سیاہ دھن مسئلہ - صدر ایس آئی ٹی سے اروند کجریوال کی ملاقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-11

سیاہ دھن مسئلہ - صدر ایس آئی ٹی سے اروند کجریوال کی ملاقات

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدرعام آدمی پارٹی (اے اے پی) اروند کجریوال نے سپریم کورٹ کی تقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) کے صدر سے آج ملاقات کی اور الزام لگایا کہ حکومت ، بیرون ملک مبینہ طور پر چھپا کر رکھنے والے628افرد کی فہرست میں شامل بعض افراد کے خلاف چن چن کر کارروائی کررہی ہے ۔ کجریوال نے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ آج ملاقات میں صدر ایس آئی ٹی کے ساتھ ہم نے یہ مسئلہ اٹھایا کہ سابقہ حکومت کی طرح نئی حکومت بھی سیاہ دھن پر کچھ بھی نہیں کررہی ہے ۔ ہم نے صدر کمیٹی سے کہہ دیا ہے کہ سپریم کورٹ میں مرکز کی جانب سے پیش کردہ628افراد کی فہرست میں سے بعض افراد کے خلاف چن چن کر کارروائی کی جارہی ہے ،۔ بعض افراد کے مکانات پر دھاوے کئے گئے ۔ ان افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی اور ٹیکسس اور جرمانے ادا کروائے گئے اور اب(ان کے خلاف)کارروائی کی جارہی ہے۔ ایسی ہی کاررروائی دیگر افراد کے خلاف نہیں کی گئی ۔‘‘
اروند کجریوال نے بتایا کہ’’انتہائی با اثر‘‘ افراد جیسے بعض صنعت کاروں کو چھوٹ دے دی گئی ہے اور ان سے کہا گیا کہ وہ پچھلی تاریخ پر اپنے سابقہ تختہ جات پر نظر ثانی کریں یا بہ الفاظ دیگر ان ٹیکسس تختہ جات پر پچھلی تاریخ سے نظر ثانی کرائی گئی ہے ۔ کجریوال نے مطالبہ کیا کہ ایس آئی ٹی تمام تحقیقاتی ایجنسیوں اور اس کے عہدیداروں کو یہ سخت پیام دے کہ خواہ کوئی شخص کتنی ہی بااثر کیوں نہ ہو،سب کے لئے ایک ہی تحقیقاتی طریقہ کااطلاق کیاجانا چاہئے ۔‘‘ ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہر بنک کے حسابات میں ہر لین دین کی تحقیقات کی جائیں ۔ اس طرح628کھاتوں کی تعداد بڑھ کر چھ ہزار تک پہنچ جائے گی کیونکہ ہر ٹرانزکشن میں ایک نیا شخص ملوث ہوا ہوگا اور ممکن ہو کہ اس کا کوئی غیر قانونی اکاؤنٹ بھی ہو۔‘‘سابق چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ ’’فہرست کے لگ بھگ200افراد سے ’’رضامندی‘‘ کے دستخط کرائے گئے یعنی ان افراد نے یہ کہا کہ اگر ایچ ایس بی سی بینک ان کے بنک تختہ جات حکومت ہند کو فراہم کرتا ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کجریوال نے مزید کہا کہ’’ہماری دانست میں ایچ ایس بی سی نے لگ بھگ ایسے100افراد کے مکمل بنک تختہ جات فراہم کئے ہیں ۔ یہ تختہ جات ، حکومت کی فہرست میں لکھے ہوئے بیالنس سے میل کھاتے ہیں اور اس طرح مذکورہ فہرست کی ساکھ مصدقہ ہوجاتی ہے ۔ ہم سے کہا گیا ہے کہ جن افراد نے رضا مندی کے بیانات پر دستخط کئے ہیں، انہیں مقدمہ کا سامنا کرنے سے’’غیر سرکاری طور پر‘‘استثنیٰ دیا گیا ہے ۔

Central Government protecting certain people in Black Money Case: Arvind Kejriwal on meeting with SIT

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں