اے ایم یو لائبریری - لڑکیوں کے داخلہ پر امتناع برخاست - الہ آباد ہائی کورٹ حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-15

اے ایم یو لائبریری - لڑکیوں کے داخلہ پر امتناع برخاست - الہ آباد ہائی کورٹ حکم

الہ آباد
یو این آئی
الہ آباد ہائی کورٹ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مولانا آزاد لائبریری میں لڑکیوں کے داخلہ پر عائد امتناع برخاست کردیا ہے اور اس فیصلہ پر حکام کو نوٹسیں جاری کیں۔ عدالت نے امتناع کو برقرار رکھنے وائس چانسلر یونیورسٹی لیفٹننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ کے فیصلہ کو نامناسب قرار دیا ۔ عدالت نے اے ایم یو کے حکام سے کہا کہ لائبریری میں لڑکیوں کے بیٹھنے کا مناسب انتظام کیاجائے ۔ یہ نوٹس یونیورسٹی کے رجسٹرار اور وائس چانسلر دونوں کو جاری کی گئی ۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرا چوڈ اور جسٹس پی کے ایس باگھیل پر مشتمل بنچنے ایک انٹرن جہد کار دکشا دیویدی کی جانب سے پیش کردہ مفاد عامہ کی درخواست پر یہ ہدایت جاری کی ۔ عدالت نے اس معاملہ میں24نومبر تک جواب طلب کیا ہے ۔ مفاد عامہ کی درخواست میں الزام لگایا گیا کہ شاہ لائبریری میں داخلہ کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے لڑکیوں کے تئیں امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ شاہ نے اپنے موقف کا یہ کہتے ہوئے دفاع کیا کہ لائبریری میں لڑکیوں کے داخلہ پرپابندی کئی دہائیوں سے ہے۔ انہوں نے یہ بھی صراحت کی کہ انڈر گریجویٹ کے لئے خواتین کے کالج اور لائبریری کے درمیان کافی فاصلہ ہے۔ تقریبا تین کلو میٹر کے اس راستہ پر اکثرو بیشتر لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑاور زیورات چھین لینے جیسے وقعات پیش آتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے لائبریری میں عدم گنجائش کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اتنی مصروف ترین جگہ مزید ایک چیز بھی نہیں رکھی جاسکتی ۔ قبل ازیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے حکام نے مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی کی مداخلت پر سنٹرل لائبریری تک رسائی کی درخواست پر غور کرنے سے اتفاق کرلیا تھا۔ کل ہی یونیورسٹی حکام نے وزارت کو اطلاع دی کہ اندر گریجویٹ لڑکیوں کو سنٹرل لائبریری سے استفادہ کی درخواست زیر غور ہے ۔

دریں اثنا علی گڑھ سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی( اے ایم یو) کی نو منتخبہ طلباء یونین نے خواتین کے حقوق کے مسئلہ پر اس یونیورسٹی اور اس کے وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ سے متعلق وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی کے حالیہ ریمارکس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ نئی طلباء یونین کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس یونیورسٹی کے عہدیداروں نے اے ایم یو کی سنٹرل لائبریری میں انڈر گریجویٹ طالبات کی رسائی کے مسئلہ پر اے ایم یو کے خلاف وزیر فروغ انسانی وسائل کے ’’اشتعال انگیز بیان ‘‘ کو اس یونیورسٹی کی خود اختیاری اور خصوصی کردار میں خلل ڈالنے کی’’ در پردہ کوشش ’‘قرار دیا ۔ یونین قائدین نے وائس چانسلر کو یقین دلایا کہ میڈیا میں ان کے(وائس چانسلر) کے خلاف ’’حالیہ تنقیدوں کے پس منظر میں وہ(طلباء یونین قائدین) پوری طرح ان کے(وائس چانسلر) کے حامی ہیں۔ یونین قائدین نے کہا کہ تنقید کے جواب میں وائس چانسلر کو اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس یونیورسٹی کی اقدار کا تحفط ہو اور یونیورسٹی میں ’’بڑھتی ہوئی رشوت ستانی‘‘ بشمول داخلوں میں بے قاعدگیوں کی اطلاعات کی مکمل تحقیقات ہوں اور ان خرابیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے ۔ صدر طلباء یونین عبداللہ عزام نے کہا کہ’’ملک پر تعلیم اور تاریخ کو زعفرانی رنگ دینے کی شکل میں سیاہ بادل منڈلارہے ہیں ۔ ہندستان کا نظریہ ہی جوکھم میں ہے ۔ وہ تمام لوگ جو مستحکم تکثیری ہند کے نظریہ کو عزیز رکھتے ہیں، اپنی آواز بلند کریں ۔ ہم اس احتجاج میں پیش پیش ہیں ۔‘‘سکریٹری یونین شاہ زیب احمد نے کہا کہ’’وائس چانسلر کو‘ہمیں یقین دلانا ہوگا کہ وہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے اس جامعہ کے اقدار کو نقصان پہنچتا ہو ۔ وہ ہمیں یقین دلائیں کہ وہ اس یونیورسٹی کے کلچر کو بدلنے کسی خارجہ دباؤ کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔‘‘نائب صدر طلباء یونین مسعود الحسن نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورستی کے اقلیتی کردار کی بحالی کے مطالبہ کی تائید میں عنقریب دہلی میں دھرنا منظم کیاجائے گا ۔ یونیورسٹی کے کینیڈی آڈیٹوریم میں منعقد ہ تقریب افتتاح کے موقع پر طلبا سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر لیفٹننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے کہا کہ’’ ایک نئی حکومت قائم ہوئی ہے اور ہمیں اس نئے انتظامیہ سے مذاکرات شروع کرنے ہیں تاکہ ہمارے حقیقی مفادات کا تحفظ ہو ۔ میں سمجھتا ہوں کہ نئی حکومت کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں تاکہ ایک مثبت فضا قائم ہو ‘‘۔ یونیورسٹی میں رشوت ستانی کی ریل پیل سے متعلق الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے ضمیر الدین شاہ نے کہا کہ میں ایسی اطلاعات کی تردید کرتا ہوں لیکن اگر مجھے اس سلسلہ میں کوئی ثبوت فراہم کیاجائے تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں ایسی خرابی سے ’آہنی پنجوں سے نمٹوں گا۔‘‘

Allahabad HC orders AMU to allow undergraduate girls in central library

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں