیکوریٹی تعاون کے ایک تاریخی ڈھانچہ کی تدوین سے اتفاق کرلیا ۔ دہشت گردی میں وہ خطرات بھی شامل ہیں جو انتہا پسند گروپوں میں بیرونی جنگجوؤں کی شمولیت سے لاحق ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم ہند نریندر مودی اور میزبان وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے درمیان چوٹی مذاکرات میں دونوں ممالک نے آئندہ سال کے ختم تک ایک دیرینہ تصفیہ طلب آزادانہ تجارتی معاہدہ کو مکمل کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور ایک سیویلین نیو کلیر معاملت کو’’جلد مکمل کرنے‘‘ کا بھی فیصلہ کیا جس کے تحت ہندوستان کو یورانیم کی در آمدات میں سہولت ہوگی ۔ اہم بات تو یہ ہے کہ مودی نے سیکوریٹی تعاون کو وسعت دینے اور اس علاقہ میں بین الاقوامی اشتراک کو گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مودی نے ان خیالات کا اظہار، ایبٹ سے بات چیت کے بعد آسٹریلیائی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ’’ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم مل جل کر کام کریں۔ بقائے باہم اور تعاون کے فروغ کے لئے دوسروں کے ساتھ مل کر موافق فضا قائم کریں اور کلچر کو اپنائیں ۔ تمامممالک خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے ، بین الاقوامی قانون اور اصولوں پر عمل کریں ۔ خواہ ان ممالک کو تلخ تنازعات کا سامنا ہی کیوں نہ ہو ۔ہم ،بحری سیکوریٹی کی برقراری میں مزید اشتراک کریں۔ ہم سمندری امور پر مل جل کر کام کریں اور بین الاقوامی فورموں میں اشتراک کریں ۔ ہم بین الاقوامی قانون اور عالمی اصولوں کے مکمل احترام کے لئے کام کریں ۔ ‘‘
مودی کا در پردہ اشارہ غالباً چین کی طرف تھا۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا دونوں ہی چین کے اس کے پڑسویوں کے ساتھ بڑھتے بحری تنازعات میں چین کے بڑھتے فوجی ادعا جات پر تحفظات ذہنی رکھتے ہیں ۔ تعاون کا ڈھانچہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب صدر چین زی جن پنگ، کینبرا سے تسمانیہ کے لئے روانہ ہوئے جہاں ایبٹ بھی ان کے ساتھ شریک ہوئے ۔ مودی کے دورہ آسٹریلیا کے اختتام پر جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے دہشت گردی اور ملک پار جرائم سے نمٹنے میں مل جل کر کام کرنے کا عہد کیا ہے ۔

India, Australia Sings 5 Deals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں