بر صغیر میں بڑے پیمانے پر حملے کرنے القاعدہ اور انڈین مجاہدین کی ملی بھگت - آئی بی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-07

بر صغیر میں بڑے پیمانے پر حملے کرنے القاعدہ اور انڈین مجاہدین کی ملی بھگت - آئی بی

نئی دہلی
رائٹر
انڈین مجاہدین (آئی ایم) اور القاعدہ کے درمیان ضابطہ بند مواصلت کے تجزیہ اور مشتبہ افراد کے شہادتی بیانات سے یہاں انٹلیجنس عہدیدار چوکس ہوگئے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ گروپس ، جنوبی ایشیائی علاقہ میں بڑے حملے شروع کرنے کے لئے مل کر کام کررہے ہیں ۔ انٹلی جنس عہدیداروں نے رائٹر کو بتایا کہ جن سازشوں کو بے نقاب کیا گیا ہے ان میں بیرونی افراد کے اغوا اور ہندوستان کو شام اور عراق میں تبدیل کرنے کی سازشیں شامل ہیں ۔‘‘ اسلام کے حامی عسکریت پسند گروپوں کے درمیان اتحاد پس پردہ ہوسکتا ہے اور ان گروپوں کے درمیان عملی ربط و ضبط کا ٹھوس ثبوت ملنا مشکل ہوتا ہے لیکن ہندوستانی سیکوریٹی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ ایسا ثبوت اکٹھا کی اگیا ہے جس سے القاعدہ اور آئی ایم کے درمیان بڑھتے ربط و ضبط کا پتہ چلتا ہے ۔ آئی ایم اندرون ملک پینی ایک تحریک ہے جو اب تک مقامی نشانوں پر کم تر سطح کے حملوں کے لئے جانی جاتی ہے ۔ یہ تحریک نسبتاً خام اسلحہ جیسے پریشر کوکر بم استعمال کئے ہیں۔ چند ہفتے قبل القاعدہ نے بر صغیر میں حملوں کے لئے ایک جنوبی ایشیا شاخ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ ہندوستان کی تحقیقاتی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ اس امر کو دریافت کرلیا گیا ہے کہ بڑے حملوں کے لئے پاکستان اور افغانستان میں آئی ایم کے ارکان، القاعدہ اور دیگر گروپوں کے ساتھ تربیت حاصل کررہے ہیں ۔سیکوریٹی عہدیداروں نے گزشتہ اتوار کو ہندوستان سے متصلہ سرحد کے پار پاکستانی علاقہ میں ہوئے ایک ہلاکت خیز خود کش بم دھماکہ کا حوالہ دیا اور بتایا کہ گزشتہ منگل کو 2مشرقی بندرگاہوں پر چوکسی اختیار کرلی گئی تھی ۔
اس سبب ہندوستانی بحریہ کو اپنے2جہازوں کو وہاں سے ہٹالینا پڑا تھا ۔ اس طرح یہ ثبوت ملتا ہے کہ عسکریت پسندوں کے مابین تال میل اور سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ نیشنل انو سٹیگیشن ایجنسی( این آئی اے) کے صدر شرد کمار نے بتایا کہ’’ہم جن امور پر نظر ڈال رہے ہیں ان سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مقامی گروپوں کے ساتھ بالخصوص افغانستان کے حالات میں القاعدہ ؍ آئی ایس آئی ایس کا ربط ضبط کس طرح ہورہا ہے ۔‘‘ آئی ایس آئی ایس تنظیم ، اسلامک اسٹیٹ کے نام سے بھی جانی جاتی ہے اور یہ اسلامک اسٹیٹ عراق اور شام کے بڑے علاقوں پر کنٹرول کے ذریعہ بنایا گیا ہے ۔ لیکن جنوبی ایشیا میں عسکریت پسندگروپوں پر اس کا کنٹرول اب تک محدود سمجھاجاتا ہے ۔ القاعدہ کا اثر قیادہ ہے تاہم اس کے لیڈر ایمن الظواہری ، سمجھاجاتا ہے کہ افغان، پاکستان سرحد کے قریب کہیں روپوش ہیں اور القاعدہ کے عسکریت پسند عناصر ، افغانستان میں ناٹو کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں ۔ افغانستان سے بیرونی لڑاکا سپاہی، ختم سال تک تخلیہ کرنے والے ہیں ۔ آئی ایم کے بعض ارکان افغانستان میں القاعدہ کے ساتھ مل کر پہلے ہی لڑ رہے ہیں ۔ جس کا پتہ حکومت ہند کے چار شیٹ سے چلتا ہے ۔ یہ چارج شیٹ ، آئی ایم کے11مشتبہ ارکان کے خلاف داخل کی اگیا ہے ۔ اس گروپ نے ہندوستان میں حملوں کی مبینہ طور پر سازش کی ہے ۔ فکر اس بات سے ہے کہ سخت جان جگنجو اب اپنی نظریں ہوم لینڈ پر مرکوز کرسکتے ہیں ۔

Al-Qaida training Indian militants for big attacks - IB

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں