یو این آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ نس بندی کیمپ میں حالیہ ناکام آپریشن میں نہ صرف لاپرواہی بلکہ کرپشن کا بھی رول ہے ۔ راہول گاندھی نے متوفی اور متاثرہ خواتین کے خاندانوں سے ملاقات کے بعد یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ صرف غفلت کا معاملہ نہیں ہے ۔ کرپشن بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ اس کیس میں جعلی دواؤں کا بھی رول ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر رمن سنگھ اور ریاستی وزیر صحت امراگروال کو اس واقعہ کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حکومت کا فرض عوام کی خدمت کرنا اور موثر انداز میں ہاسپٹل چلانا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نس بندی کیمپ مناسب انداز میں منعقد نہیں کئے گئے ۔ اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ متاثرہ افراد کی حالت بے حد خراب ہے ۔ تاہم انہوں نے میڈیا کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ ریاستی کانگریس کے صدر بھوپیش باگھل نے الزام عائد کیا کہ حقائق کو چھپایاجارہا ہے اور المیہ کے بعد ثبوتوں کو تلف کردیاگیا ہے ۔ قبل ازیں راہول گاندھی موضع امسینا پہنچے اور متوفی خواتین کے ارکان خاندان سے ملاقات کی ۔ اس موضع کی تین خواتین ناکام نس بندی آپریشن کے بعد فوت ہوئی ہیں ۔، انہوں نے متوفی خواتین کے ارکان کاندان کو تیقن دیا کہ کانگریس اپنی جدو جہد میں شدت پیدا کرے گی تاکہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایاجاسکے ۔ بعد ازاں انہوں نے چھتیس گڑھ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، اپولو ہاسپٹل اور سرکٹ ہاؤز میں شریک خواتین کی عیادت کی۔
اس موقع پر سابق چیف منسٹر اجیت جوگی ، ریاستی کانگریس صدر بھوپیش باگھل اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی قائد ٹی ایس سنگھ دیودیگر سینئر قائدین کے ساتھ موجود تھے ۔ قبل ازیں کانگریس کے نائب صدر نئی دہلی سے باقاعدہ انڈیگو فلائٹ کے ذریعہ رائے پور پہنچے۔ انہوں نے سرکاری گاڑی میں سفر کرنے سے انکار کردیا اور ایک خانگی گاڑی کے ذریعہ بذریعہ سڑک بلاسپور روانہ ہوئے ۔ کانگریس کے چھتیس گڑھ انچارج بی کے ہری پرساد بھی راہول گاندھی کے ساتھ تھے ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ناکام نس بندی آپریشن کی وجہ سے اب تک پندرہ خواتین فوت ہوچکی ہیں ۔ دیگر کئی ہنوز سرکاری اور خانگی ہاسپٹلوں میں شریک ہیں، جب کہ دس خواتین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ کانگریس نے چیف منسٹر رمن سنگھ اور ریاستی وزیر صحت امر اگروال کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایجی ٹیشن شرو ع کردیا ہے ۔ پارٹی نے چہار شنبہ کو اس مسئلہ پر بند کی اپیل کی تھی ۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب قومی کمیشن برائے خواتین کی نومنتخبہ چیر پرسن للیتا کمارامنگلم نے کہا ہے کہ صرف خواتین کو نس بندی کے لئے بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کمارا منگلم نے کل یہاں انڈین ویمن پریس کارپس( آئی ڈبلیو پی سی) کے ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کوبتایا کہ ہر شعبہ میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کیاجاتا ہے اور ثقافتی رکاوٹیں بھی اس کی ایک وجہ ہیں ۔ این سی ڈبلیو کی سربراہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ نس بندی پروگرام صرف خواتین پرلاد دیا گیا ہے ۔، انہوں نے کہا کہ خواتین کو صرف ایک طریقہ کار نسبندی کے بنائے خاندانی منصوبہبندی کے لئے دستیاب تمام مانع حمل متبادلات سے واقف کرایاجانا چاہئے ۔ کمارامنگلم نے کہا کہ ملک میں بلالحاظ مذہب اور ذات پات کافی ثقافتی رکاوٹیں پائی جاتی ہیں۔ کمارا منگلم نے کہا کہ شخصی طور پر وہ اس بات کی حامی ہیں کہ سیکس ورکرس کے لئے قانون سازی کی جانی چاہئے تاکہ خواتین اور ان کے بچوں کو صحت ، تعلیم اور مالی بہبود کی اسکیمات اور سرکاری فوائد تک بہتر رسائی حاصل ہوسکے ۔، انہوں نے اس معاملہ پرمزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کیونکہ یہ عدالت میں زیر تصفیہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمیشن نے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا ہے اور جلد ہی سپریم کورٹ کمیٹیوں کے سامنے اپنے سفارشات پیش کرے گا ۔ انہوں نے لو جہاد کے مسئلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ غیر اہم مسئلہ ہے اور صرف میڈیا کی اختراع ہے ۔ انہوں نے این سی ڈبلیو کے احاطہ میں ایف آئی آر درج کروانے کی سہولت پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کافی شکایات موصول ہوتی ہیں کہ ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی ہے ۔، میں نے اس ضمن میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے ۔
Corruption behind sterilisation deaths: Rahul
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں