ہند و پاک بات چیت کے لئے سازگار ماحول ضروری - وزیر دفاع ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-10

ہند و پاک بات چیت کے لئے سازگار ماحول ضروری - وزیر دفاع ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع ارون جیٹلی نے انڈیا گلوبل فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو سخت انتباہ دیا کہ جب تک جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہے گی اسلام آباد کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی ۔ ایسے ماحول میں جس میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رہیں، بات چیت خود بخود متاثر ہوں گے۔ بات چیت کے لئے سازگار ماحول کی ضرورت ہے ۔ یہاں انڈیا گلوبل فورم کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع و فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ مذاکرات ہونے چاہئے ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن بات چیت کے ماحول کو دونوں ممالک کی جانب سے قائم کیاجانا چاہئے ۔ ہند۔ پاک معتمدین خارجہ کے درمیان بات چیت اس وقت رک گئی تھی جب بات چیت سے ایک دن قبل پاکستانی سفیر نے کشمیری علیحدگی پسندوں سے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی حلف برداری تقریب میں دعوت کے بعد ہم نے معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت شرو ع کی تھی ۔اس کے جواب میں فوری طور پرا نہوں نے جموں و کشمیر میں انتخابات کے پیش نظر علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کئے ۔اب ہمارے لئے یہ ناقابل قبول ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ کشمیر کوئی مسئلہ نہیں ہے ، وادی میں اب بڑے پیمانہ پر پر امن ہے ۔ ہم یہاں پر امن انداز میں انتخابات کی توقع رکھے ہوئے ہیں۔ ارون جیٹلی جو وزارت فینانس کا بھی قلمدان رکھتے ہیں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آج امید ظاہر کی کہ طویل عرصہ سے تعطل کا شکار انشورنس قانون ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظور کرلیاجائے گا۔ اس بل کے ذریعہ ملک کے بیمہ شعبہ میں49فیصد راست بیرونی سرمایہ کاری ہوسکے گی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے وعدہ کیا کہ حکومت معقولیت پسندی پر مبنی واجبی محصول پالیسی اپنائے گی اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ شدید جارحانہ طریقہ کار سے گریز کیاجائے گا تاکہ ہندوستان کو کم لاگتی پیداوار کا مرکز بنایاجائے ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مدد نہ بھی کرے تب بھی حکومت حصول اراضی کے قانون کو سہل بنائے گی ۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں سے بھی کہا کہ وہ حصول اراضی قانون کے سلسلہ میں واضح طور پر سامنے آنا چاہئے کیونکہ اس قانون سے انفراسٹرکچر کے لئے حصول اراضی کے مقصدکو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ ہم نے کئی شعبوں میں سرمایہ کاریکے راستہ کو کھول دیا ہے ۔ مجھے امید ہے کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اس بل کو پاس کرالیا جائے گا ۔ پارلیمنٹ کا ایک ماہ طویل سرمائی اجلاس کا24نومبر سے آغاز عمل میں آئے گا ۔ انشورنس شعبہ مٰں اب تک26فیصد بیرونی راست سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ زیادہ عرصہ تک تعطل کا شکار رہے انشورنس بل کو اپوزیشن کے دباؤ کے تحت حکومت نے پارلیمنٹ کی پندرہ رکنی سلکٹ کمیٹی سے رجوع کیا گیا تھا ، اس بل میں بیرونی سرمایہ کاری کے باوجود انشورنس کمپنی کاانتظامیہ کو ہندوستانی پروموٹرس کے ہاتھوں میں رکھ جانے کی شق موجود ہے۔ توقع ہے کہ سلٹ کمیٹی اس ماہ کی تیسرے ہفتہ میں اپنی رپورٹ پیش کردے گی۔ ماہرین کے مطابق بل میں اصلاح کے ذریعہ بیرونی سرمایہ کاری میں پچیس ہزار کروڑ روپے تک کا اضافہ ہوگا ۔ اس کے ذریعہ انشورنس کمپنیوں کوبیرونی ممالک سے سرمایہ کا حصول ممکن ہوگا۔ہندوستان کے بیمہ شعبہ میں تقریبا دو درجن بیرونی کمپنیاں کام کررہی ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ وزیر اعظم کے ملک میں سو اسمارٹ شہر وں کی تعمیر کے ویژن کی تکمیل کے لئے قانون میں ترمیم ناگزیر تھی ۔ اس بل میں چند تبدیلی ضروری تھیں۔ ہم پہلے اس بل پراتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ، اگر یہ نہ ہوسکے گا تو ہم اپنے طور پر اس سلسلہ میں فیصلہ کریں گے ۔ کانگریس کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ ہندوستان کئی دہوں سے مختلف مسائل کو برداشت کررہا ہے ۔ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہندوستان میں کسی غیر سیاسی وزیر اعظم کی گنجائش نہیں ہے ۔ وزیر اعظم ایک فیصلہ کن صلاحیت کا حامل قائد ہونا چاہئے ۔

Best relations with neighbours priority of defence: Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں