تلنگانہ اسمبلی - انحراف کے مسئلہ پر کانگریس ارکان کا شدید احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-18

تلنگانہ اسمبلی - انحراف کے مسئلہ پر کانگریس ارکان کا شدید احتجاج

تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج کسی کارروائی کے بغیر دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔اصل اپوزیشن کانگریس کے ارکان اسمبلی نے انحراف کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور وقف سوالات کے دوران کارروائی میں رکاوٹ ڈال دی۔ اسپیکر مدھو سدن چاری نے دس منٹ اور تیس منٹ کے لئے دو مرتبہ کارروائی ملتوی کی تاکہ ایوان میں نظم بحال کیاجاسکے لیکن کانگریس ارکان نے انحراف پر اپنی پیش کردہ تحریک التوا پر فوری مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کی ایک نہیں چلنے دی جس پر مجبور ہوکر اسپیکر نے دوپہر12:30بجے کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔ صبح دس بجے جیسے ہی کارروائی کا آغاز ہوا،کانگریس ارکان سینے پر سیاہ بیاجس لگائے ایوان میں داخل ہوئے اور قائدین کا اپنی پارٹیوں سے انحراف کرکے ایک مخصوص سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے موضوع پر تحریک التوا پیش کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر انحراف کو بڑھاوا دے رہے ہیں جس پر فوری مباحث کی ضرورت ہے ۔ واضح ہو کہ کانگریس اور تلگو دیشم پارٹی کے کئی ارکان حالیہ دنوں میں اپنی جماعتوں کو چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں ۔ یہاں تک کہ اتوار کے دن بھی چیوڑلہ کے کانگریس رکن اسمبلی نے اپنی پارٹی چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ ایسے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن پر اپوزیشن پارٹیاں چراغ پا ہیں۔ اسی پس منظر میں کانگریس پارٹی نے آج اسمبلی میں ایک تحریک التوا پیش کرتے ہوئے فوری مباحث کا مطالبہ کیا۔
کانگریس نے اصرار کیا کہ اس مسئلہ پر فوری مباحث منعقد کئے جائیں اور اسپیکر ان تمام ارکان کو ایوان کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیں ۔ جنہوں نے اپنی پارٹیوں سے انحراف کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ اس موقع پر وزیر امور مقننہ ٹی ہریش راؤ نے مداخلت کرتے ہوئے احتجاجی کانگریس ارکان کو یاد دلایا کہ وقفہ سوالات کے اختتام کے بعد ہی تحریک التوا پر مباحث منعقد کئے جاسکتے ہیں جیسا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں تمام پارٹیوں نے اس بات سے اتفاق کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس پارٹی ہی ہے جو انحراف کی حوصلہ افزائی کی تاریخ رکھتی ہے ۔ ایسے کاموں کی شروعات کانگریس پارٹی نے ہی کی تھی ۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے ریمارک کیا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ کانگریس نے کس طرح 26ارکان والی ٹی آر ایس کو10ارکان والی پارٹی میں تبدیل کردیا تھا ۔ یہ بات سب کو یاد ہے کہ2004تا2009کے دوران کانگریس پارٹی جب ریاست میں بر سر اقتدار تھی تو کس طرح اس نے ٹی آر ایس ارکان کو ورغلا کر انحراف پر مجبور کیا اور اب آپ ہمیں انحراف پر سبق سکھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ دوسری طرف کانگریس ارکان اسمبلی اپنے مطالبہ پر اٹل رہے اور ایوان کے وسط میں احتجاج کرتے ہوئے کھڑے ہوگئے ۔ انہوں نے نعرہ بازی بھی کی۔ کانگریس ارکان اسمبلی بشمول ڈپٹی فلور لیڈر ملو بھٹی وکرما رکانے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کانگریس پارٹی میں انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔وہ کانگریس قائدین کو ٹی آر ایس میں شمولیت کا لالچ دے رہے ہیں ۔ اس موقع پر اسپیکر نے کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کردی۔
اجلاس جب دوبارہ منظم ہوا تو صورتحال میں کوئی بہتری نہیں دیکھی گئی جس پر اسپیکر نے کارروائی پھر ایک بار تیس منٹ کے لئے ملتوی کردی ۔ بعد ازاں جب کارروائی کا احیاء ہوا تو اسپیکر مدھو سدن چاری نے اعلان کیا کہ اپوزیشن پارٹیوں کی پیش کردہ تمام تحریکات التوا کو مسترد کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے وزراء سے کہا کہ وہ سالانہ بجٹ کے ایک حصہ کے تحت مختلف مطالبات زر پیش کریں ۔ اسپیکر نے اگرچہ ایجندہ کے مطابق کارروائی چلانے کی کوشش کی تاہم کانگریس ارکان کا احتجاج بھی جاری رہا ۔ کرسی صدارت نے جب یہ محسوس کیا کہ کانگریس ارکان کی ہنگامہ آرائی کے باعث کارروائی کو آگے بڑھانا ممکن نہیں ہے تو انہوں نے اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کردیا ۔ اسی دوران اسمبلی میں کانگریس ڈپٹی فلور لیدر ملو بھٹی وکراما کا نے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا پوائنٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم انحراف کا مسئلہ پہلے ہی اسپیکر کے علم میں لاچکے ہیں اور یہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ انحراف کا ارتکاب کرنے والے ارکان کو نااہل قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمراں پارٹی کے لئے مناسب نہیں ہے کہ وہ انحراف کی حوصلہ افزائی کرے کیونکہ ایک جمہوری نظام کے لئے یہ بہتر بات نہیں ہے۔ ملو بھٹی کے ساتھ میڈیا پوائنٹ پر پارٹی رکن اسمبلی جیون ریڈی بھی موجود تھے ۔

Defections issue rocks Telangana Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں