بنگلہ دیش سپریم کورٹ میں خالدہ ضیاء کی اپیل مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-25

بنگلہ دیش سپریم کورٹ میں خالدہ ضیاء کی اپیل مسترد

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے اہم ترین اپوزیشن قائد اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی اپیل مسترد کردی ۔ اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف بد عنوانیوں کے مقدمات کی سماعت کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ اگر ان کے خلاف الزامات صحیح ثابت ہوئے اور عدالت نے انہیں خاطی قرار دیا تو انہیں سزائے عمر قید کا اندیشہ ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اکرام الحق ٹوٹول نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے اپلیڈ ڈویژن نے ان کی درخواستوں کو مسترد کردیا جس کے ساتھ ہی ان کے خلاف بد عنوانیوں کے مقدمات کی سماعت کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ چیف جسٹس ایم مزمل حسین کی زیر قیادت پانچ رکنی بنچ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے وضاحت کی کہ یتیم خانے کی رقومات میں خرد برد کے الزام سے متعلق مقدمہ میں انہیں پیش ہونا ہی پڑے گا ۔ یتیم خانہ ان کے مقتول شوہر اور سابق صدر ضیاء الرحمن سے موسوم ہے ۔ اکرام الحق نے بتایا کہ عدالت نے خالدہ ضیاء کی ایک اور اپیل کی سماعت شروع کردی ۔ خالدہ ضیاء نے ہائی کورٹ کی ایک عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی ، جس کے تحت ضیاء چیر یٹبل ٹرسٹ کے ایک اور کرپشن معاملہ میں ماخوذ کیا گیا تھا ۔ ضیاء چیریٹبل ٹرسٹ ایک فلاحی تنظیم ہے ۔ انسداد بد عنوانی کمیشن نے69سالہ خالدہ ضیاء کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا تاہم اس نے یہ وضاحت بھی کردی کہ دونوں ہی فلاحی ادارے صرف کاغذی ہیں اوران کا کوئی حقیقی وجود نہیں ۔ اے سی سی نے2009میں ضیاء آرفینج ٹرسٹ سے متعلق بد عنوانی معاملہ ان کے خلاف درج کراتے ہوئے یہ واضح کیا تھا کہ ایک فرضی ٹرسٹ کے قیام کے دوران اختیارات کے بے جا استعمال سے متعلق تھا جو2011میں ان کے خلاف درج ہوا تھا ۔ ان کے بڑے فرزند اور بی این پی کے سینئر نائب صدر طارق الرحمن کے علاوہ7دیگر بھی ان دونوں کیسس میں ملزم قرار دئیے گئے ہیں ۔ خالدہ ضیاء اور ان کے دیگر تین معاونین پر ضیاء چیر ٹیبل ٹرسٹ کے4لاکھ ڈالر کے غبن کا الزام سے یہ خالدہ ضیاء دوبارہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں ۔ ان پر پانچ افراد پر مشتمل ایک گروپ کی قیادت کا بھی الزام ہے جن میں ان کے بڑے فرزند طارق رحمن بھی شامل ہیں۔ اس گروپ پر2لاکھ77ہزار ڈالر کے غبن کا الزام ہے جو آرفینج کے لئے مخصوص تھا ۔
آرفینج ان کے شوہر کی یاد میں قائم کیا گیا تھا ۔ ان کے شوہر ضیاء الرحمن ایک فوجی حکمراں تھے جنہیں1981ء میں قتل کردیا گیا ۔ وکلاء نے بتایا کہ خالدہ ضیاء اور دیگر ملزمی کو خاطی قرار دئیے جانے پر سزائے عمر قید ہوسکتی ہے ۔ سابق وزیر اعظم کی پارٹی نے2014ء کے جنرل انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ انہوں نے الزامات کو سیاسی مفادات پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی(بی این پی) کو تباہ کرنا ہے ۔ خالدہ ضیاء نے اپنے قریب ترین حریف وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کی زیر قیادت حکومت کا تختہ الٹنے کا عہد کررکھا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے تک ان کی پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ عدالت عظمیٰ میں ان کی اپیل کی سماعت زیر التوا رہنے کے دوران بھی دو ماہ قبل بھی وہ دو دیگر مقدمات کی سماعت میں حاضر رہیں ۔ ہائی کورٹ نے ان کی اپیل کو خارج کردیا تھا جس میں انہوں نے اپنے خلاف کیسس بند کرنے کی گزارش کی تھی۔ ڈھاکہ ہائی کورٹ نے19مارچ کو ضیاء کو بد عنوانیوں کے دو کیسس میں ماخوذ کیا تھا جن کا تعلق2001تا2006کے دوران ان کی حکومت سے ہے ۔

Bangladesh Supreme Court clears way for Khaleda Zia's trial on graft charges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں