بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسئلہ ایودھیا فوت - اعظم خان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-15

بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسئلہ ایودھیا فوت - اعظم خان

لکھنو
پی ٹی آئی
اتر پردیش کے وزیر اعظم خان نے آج بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ ایودھیا’’تقریباً فوت‘‘ ہوچکا ہے ۔ کیونکہ ایک مندر تو وہاں پہلے ہی موجود ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ زعفرانی پارٹی فضا کو مکدر کرنے کے لئے اس مسئلہ کو زندہ رکھنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’6دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کے بعد وہاں ایک مناسب مندر ہے ۔ اب وہ کیا تعمیر کرنا چاہتے ہیں ۔ وہاں تو پہلے سے ایک مندر موجود ہے ۔ صرف نفرت پھیلانے وہ اس مسئلہ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں جو مسجد کے انہدام کے بعد تقریباً فوت ہوچکا ہے۔ وہ لوگ فضا کو مکدر کرنا اور زیادہ سے زیادہ نفرت پھیلانا چاہتے ہیں ۔‘ سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان گورنر اتر پردیش رام نائک کے اس بیان پر رد عمل کا اظہار کررہے تھے کہ مسئلہ ایودھیا کو اندرون پانچ سال حل کرلیاجائے گا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی اس کو پر امن طور پر حل کرنے کا منصوبہ تیار کررہے ہیں ۔ اعظم خان نے کہا کہ گورنر کا عہدہ ان تمام امور سے بالا تر ہوتا ہے کیونکہ یہ سمجھاجاتا ہے کہ گورنر کوئی سیاسی شخصیت نہیں ہے ۔ اور کسی فرقہ سے اس کا تعلق نہیں ہوتا ۔‘‘ گزشتہ منگل کو رام نائک نے اپنے دورہ ایودھیا کے دوران کہا تھا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی ، تنازعہ ایودھیا کے پر امن تصفیہ کے لئے منصوبہ تیار کررہے ہیں۔ ‘‘اعظم خان نے چھتیس گڑھ کی بی جے پی حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے جہاں نسبندی آپریشن کے بعد پیچیدگیوں کے سبب تیرہ خواتین فوت ہوگئیں ۔ اعظم خان نے راجستھان کی بی جے پی حکومت کی بھی برطرفی کا مطالبہ کیا جہاں ایک خاتون کو بر سر عام ایذا پہنچائی گئی اور بر ا بھلا کہا گیا تھا۔ خان نے کہا کہ بلاسپور المیہ کے بعد وزیر اعظم مودی کو اپنا بیرونی دورہ جاری رکھنا نہیں چاہئے گا ۔ ان الزامات پر کہ بی جے پی قائدین کو یوپی میں جھوٹے مقدمات میں پھنسایاجاریا ہے ، اعظم خان نے برجستہ جواب دیا کہ یہ لوگ غنڈہ گردی میں ملوث ہوتے ہیں، ابتری پیدا کرتے ہیں اور سماج کو تقسیم کرتے ہیں تو پھر مقدمات دائر کرنے کے سوا اور کیا کیاجاسکتا ہے ۔‘‘

Ayodhya issue almost dead, BJP still using it to vitiate atmosphere: Azam Khan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں