چین اور جاپان کے درمیان خوشگوار تعلقات کی جانب پہلا قدم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-11

چین اور جاپان کے درمیان خوشگوار تعلقات کی جانب پہلا قدم

بیجنگ
پی ٹی آئی
صدر چین زی جن پنگ اور جاپانی وزیر اعظم شنزوآبے نے سفارتی سطح پر انقلاب برپا کرتے ہوئے باہمی اختلافات مٹانے کے خیال سے پہلی بار بات چیت کی جسے دو ایشیائی حریفوں کے درمیان پر امن تعلقات کی جانب اولین قدم باور کیاجارہا ہے ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس اجلاس کے نتیجہ میں علاقائی تنازعہ اور عہد جنگ کی تاریخ کے حوالہ سے بغض و عناد کے خاتمہ کی راہ ہموار ہ وگی ۔ زی کے ساتھ بات چیت کے بعد شنزوآبے نے کہا کہ میں یہ باور کرتا ہوں کہ نہ صرف ایشیائی پڑوسی ممالک بلکہ بیشتر دیگر ممالک یہ توقع رکھتے تھے کہ جاپان اور چین آپس میں ایک نہ ایک دن بات چیت ضرور کریں گے ۔ ہم ان کی توقعات پر کھرا اترے اور تعلقات میں بہتری کی جانب پہلا قدم اٹھایا ۔ روایتی پروٹوکول سے انحراف کرتے ہوئے زی نے گریٹ ہال آف دی پیپل میں جاپانی وزیر اعظم شنزوآبے کا خیر مقدم کرنے کے بجائے انہیں اپنی آمد کے انتظار پر مجبور کیا۔ چینی وزارت خارجہ نے اس اجلاس کو آبے کی درخواست کی منظوری پر محمول کیا۔ یہاں یہ وضاحت ضروری ہوگی کہ جنوبی کوریائی صدر پارک گیون ہائی اور دیگر غیر ملکی قائدین کے ساتھ یہ اصطلاح استعمال نہیں کی گئی تھی ۔ ٹیلی ویژن فوٹیج میں زی جن پنگ کو آبے کے ساتھ مصافحہ کرتے تو دکھایا گیا تاہم ان کے چہرے پر تناؤ اور ناگواری کے اثرات موجود تھے ۔ مصافحہ ، بات چیت کے آغاز سے قبل ہوا تھا ۔ آبے کے ساتھ ملاقات کے دوران زی نے کہا کہ چین یہ توقع رکھتا ہے کہ جاپان پر امن ترقی کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے قابل قبول فوجی اور سیکوریٹی پالیسیوں پر عمل کرے گا۔ باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے چین اور جاپان کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ترقیاتی رجحان سے خود کو ہم آہنگ کرنا پڑے گا۔
زی نے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جاپان سے ایسے اقدامات کرنے کی درخواست کی جن سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد میں اضافہ ممکن ہو۔ انہوں نے علاقہ کے امن و استحکام کے تحفظ میں ایک تعمیری رول ادا کرنے پر بھی زور دیا ۔ زی نے وضاحت کی کہ چینی حکومت جاپان کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ اہمیت دیتی رہی ہے اور چین اور جاپان کے درمیان چار معاہدوں کی بنیاد پر باہمی تعلقات میں فروغ کی کوششیں کرتی رہی ہیں ۔ چینی حکومت نے ہمیشہ تاریخ کو ایک آئینہ باور کیا ہے اور اس میں مستقبل کی تصویر دیکھی ہے ۔ آبے نے کہا کہ جاپان پر امن ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا اور موجودہ جاپانی انتظامیہ سے انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ اس کے نظریات ہمارے مماثل رہیں گے ۔ آبے نے کہا کہ جاپان چار نکاتی معاہدہ کے نفاذ پر رضا مند ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ایسے تعلقات کا خواہاں ہے جس سے دونوں کے مفادات کو تحفظ حاصل ہوتا ہو۔ انہوں نے زی کو یہ تاثر بھی دیا کہ چین کی پر امن ترقی جاپان کے علاوہ سارے عالم کے لئے ایک نمایاں اور سنہرا موقع ہے ۔ جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے دو روزہ ایشیاء پیسفک اکنامک کو آپریشن قائدین کے اجلاس میں شریک ہونے کل بیجنگ پہنچے تھے ۔

China's Xi, Japan's Abe hold landmark meeting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں