15/نومبر برسبین پی ٹی آئی
دنیا کی دس معاشی قوتوں کے گروپ جی۔20کے رہنماؤں کا اجلاس آسٹریلین شہر برسبین میں شروع ہوگیا ہے جس میں یوکرائن کے بحران ، موسمیاتی تبدیلی اور ایشیا پیسفک میں امریکہ کے کردار جیسے موضوعات کو زیر بحث لایاجائے گا ۔ آسٹریلین وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے اہم عالمی اقتصادی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی رہنما عالمی جی ڈی پی میں دوٹر یلین کے اضافے کے لئے اقدامات کریں گے جب کہ انہوں نے آزاد تجارت اور انفراسٹرکچر میں مزید سرمایہ کاری کا بھی وعدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سال تک عالمی جی ڈی پی میں دو فیصد سے زیادہ اضافہ کرکے لاکھوں ملازمتیں تشکیل دی جائیں گی جس سے پروڈکشن کاعمل بڑھے گا ۔ اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر بارک اوباما نے ماحولیاتی تبدیلی کے زیر اثر غریب ممالک کے لئے بین الاقوامی فنڈ میں تین ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا جب کہ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت دیگر اہم رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے اجلاس میں ایبولا اور یوکرائن کے مسئلے پر بات چیت کرنے کو اہم قرار دیا ۔ جی ٹوئنٹی کے دو روزہ اجلاس میں دنیا بھر میں توانائی کے شعبے میں تجارت کے لئے نئے نظام کی بنیاد رکھنے پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا ، جس کے تحت ایک ایسے ادارے کا قیام عمل میں آئے گا جو بیشتر ممالک کو توانائی کے حصول میں آسانی اور معیشت کی ترقی میں مدد فراہم کرسکے گا ۔ اجلاس کے آغاز کے موقع پر سینکڑوں مظاہرین شدید گرمی کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں سے لے کر مختلف وجوہات کی بنا پر احتجاج کرنے کے لئے بھی جمع ہوئے تاہم تشدد کے خدشے کے باوجود یہ احتجاجی مظاہرہ پر امن رہا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم ہند نریند ر مودی نے آج کہا ہے کہ بیرون ملک چھپا کر رکھی گئی سیاہ دولت کو ملک واپس لانا ، ان کی حکومت کی ’’اہم ؍اولین ترجیح‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر محسوب دولت کا تعلق، سیکوریٹی چیلنجوں سے بھی ہے ۔ اس موقع پر پانچ رکنی برکس ممالک کے قائدین سے اپنی غیر رسمی ملاقات کے دوران مودی نے سیاہ دولت کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سیاہ دھن کو وطن واپس لانے کے مقصد کی تکمیل کے لئے قریبی عالمی تال میل ضروری ہے۔ مودی نے جی۔20چوٹی کانفرنس سے عین قبل سیاہ دھن کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے گویا اس چوٹی کانفرنس کا لب و لہجہ متعین کیا ۔ قبل ازیں انہوں نے عہد کیا تھا کہ بیرون ملک رکھی گئی سیاہ دولت کا ایک ایک پیسہ واپس لایاجئے گا ۔ مودی نے برکس قائدین سے کہا کہ’’بیرون ملک رکھائے گئے کالا دھن کو ملک واپس لانا ہمارے لئے اہم ترجیح ہے ۔ وزارت خارجہ ہند کے ترجمان سید اکبر الدین نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سیاہ دھن کے ’’سیکوریٹی پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے ۔‘‘ ہندوستان سیاہ دھن واپس لانے کی کوشش کررہا ہے ۔ وزیر اعظم نے پہلے ہی وضاحت کردی ہے کہ ایسی رقم کو بیرون ملک سے واپس لانے کے لئے قریبی تعاون اہمیت کا حامل ہے ۔ جی۔20چوٹی کانفرنس کے میزبان ملک آسٹریلیا نے کل عہد کیا کہ ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف ’’بڑی جارحانہ کارروائی‘‘ کی جائے گی ۔
ہندوستان بھی جی۔20کے رکن صنعتی ترقی یافتہ ممالک اور ابھرتی ہوئی معشیتوں سے خواہش کررہا ہے کہ وہ ایسے ممالک کے خلاف سخت کارروائی کریں جو ٹیکسوں سے بچاؤ کے لئے پناہ گاہیں بنے ہوئے ہیں۔ مودی نے کہا کہ’’ میرے لئے ایک اہم مسئلہ سیاہ دھن کے خلاف بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالنا ہوگا۔‘‘جی۔20چوٹی کانفرنس کے موقع پر وہ(مودی) ہندوستان کے اس عہد کی تجدید کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں کہ سر حد پار ٹیکس چوری سے نمٹنے عالمی سطح پر کارروائی ضروری ہے ۔ آج منعقدہ غیر رسمی میٹنگ میں مودی کے علاوہ صدر چین زی جن پنگ ، صدر روس ولادیمیرپوٹین ، صدر جنوبی افریقہ جیکب زوما اور صدر برازیل ڈلماروسف ونیز دیگر قائدین نے شرکت کی ۔ جی۔20لیڈروں کے عالمی معیشت کی ترقی پر ہونے والی بات چیت پر یوکرین کا بحران حاوی رہا ۔ یورپ نے روس سے کہا کہ وہ اس ملک میں ہتھیار اور فوج بھیجنا بند کرے اور یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی ۔
امریکہ کے صدر بارک اوباما نے عالمی معیشت کو رفتار دینے کے لئے تمام ممالک سے مل کر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تنہا امریکہ دنیا کی معیشت کا بوجھ اٹھانے کا اہل نہیں ہے ۔ اوباما نے جی20ممالک کے رہنماؤں سے اپنی ترقی کی شرح کو بڑھانے اور زیادہ روزگار پیدا کرنے کے لئے سخت محنت کرنے کی اپیل کی ۔ برسبین میں جی20کانفرن سے الگ ایک پروگرام میں امریکہ کے صدر نے کہا کہ ان کی معیشت پٹری پر آرہی ہے لیکن عالمی شرح نمو کے تعلق سے یورپ، چین اور جاپان میں چیلنج سامنے آرہے ہیں ۔ساتھ ہی اس دو روزہ چوٹی کانفرنس میں ایبولا وائرس سے جنگی پیمانے پر نمٹنے اور اس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام ضروری قدم اٹھائے جانے کا عہدکیاگیا ۔ ادھر وزیر اعظم نریندر مودی نے جی20چوٹی کانفرنس کے دوران علیحدہ طور پر آج یہاں فرانس کے صدر فرانسو ہولنڈے اور کناڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر سے دو طرفہ بات چیت کی ۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج بتایا کہ فرانسیسی صدر سے مسٹر مودی کی یہ پہلی ملاقات ہے، اس لئے دونوں کے مابین زیادہ تفصیلی رسمی بات چیت نہیں ہوئی ۔ اس میٹنگ میں مسٹر مودی کی بات چیت کی وضاحت کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ انہوں نے مسٹر ہولنڈے سے کہا کہ اگر دنیا کے تمام ممالک دہشت گردی کے خلاف یکساں حکمت عملی بنائے تو اس کام مکمل خاتمہ ممکن ہے ۔
G20: PM Modi urges for 'close coordination' on black money
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں