جی 20 رکن ممالک کے درمیان ٹیکس اطلاع کے تبادلہ کے لئے نئے میکانزم کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-17

جی 20 رکن ممالک کے درمیان ٹیکس اطلاع کے تبادلہ کے لئے نئے میکانزم کا اعلان

برسبین
پی ٹی آئی
جی20قائدین نے آج 2017تک رکن ممالک کے درمیان ٹیکس اطلاع کے آٹو میٹک تبادلہ کے لئے ایک میکانزم قائم کرنے کا عہد کیا ۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو کالے دھن کے خطرہ پر قابو پانے کے لئے بین الاقوامی فورم میں ہندوستان کی جانب سے مسلسل طور پر اٹھایاجارہا ہے ۔ جی20کے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے قائدین نے بنیاد کو مٹانے اور منافع کو منتقل کرنے سے نمٹنے کے لئے ایکشن پلان کی بھی توثیق کی جس کو2015میں قطعیت دی جائے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ کمپنیاں اپنے منصفانہ ٹیکس کا حصہ ادا کریں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ جی20اجلاس میں صدر امریکہ بارک اوباما برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور دیگر کے بشمول عالمی قائدین نے شرکت کی ہے ۔ سرحد پار ٹیکس چوری کے انسداد کے لئے ہم نے ایک رد عمل کی بنیاد پر ٹیکس اطلاع کے آٹو میٹک تبادلہ کے لئے گلوبل کامن رپورٹنگ اسٹانڈ رڈ کی توثیق کی ہے ۔ ہم2017یا2018ء تک دیگر ممالک کے ساتھ ایک دوسرے کو از خود اطلاع کا تبادلہ شروع کریں گے ۔ دو روزہ جی20اجلاس کے اختتام کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں یہ بات کہی گئی ہے ۔ بعد ازاں میڈیا بریفنگ میں ہندوستان کے جی20مندوب شیر پا سریش پربھو نے کہا کہ وزیر اعظم نے کالے دھن پر قابو پانے کے لئے زور دیا ہے ۔ ہندوستان ایسی اطلاع حاصل کرنے کے لئے اس کی انتہائی بہترین کوشش کررہا ہے ۔ یہ انتہائی ضروری ہے کیونکہ ٹیکس ہیونس ٹیکس چوری کا امکان تخلیق کرسکتے ہیں ۔ جی20ممالک نے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی ٹیکس نظام میں شفافیت کو یقینی بنائیں گے اور ان کی ریونیو بنیادوں کا تحفظ کریں گے ۔ منافع پر ٹیکس عائد کیاجانا چاہئے جہاں معاشی سرگرمیوں سے منافع حاصل ہورہا ہو اور جہاں کرنسی کی قدر تخلیق کی جارہی ہو ۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بی ای پی ایس ایکشن پلان کو2015تک قطعیت دی جائے گی ۔ بی ای پی ایس اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیکس ادا کیاجائے جہاں منافع حاصل ہورہا ہو ۔ ٹیکس اطلاع کے آٹو میٹک تبادلہ کا نیا فریم ورک درخواستوں کی بنیادوں پر اور صرف مشتبہ ٹیکس چوری یا دیگر مالیاتی جرائم کے کیسس میں بیشتر اطلاع کے تبادلہ کی جاریہ پریکٹس کے خاتمہ کے لئے ایک قابل لحاظ پیشقدمی ہوگا۔ اس اسٹانڈرڈ پر جیسے ہی عمل آوری ہوگی تو حکومتوں کو ان کے مالیاتی ادارہ جات سے اکاؤنٹ کی اطلاع کی تفصیل اور تبادلہ کے حصول کی اجازت ہوگی ۔ اور یہ ایک سالانہ بنیاد پر دیگر ادارہ کے ساتھ از خود ایسی اطلاع کا تبادلہ کیاجائے گا۔
جی20اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم ترقی پذیر ممالک کے ساتھ کے انتظامیہ کی صلاحیت کی اے ای او آئی پر عمل آوری کے لئے کام کریں گے ۔ ہم سرحد پار قابل تعمیل سرگرمیوں پر ہمارے ٹیکس ارباب مجاز کی جانب سے مزید اشتراک کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آٹو میٹک تبادلہ پر نیا عالمی معیار پیرس کے ادارہ برائے اکنامک کو اپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کی جانب سے مدون کی اگیا ہے اور یہ تمام ممالک کے لئے مشترک ہوگا، سالانہ بنیاد پر اطلاع کے آٹو میٹک تبادلہ کا اہل ہونے کے لئے مالیاتی ادارہ جات بشمول ببینگ بروکرس اور فنڈ ہاؤزس پر لازمی ہوگا کہ اپنے گاہکوں سے ضروری تفصیلات جمع کریں اور انہیں ان کے متعلق ریگولیٹرس کو پیش کریں ۔ یہ تبدیلی ہندوستان کے لئے اہمیت کی حامل ہے ۔ کیونکہ وہ دیگر ممالک سے مشتبہ ٹیکس چوری کے کیسس پر اطلاع حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہا ہے ۔ خاص طور پر سوئیزر لینڈ سے ایسی اطلاع حاصل کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔ جو یہ کہہ رہا ہے کہ ایسی تفصیلات صرف سوئس بینکوں کے متعلقہ ہندوستانی گاہک کی جانب سے مالیاتی بدعنوانیوں کے خصوصی ثبوت کے بغیر فراہم نہیں کی جاسکتیں ۔

G20 vows to put in place tax info exchange mechanism by 2017

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں