کالا دھن مسئلہ - بیرونی ممالک کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-23

کالا دھن مسئلہ - بیرونی ممالک کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی - جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بیرونی ممالک میں جمع کالے دھن کو واپس لانے کے دشوار کام کا سامنا کرنے والی حکومت نے آج کہا کہ وہ بیرونی ملکوں کے ساتھ کئے گئے باہمی ٹیکس معاہدوں پر نظر ثانی کرے گی جن کی وجہ سے رقم واپس لانے میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یہاں پی ٹی آئی ہیڈ کوارٹرس میں پی ٹی آئی کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقیناًایسا کرنے جارہے ہیں ۔ ان سے دریافت کیا گیا تھا کہ آیا حکومت بیرونی ملکوں کے ساتھ کیے گئے باہمی ٹیکس معاہدوں پر نظر ثانی کرنے جارہی ہے جن کی وجہ سے بیرونی ممالک میں کالے دھن کا ذخیرہ کرنے والوں کے بارے میں معلومات آسانی سے حاصل نہیں ہورہی ہیں ۔ جیٹلی نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں ایک وفد کو وئٹزرلینڈ روانہ کیا تھا اور وہ مثبت نتائج کے ساتھ واپس ہوا ہے ۔ انہوں نے سوئٹزر لینڈ حکومت کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ ہمیں ایچ ایس بی سی کی فہرست کے علاوہ بھی ثبوت پیش کرنے ہوں گے ۔ میں ان(بیرونی ممالک) سے رجوع نہیں ہوسکتا ورنہ وہ یہ کہیں گے کہ ایچ ایس بی سی کی فہرست مسروقہ ہے لہذا وہ ہم سے تعاون نہیں کرنا چاہتے لہذا میں مسروقہ فہرست کی بنیاد پر ان سے رجوع ہونا نہیں چاہتا۔
انہوں نے سوال کیا’’ اگر میں فہرست میں شامل ناموں کے بارے میں کچھ آزادانہ شواہد آپ کو پیش کروں تو کیا آپ مجھے ثبوت فراہم کریں گے ؟‘‘ انہوں نے بتایا کہ دیگر ملکوں کے ساتھ تعاون میں اضافہ ہورہا ہے۔ اگر آپ امریکی قوانین پر نظر ڈالیں تو پتہ چلے گا کہ وہ زیادہ سے زیادہ ممالک سے ایسی قانو ن سازی کا خواہاں ہے جس سے معلومات کا خود بخود تبادلہ عمل میں آئے ۔ اس سوال پر کہ آیا ہندوستان ایسے کسی معاہدے پر دستخط کرے گا ، انہوں نے کہا کہ ہمارا نشانہ یہی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلہ میں کہا ہے کہ اسے وضاحت درکار ہے لہذا خصوصی تحقیقاتی ٹیم اس کا جائزہ لے رہی ہے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق اصلاحی قانون سازیوں جیسے انشورنس بل کی منظوری پر اپوزیشن کے سخت موقف کی پرواہ کئے بغیر حکومت نے آج کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ایسے بلز کی منظوری کی خواہاں ہے جس کا پیر سے آغاز عمل میں آرہا ہے ، تاہم حکومت نے ان سولات کو ٹال دیا کہ اگر کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے ممکن نہ ہوسکے تو کیا وہ ایسی قانون سازیوں کی منظوری کے لئے مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے؟ان سے مشترکہ اجلاس کے انعقاد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ اس کا امکان ہے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ بلز ایوان میں ہی منظور ہوجائیں ۔ جتنے زیادہ ریاستی الیکشن ہوں گے رکاوٹ پیدا کرنے والے اتنا ہی کمزور پڑتے جائیں گے ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق ارون جیٹلی نے کہا کہ وہ تنخواہ یاب اور متوسط طبقہ پر زائد محاصل عائد کرتے ہوئے بوجھ ڈالنا نہیں چاہتے ، لیکن وہ ٹیکس کے جال کو وسعت دیتے ہوئے ٹیکس چوری کرنے والوں کا پیچھا کریں گے ۔ وہ زیادہ سے زیادہ رقم ٹیکس دہندگان کی جیب میں دیکھنا چاہیں گے جس کی وجہ سے مصارف میں اضافہ ہوگا اور زیادہ بالواسطہ محاصل وصول ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عملاً آپ کے نصف سے زیادہ محاصل دراصل بالواسطہ محاصل ہوتے ہیں۔ جیٹلی نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں انہوں نے انکم ٹیکس سے استثنیٰ کی حد کو دولاکھ سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ کیا تھا اور اسے مزید بڑھانے پر غور کرسکتے ہیں ۔

Govt. to relook at tax treaties to unearth black money: Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں