حیدرآباد سنجیویا پارک کے پاس دنیا کا سب سے بڑا ٹاور تعمیر ہوگا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-23

حیدرآباد سنجیویا پارک کے پاس دنیا کا سب سے بڑا ٹاور تعمیر ہوگا

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
تلنگانہ حکومت نے سنجیویا پارک کے پاس دنیا کا سب سے اونچا ٹاور تعمیر کرنے کے فیصلہ کو روبہ عمل انے کا فیصلہ کیا اور حسین ساگر کیا طراف فلک بوس عمارتیں تعمیر کرنے اپنی تجویز کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے چیف منسٹر کی صدارت میں آج5گھنٹے طویل اجلاس منعقدہوا جس میں چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما،چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری نرسنگ راؤ اور دوسرے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ حسین ساگر کے اطراف100ایکڑ اراضی میں40مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ، جہاں فلک بوس عمارت پہلے مرحلہ میں تعمیر کی جائے گی جنگی بنیادوں پر حسین ساگر کو صاف کیاجائے گا ۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے متعلق ماحولیاتی تشویش کومد نظر رکھا جائے گا۔ سنجیویا پارک کے علاوہ فلک بوس عمارتیں بدھابھون، رانی گنج بس ڈپو ، نشیبی ٹینک بنڈ، کند بھون، پارٹی گڈہ ، سیلنگ کلب، یوتھ ہاسٹل ، راگھوا سدن ، نرسنگ کالج ، دلکشا گیسٹ ہاؤز ،گرین لینڈ گیسٹ ہاؤز، نیوایم ایل اے کوارٹرس، الیکٹریسٹی بھون ، اسنوورلڈ اور دوسرے قریبی مقامات کے پاس تعمیر کئے جائیں گے جملہ عمارتوں کی تعداد40ہوگی ۔
حسین ساگر کے تحفظ کو ترجیح دی جائے گی۔ حسین ساگر کی صفائی اور اس میں آنے والے آلودہ پانی کی صفائی کو جنگی پیمانے پردور کیاجائے گا ۔ چندر شیکھر راؤ نے آج اجلاس میں بتایا کہ کئی کارپوریٹ اداروں مجوزہ ٹاورس کی تعمیر کے لئے آگے آئیں گے اور انہوں نے عہدیداروں کوہدایت دی کہ وہ صحیح طور پر رہنمایانہ خطوط مدون کرے اور زمین کی ترقی اور دوسرے متعلق امور کی تیاری میں مثبت انداز اختیار کرے ۔حسین ساگر کی تیاری کے مشن اور آلودہ پانی کا رخ بدلنے 100 کروڑ روپے کا انہوں نے اعلان کیا اور کہا کہ نشیبی ٹینک بنڈ میں اندرا پارک کے قریب ونائک ساگر تعمیرکیاجائے گا جہاں گنیش کی مورتیوں کا وسرجن ہوگا ۔ حسین ساگر میں مورتیوں کے وسرجن کی روایت ہے اس لئے ونائک ساگر کو پرکرنے سے حسین ساگر کا پانی استعمال کیاجائے گا ۔ چیف سکریٹری کی قیادت میں عہدیداروں کی ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس اس کام کی نگرانی کرے گی ۔ چیف منسٹر گنیش اتسو سمیتی کا ایک اجلاس بھی طلب کریں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں