ملک و ملت کے لیے فرقہ واریت سب سے بڑا خطرہ - مولانا ارشد مدنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-16

ملک و ملت کے لیے فرقہ واریت سب سے بڑا خطرہ - مولانا ارشد مدنی

دیوبند
عبدالقادر شمس / ایس این بی
جمعیۃ علماء ہند کی مجلس منتظمہ کے دو روزہ اجلاس میں آج ملک بھر کے علماء و قائدین اور جمعیۃ کے ریاستی و ضلعی عہدیداران نے ملک و ملت کے مختلف حل طلب مسائل پرنہایت سنجیدگی سے غور کیا ار متعدد اہم فیصلے لیے گئے۔ اس موقع پر جمعیۃ کے عہدیداران نے کہا کہ ہمیں نہ اقتدار چاہئے اور نہ کسی کی کرسی چھیننے سے ہمیں کوئی مطلب ہے ، اس لئے ہمیں نہ کسی کی بے اقتداری کا افسوس ہے اور نہ کسی کے بر سر اقتدار آنے کا خوف ہے ، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہندوستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت کو کس طرح روکا جائے ، کس طرح فرقہ وارانہ ذہنیت کو ختم کیاجائے کیونکہ آج ملک و ملت کے لئے فرقہ واریت سب سے بڑا خطرہ ہے ۔مدنی میموریل اسکول دیوبند میں جمعیۃ علناء ہندکی مجلس منتظمہ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر اور عالم اسلام کی اہم ترین شخصیت حضرت مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ تقسیم وطن کے بعد سے ہی اس ملک میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ایک دیوار کھڑی کردی گئی ہے، اس لئے اس دیوار کو گرانا ضروری ہے ۔ انہوں نے اپنے کرب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان تعلیمی اور اقتصادی اعتبار سے بے حد پسماندہ ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان پڑھتے ہی نہیں اس لئے ملازمتوں میں ان کا تناسب کم ہے ، میں کہتاہوں کہ آخر اکثریتی طبقہ میں کون سا سرخاب کا پر لگا ہواہے کہ وہ ہر جگہ آگے ہیں ، در اصل پالیسی ایسی بنائی گئی ہے کہ مسلمان آگے نہ بڑھ سکیں، ملازمتوں میں انہیں پیچھے رکھا گیا ہے ، کیا مسلمان صحت مند نہیں ہوتے، یا وہ دوڑ نہیں سکتے ، یا وطن پر مرمٹنے کا وہ جذبہ نہیں رکھتے کہ انہیں فوج میں مناسب نمائندگی نہیں دی جاتی ؟ دوسری طرف یہ بھی سچائی ہے کہ مسلمان فقرو تنگ دستی کی حالت میں ہیں ، وہ اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے بجائے مزدوری کرانے پر مجبور ہیں، سچی بات یہ ہے کہ مسلمانوں کو جن وسائل و مواقع کی ضرورت ہے اس سے وہ کلیتاً محروم ہیں۔
مولانا ارشد مدنی نے نہایت بے باکی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد آر ایس ایس کے لوگ گاندھی ٹوپی پہن کر کانگریس میں گھس گئے اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ کانگریس کی بھی جڑیں کھودتے رہے اور آج وہ اقتدار میں آنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں مسلمانوں کے حالات بے حد سنگین ہیں، ایسے میں جمعیۃ علماء ہند مسلمانوں کو حوصلہ دینا چاہتی ہے کیونکہ اگر یہاں کے مسلمان زندہ بیدارنہیں رہے تو پھر ہمارے مدرسوں اور مساجد و دیگر مراکز کا کیا ہوگا ، ایسے ہی مشکل حالات میں ہمیں آگے بڑھنا ہوگا ۔ یاد رہے کہ بی جے پی ، آر ایس ایس ، بجرنگ دل ، شیو سینا اور دیگر فرقہ پرست جماعتیں فرقہ واریت کے ذریعہ حالات کو مزید بدتر کرنا چاہتی ہیں ، اور ایک بات میں صاف کردینا چاہتا ہوں کہ مسلمانوں کے تعلق سے یہاں تک جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس کے ذمہ دار کانگریسی بھی ہیں ۔ اس لئے میں مسلمانوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ حالات کی سنگینی کو ایک حساس قوم کی نظر سے دیکھیں اور حالات کو یکسر بدل ڈالنے کا آج ارادہ کرلیں ۔
صدر جمعیۃ علماء ہندنے موجودہ حکومت کی بے حسی اور مسلمانوں کو نظر انداز کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چند دنوں قبل گجرات کے ڈابھیل میں پولیس فائرنگ ہوئی اور پولیس کی جانب داری اور ظلم سامنے آیا تو خود انہوں نے ڈابھیل کا دورہ کیا اور سنجیدگی سے جائزہ لینے کے بعد ایک رپورٹ گجرات کے وزیرا علیٰ ، وزیر داخلہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندرمودی کو بھی دستی طور پر پیش کی لیکن اس پر کارروائی تو دور پی ایم او سے کوئی رسمی جواب تک نہیں آیا، مولانا مدنی نے کہا کہ یہ دراصل ہمارے وزیر اعظم کا واضح پیغام ہے کہ مسلمانوں پر ظلم ہو تو ہوا کرے ، لیکن ہم اس ملک کے دستور، عدلیہ اور جمہوریت سے ابھی مایوس نہیں ہوئے ہیں، ہم اپنے حقوق کی جدوجہد کرتے رہیں گے ۔ اپنے صدارتی خطاب میں مولاناارشد مدنی نے کہا کہ بی جے پی کے کئی لیڈران کہتے ہیں کہ مدارس دہشت گردی کے اڈے ہیں دوسری طرف ابھی وزارت داخلہ نے مدارس کو کلین چٹ دی ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر مسلمان اور اہل مدارس دہشت گرد ہیں تو پندرہ اور بیس برسوں سے مسلمان دہشت گردی کے الزام میں جیلوں میں کیوں ہیں؟ جن پولیس اہلکاروں نے فرضی کیس بنا کر مسلمانوں کو جیل میں ڈال رکھا ہے ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں ہوتی؟ فیروزآباد کا ایم بی بی ایس مسلم ڈاکٹر دہشت گردی کے الزام میں سولہ برسوں سے جیل میں ہے اور اب جاکر لورو کورٹ نے پھانسی کی سزا سنائی ہے ، کیا ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی طویل المیعاد قانونی چارہ جوئی تک وہ زندہ بچ پائے گا؟ میرا سوال یہ ہے کہ بی جے پی مرکز میں پوری اکثریت کے ساتھ حکومت میں ہے اگر وہ دہشت گردی کے تعلق سے صاف ذہن رکھتی ہے تو پھر انسداد دہشت گردی قانون کیوں نہیں بناتی؟

Communalism biggest threat to the nation - Maulana Arshad Madani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں