گاؤں میں رہنے والے زیادہ دن جوان رہتے ہیں - تحقیقی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-11

گاؤں میں رہنے والے زیادہ دن جوان رہتے ہیں - تحقیقی رپورٹ

لندن
یو این آئی
گاؤں کی صاف ستھری طرز زندگی اور وہاں کی آب و ہوا صرف صحت کے لئے ہی نہیں بلکہ جلد کے لئے بھی اتنی ہی فائدہ مند ہے ۔ ابھی تک یہ صرف سنی سنائی باتی تھی لیکن اب سائنسدانوں نے بھی اس بات کی توثیق کی ہے کہ دیہی علاقوں میں رہنے والوں کی جلد شہر میں رہنے والوں کے مقابلہ زیادہ کھلی کھلی رہتی ہے ۔ برطانوی روزنامہ ڈیلی میل میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک کثیر القومی کاسمیٹک کمپنی نے اس سلسلہ میں ایک تحقیق کرائی جس سے پتہ چلا ہے کہ آلودہ ہوا میں 244طرح کے ایسے کیمیکل ملے ہوتے ہیں جو ہماری جلد کے لئے نقصان دہ ہیں۔ شہر میں آلودگی گاؤں کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہوتی ہے اس کی وجہ سے شہر میں رہنے والوں کی جلد گاؤں میں رہنے والوں کے مقابلے میں دس فیصد زیادہ تیزی سے بوڑھی ہوتی ہے ۔ تجربہ سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کا شکار لڑکیوں میں تلومر کی لمبائی اتنی چھوٹی ہوتی تھی جتنی کہ ایک بالغ انسان کی زندگی چھ برس گزر جانے پر کم ہوتی ہے ۔ سائنسدانوں کے مطابق جسم میں اسٹریس یا دباؤ کے ہارمون کا رٹی سول کا زیادہ مقدار میں اخراج ہمارے جسمانی اعضاء ، مدافعتی نظام اور دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ اسٹین فورڈ یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر این گوبلب نے کہا کہ تحقیق سے جو نتیجہ ہمارے سامنے آیا وہ حیران کن تھا کیونکہ یہاں ظاہر ہونے والا تلومر کا قصر بالغوں کے چھ برس کی حیاتیاتی عمر کے برابر ہے ،۔ ڈپریشن کا شکار بچوں پر تلومر کی لمبائی کی پیمائش اس سے پہلے کبھی نہیں کی گئی ہے ۔ اس لیے واضح طور پر نہیں کہاجاسکتا ہے کہ کیا واقعی یہ قصر ان کی زندگی میں چھ سال کا اضافہ کرتا ہے اور انہیں18سال کا بناتا ہے ۔ بقول سائنسدان کروموزوم کے آخری حفاظتی سرے تلومر پر بار خلیات کی تقسیم در تقسیم کے عمل کے دوران تھوڑا چھوٹا ہوجاتا ہے یا پھر دباؤ کے نتیجہ میں بھی تلومر کی لمبائی گھٹ جاتی ہے ۔
دوسرے لفظوں میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ تلومر کی لمبائی ہماری حیاتیاتی عمر کو ظاہر کرتی ہے جو بالغ ہونے کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جاتی ہے ۔ پچھلے کئی مطالعوں میں چھوٹے تلومر یا تبدیل شدہ تلومر اور قبل از وقت موت، انفیکشن اور دائمی امراض اور تناؤ کے درمیان تعلق یا اتفاقی روابط پائے گئے ہیں ۔ سائنسدانوں کے مطابق تلومر کا چھوٹا پن کسی خرابی پید اکرنے والے مرض کے بڑھتے ہوئے خطرے کی پیش بینی کرنے والا انوکھا اشاریہ ہے ۔ تحقیق کاروں نے تجربے کے لئے14برس کی دس صحت مند لڑکیوں کوبھرتی کیا جن کے خاندانی پس منظر میں ڈپریشن موجود تھا جب کہ ان کے تلومر سے متعلقہ اعداد و شمار کا موازنہ تندرست لڑکیوں کے ڈیٹا کے ساتھ کیا گیا جن کے خاندانی پس منظر کے بارے میں سائنسدانوں کو کوئی علم نہیں تھا ۔ تحقیق کاروں نے شرکاء میں اسٹریس ٹسٹ کے رد عمل کی جانچ پڑتال کی دوران اسٹریس ہارمون کا ر ٹی سول کی سطح اور تلومر کی لمبائی ناپنے کے لئے لڑکیوں کے ڈی این اے کے نمونے کا تجزیہ بھی کیاگیا ۔ سائنسدانوں نے کہا کہ تجربے کے نتائج سے واضح ہوا کہ بظاہر تندرست مگر افسردگی کا شکار بارہ برس کی لڑکیوں میں نمایاں طور پر کروموسوم کے حفاظتی سرے تلومر چھوٹے تھے جس قبل از وقت بڑی عمر کی ایک نشانی سمجھاجاسکتا تھا ، تاہم انہوں نے کہا کہ ورزش بالغوں میں تلومر کے قصر کو موخر کرنے کے لئے مددگار ثابت ہوئی ہے ۔ لہذا مایوسی اور افسردگی کا شکار لڑکیوں کو چاہئے کہ وہ باقاعدگی سے ورزش کریں۔ اس کے علاوہ طویل دورانیہ کے ڈپریشن سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے انہیں تکنیک سیکھنی چاہئے ۔

Village dwellers likely to live longer than city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں