دہلی میں وسط مدتی انتخابات اسمبلی تحلیل کی سفارش - فروری میں الیکشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-05

دہلی میں وسط مدتی انتخابات اسمبلی تحلیل کی سفارش - فروری میں الیکشن

نئی دہلی
ایجنسیاں
دہلی میں نئے اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ دراصل لیفٹنینٹ گورنر کی اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کو مرکزی کابینہ نے منظور کرلیا ہے ۔ اب یہ تجویزصدر جمہوریہ کو بھیجی گئی ہے ۔ یعنی اب دہلی میں انتخابی موسم آگیا ہے ۔ بی جے پی اور کانگریس انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہوئی ہیں تو خود کو دہلی کے دائرے میں محدود رکھنے والی اے اے پی نے ایک قدم آگے بڑھا کر انتخابی بول شروع کردئیے ہیں۔ اے اے پی لیڈر اروند کجریوال نے ایک بار پھر بدعنوانی کو انتخابی موضوع بتایا اور دونوں اپوزیشن جماعتوں پرہارس ٹریڈنگ کا الزاملگایا ۔ انتخابات کے اعلان سے پہلے دہلی میں اے اے پی نے پریس کانفرنس کی اور بی جے پی اور کانگریس کو جم کر نشانہ بنایا ۔ کجریوال نے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی بہت پہلے سے انتخابات کے لئے تیار ہیں اور وہ عوام سے کئے اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے اس دوران حکومت بنانے کے لئے بھرپور کوشش کی، لیکن کچھہوتا نہیں دیکھ کرمجبوری میں انتخابات کے لئے راضی ہوئی ہے ۔ دراصل دہلی میں16فروری سے پہلے انتخابات کرانا ضروری ہے ۔ اس سے قبل دہلی میں الیکشن کرانے کے لئے لیفٹنینٹ گورنر نجیب جنگ نے پہلاقدم بڑھا دیا ہے ۔ لیفٹنینٹ گورنر نے مرکزی وزارت داخلہ کو دہلی کے سیاسی حالات پر رپورٹ بھیجی تھی جس میں اسمبلی تحلیل کرنے اورنئے انتخابات کی سفارش کی گئی تھی ۔ یہ صورتحال اس لئے پیدا ہوئی تھی ، کیونکہ دہلی میں سب سے بڑی پارٹی بی جے پی سمیت کوئی بھی سیاسی پارٹی حکومت بنانے کوتیار نہیں تھی ۔ دہلی بی جے پی کے صدر ستیش اپدھیائے نے کہا کہ دہلی میں پارٹی انتخابات کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔
اجتماعی قیادت کے تحت پارٹی الیکشن لڑے گی اور دہلی میں اچھی حکومت دے گی ، یہ ہمارا عزمہے ۔ کانگریس کے لیڈر سندیپ دیکشت نے کہا کہ ہم لوگ تو ہمیشہ چاہتے تھے کہ دہلی میں انتخابات ہوں ۔ دہلی میں انتخابات ہوں گے تو بہت اچھا ہوگا ۔ دہلی میں اسمبلی 17فروری سے معطل ہے جس کے بعد سے یہاں صد رراج نافذ ہے ۔ آئین کے مطابق اسمبلی توڑنے کے6ماہ کے اندر انتخابات کرانے لازمی ہوتے ہیں ۔ ایسے میں نئے چناؤ اگلے سال اپریل سے پہلے ہر حال میں ہوجانے چاہئیں ۔ توقع ہے کہ جنوری میں ووٹر لسٹوں کی تجدید کے بعد فروری میں الیکشن کرائیے جائیں گے ۔ دہلی میں25نومبر کو3سیٹوں کے لئے ضمنی چناؤ ہوتے ہیں ۔ اگر اس درمیان اسمبلی تحلیل ہوجاتی ہے تو الیکشن بے معنی ہوجائیں گے ۔

Delhi stares at midterm polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں