جماعت اسلامی بنگلہ دیش قائد کی سزائے موت برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-04

جماعت اسلامی بنگلہ دیش قائد کی سزائے موت برقرار

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے ایک قائد محمد قمرالزماں کی1971کی جنگ آزادی کے دوران قتل عام اور جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی پاداش میں سزائے موت کوبرقرار رکھا۔ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران جماعت کے سرکردہ قائدین کو سزائے موت کا یہ تیسرا واقعہ ہے ۔ ایک اسپیشل ٹریبونل نے گزشتہ سال مئی کے دوران62سالہ محمد قمرالزماں کے خلاف مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی جس کے خلاف انہوں نے ایک اپیل دائر کی تھی ۔ جسٹس ایس کے سنہا کی زیر قیادت سپریم کورٹ کے4رکنی اپیلیٹ ڈیویژن نے 4ماہ تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد خصوصی ٹریبونل کے فیصلہ کو برقر ار رکھا ۔ اس فیصلہ سے ایک ہفتہ قبل امیر جامعت مطیع الرحمن نظامی اور پارٹی کے ایک اعلیٰ قائد میر قاسم علی کو سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ ان دونوں پر بھی جنگ آزادی کے دوران مظالم ڈھانے اور جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات تھے ۔ جسٹس سنہا نے فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھتی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ4رکنی بنچ میں شامل ایک جج محمد قمرالزماں کو سزائے قید کی سفارش کررہے تھے ۔ محمد قمرالزماں پر اپنے موضع شیر پور میں جنگ آزادی کے دوران164افراد کو ہلاک کرنے کا الزام تھا ، جس کے سبب ان کی درخواست رحم منظور نہیں کی گئی ۔ اس موضع میں قتل عام اس پیمانہ پر ہوا کہ بعد ازاں یہ بیواوؤں کے موضع سے موسوم کیا گیا ۔ محمد قمرالزماں کی قیادت البدر عسکری گروپ نے موضع میں ایک بھی شادی شدہ مرد کو زندہ نہیں چھوڑا تھا۔ قمرالزماں جماعت کے اسٹنٹ جنرل سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے اور سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اپیل کرنے والوں میں تیسرے قائد تھے ۔
قمرالزماں اسلامی چھاترا سنگھ کی قیادت کررہے تھے جو ان دنوں جماعت اسلامی کا اسٹوڈنٹ محاذ ہوا کرتا تھا ۔ اسٹوڈنٹ محاذ بنگلہ دیش کی جدوجہد آزادی(1971) کا مخالف تھا ۔ سزائے موت کے بعد بنگلہ دیش میں پہلے بھی احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے موت برقرا رکھے جانے کے خلاف آج بھی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ۔ سپریم کورٹ کی عام روایت کے مطابق فیصلہ صادر کرتے وقت خاطی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ، جب کہ فریقین کے وکلاء عدالت عظمیٰ میں بحت کرتے رہے ،۔ استغاثہ نے فیصلہ صادر کئے جانے کے فوری بعد وضاحت کی کہ اب قمرالزماں معافی کے لئے صرف صدر سے ہی رجوع ہوسکتے ہیں ۔ کیونکہ انہیں معاف کرنے کا اختیارحاصل ہے ۔ اس کے باوجود وکلائے دفاع نے بتایا کہ ان کے موکل کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے فیصلہ پر نظر ثانی کی دوبارہ درخواست داخل کرنے کا حق دستور کے تحت حاصل ہے ۔

ڈھاکہ سے آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے سپریم کورٹ کی جانب سے اپنے ایک قائد محمد قمرالزماں کی سزائے موت برقرار رکھے جانے کے بعد چہار شنبہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جماعت نے اس اعلان کے ساتھ یہ وضاحت بھی کردی کہ48گھنٹوں کی ہڑتال چہار شنبہ کی صبح6بجے شرو ع ہوگی ۔ بی ڈی نیوز24نے اس اطلاع کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ ہڑتال جمعہ کی صبح6بجے ختم ہوگی ۔ جماعت نے محرم( عاشورہ) کے پیش نظر پیر سے24گھنٹوں کی ہڑتال میں12گھنٹوں کی تخفیف کردی ۔ ہڑتال اب منگل کی شام چھ بجے کے بجائے پیر کی شام چھ بجے ختم ہوگی۔ منگل کو بنگلہ دیش میں عام تعطیل ہے ۔

BD court upholds death sentence against JI leader

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں